بلاول بھٹو کا گاؤں ہمت آباد کا دورہ؛ پانی کی کمی سمیت دیگر مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنیکا حکم
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے آج گاؤں ہمت آباد کا دورہ کیا ۔
بلاول بھٹو نے گاؤں ہمت آباد میں سندھ حکومت سے ملنے والے گھروں میں سیلاب متاثرین کی جانب سے بننے والے اسکول اور ڈسپنسری کا دورہ کیا۔ اس موقع پر بلاول بھٹو کو وہاں موجود معذور خاتون نے بتایا کہ جب میرے سسر کا انتقال ہوا تو ساس کو اپنے ساتھ رکھ کر سسر کے گھر کو ڈسپنسری میں تبدیل کردیا، میں اپنے گھر میں صبح کے اوقات میں گاؤں کے تمام بچوں کو تعلیم دیتی ہوں۔
اسحاق ڈار کی افغان حکام سے اہم ملاقاتیں، مشترکہ امن و ترقی کا عہد
چیئرمین بلاول بھٹو کو مسیحی کولہی خاتون نے بتایا کہ گاؤں ہمت آباد کے مکین دہائیوں قبل جبری مزدوری سے آزاد کرواکر بسائے گئے تھے جن کو سیلاب کے بعد سندھ حکومت نے گھر دئیے۔
چیئرمین بلاول بھٹو کی جانب سے منتخب نمائندوں کو ہدایات کی گئیں، کہ گاؤں ہمت آباد میں پانی کی کمی سمیت دیگر مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں۔
سرکاری گاڑی کا استعمال، سوشل میڈیا پر وڈیو وائرل کرنیوالے ڈان ساتھی سمیت گرفتار
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: گاؤں ہمت آباد بلاول بھٹو
پڑھیں:
وزیراعظم کی زیرصدارت لیگی وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے تعاون مانگا، بلاول بھٹو کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کے لیے تعاون مانگا ہے۔
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کے وفد نے صدر مملکت آصف زرداری اور مجھ (بلاول بھٹو زرداری) سے ملاقات کی، جس میں 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر اہم گفتگو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں آنے والے ن لیگ کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے ان کی جماعت کی حمایت مانگی ہے۔
بلاول بھٹو نے بتایا کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں کئی اہم نکات شامل ہیں جن میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار نمایاں ہیں۔
اس کے علاوہ اس ترمیم کے تحت این ایف سی ایوارڈ میں صوبائی حصے کے تحفظ کو ختم کرنے، آرٹیکل 243 میں تبدیلی اور تعلیم و آبادی کی منصوبہ بندی جیسے اختیارات کو دوبارہ وفاق کے ماتحت لانے کی تجویز بھی شامل ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید بتایا کہ اس اہم آئینی معاملے پر حتمی فیصلہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی دوحا سے واپسی پر 6 نومبر کو اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، جس میں پارٹی رہنما تفصیلی مشاورت کے بعد پالیسی طے کریں گے۔