پولیو سے پاک پاکستان کے لیے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی ہدایت پر ملک بھر میںسات روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز 21 اپریل سے ہو گا، جس کا مقصد پولیو کے خاتمہ کی کوششوں کے تحت ملک بھر میں ہر ایک بچے کو پولیو کے قطرے پلانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سعودیہ جانیوالوں کے لیے پولیو ویکسینیشن لازمی قرار

وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے ہفتہ کوانٹرویو میں کہا کہ ملک گیر اقدام کا مقصد بچوں کو اس بیماری سے بچانے کے لیے انسداد پولیو کے قطرے پلانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکن پولیو کی منتقلی کو روکنے اور بچوں کے صحت مند مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے ایک مشترکہ کوشش کے تحت ملک بھر میں بچوں کو قطرے پلائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 5 سال سے کم عمر کے ہر بچے کو وائرس کے خلاف تحفظ کو بڑھانے کے لیے بار بار پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سال 2025 کی پہلی قومی پولیو مہم مکمل، 99 فیصد بچوں کی ویکسینیشن ہوگئی

وفاقی وزیر صحت نے پولیو کے خاتمے کے لیے حکومت کے عزم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم پولیو کے خلاف اپنی جنگ میں پرعزم ہیں اور یہ مہم ہمارے بچوں کے مستقبل کے تحفظ اور پولیو سے پاک ملک کو یقینی بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

45 ملین سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گے

انہوں نے کہا کہ انسداد پولیو مہم کے دوران پولیو ورکرز ملک بھر میں 5 سال سے کم عمر کے 45 ملین سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم والدین سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ ہر مہم کے دوران پولیو کے قطرے پلانے اور مکمل حفاظتی ٹیکوں کو یقینی بناتے ہوئے اپنے بچوں کی صحت کو ترجیح دیں، اس طرح بچے پولیو اور دیگر جان لیوا بیماریوں سے محفوظ رہیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پولیو پولیو مہم وزیر صحت مصطفیٰ کمال وفاقی وزیر صحت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پولیو پولیو مہم وزیر صحت مصطفی کمال وفاقی وزیر صحت انہوں نے کہا کہ پولیو کے قطرے انسداد پولیو ملک بھر میں پولیو مہم بچوں کو کے لیے

پڑھیں:

بچوں کے بال ان کی ذہنی صحت کے بارے میں بہت کچھ بتا سکتے ہیں

ایک تحقیق کے مطابق بچوں کے بال ان کی ذہنی صحت کے بارے میں خاطر خواہ معلومات فراہم کرسکتے ہیں۔

بالوں سے ماپا جانے والا “hair cortisol” اور کچھ دیگر بالوں کے کیمیائی اجزا بچوں کی ذہنی صحت کے بارے میں بہت سی چیزیں بتا سکتے ہیں۔ تاہم یہ بھی ذہن میں رکھنا چاہیے کہ یہ صرف اشارے (indicators) ہوتے ہیں، حتمی تشخیص نہیں۔

کورٹیسول ہارمون “تناؤ والے ہارمون” کے طور پر جانا جاتا ہے۔ جب جسم پر طویل مدتی دباؤ ہو، تو خون میں کورٹیسول کی مقدار بڑھتی ہے۔ خون، تھوک یا پیشاب کے بجائے بالوں سے ماپی گئی کورٹیسول کی مقدار بتاتی ہے کہ پچھلے کئی ہفتے یا مہینوں میں کتنا تناؤ رہا ہے۔ 

بالوں کا ٹوٹنا، جھڑنا، خشکی، سیاہ بالوں کی رنگت میں تبدیلی یا سفید ہو جانا یہ سب جسمانی اور ذہنی دباو کا اثر ہو سکتے ہیں مگر یہ اثر براہِ راست نہیں بلکہ دیگر عوامل کے ذریعے ہو سکتا ہے جیسے غذائیت کی کمی، بیماری، ہارمونز، ماحول وغیرہ۔

یونیورسٹی آف واٹرلو کی حالیہ تحقیق نے دکھایا ہے کہ بچوں میں اگر بالوں سے ماپے جانے والے کورٹیسول کی مقدار مسلسل زیادہ ہو تو وہ ڈپریشن اور گھبراہٹ اور دوسری ذہنی رویّے کے مسائل کا زیادہ سامنا کر سکتے ہیں، خاص طور پر اگر وہ پہلے سے کوئی مسلسل جسمانی بیماری رکھتے ہوں۔ 

رویّے کی مشکلات اور داخلی یا خارجی مسائل 11 سال کے اُن بچوں میں زیادہ پائے گئے جن کے بالوں میں کورٹیسول کی مقدار زیادہ تھی۔ بچپن میں مالی مشکلات، خاندانی جھگڑے، تشدد، والدین کی ذہنی بیماریاں وغیرہ جیسی ناپسندیدہ حالتیں بھی بچوں میں تناؤ کا باعث بنتی ہیں، جس کا اثر بالوں کے کورٹیسول پر پڑتا ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • بچوں کے بال ان کی ذہنی صحت کے بارے میں بہت کچھ بتا سکتے ہیں
  • 26نومبر احتجاج کیس میں 11 گرفتار ملزمان پر فرد جرم عائد
  • کراچی کی 8 انسداد دہشتگردی کی عدالتیں منشیات کی عدالتوں میں تبدیل
  • 26 نومبر احتجاج کیس، 11 ملزمان پر فرد جرم عائد
  • اسلام آباد: 26 نومبر احتجاج کیس میں 11 گرفتار ملزمان پر فردِ جرم عائد
  • جناح ٹائون کے تمام یوسیز میں انسدادِ ڈینگی و ملیریا اسپرے مہم کا آغاز
  • خیبر پی کے میں پولیو کے دو کیس رپورٹ‘ ملک میں تعداد 26 ہو گئی
  •  ملکی تاریخ کی پہلی قومی انسداد سرویکل کینسر مہم کا آغاز
  • خیبر پختونخوا، انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ میںبے ضابطگیوں کا انکشاف
  • خیبرپختونخوا میں پولیو کے 2 نئے کیسز رپورٹ، رواں برس تعداد 26 تک پہنچ گئی