جواہر لال نہرو سے صرف خاندانی وراثت نہیں بلکہ سچائی اور حوصلے کا سبق بھی ملا، راہل گاندھی
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
کانگریس کمیٹی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ نہرو، گاندھی، امبیڈکر، پٹیل اور سبھاش چندر بوس جیسے عظیم رہنماؤں نے ہندوستانیوں کو یہ سکھایا کہ خوف کو دوست کیسے بنایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے لیڈر اور کانگریس کمیٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے ہفتہ کے روز اپنے سیاسی سفر کی گہرائیوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے سفر کا اصل محرک اقتدار نہیں بلکہ سچ کی تلاش ہے۔ ایک پوڈ کاسٹ میں راہل گاندھی نے کہا کہ انہیں اپنے پردادا جواہر لال نہرو سے نہ صرف خاندانی وراثت ملی ہے بلکہ سچ کی تلاش، خطرات سے بے خوفی اور فکری جستجو کا جذبہ بھی حاصل ہوا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ مجھے اقتدار کی نہیں بلکہ سچ کی تلاش آگے بڑھاتی ہے اور یہ جذبہ مجھے میرے پردادا جواہر لال نہرو سے ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہرو صرف ایک سیاستدان نہیں تھے، وہ ایک متلاشی، مفکر اور وہ شخص تھے جو خطرے میں مسکرا کر داخل ہوتے اور پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ واپس آتے تھے، ان کی سب سے بڑی میراث سچ کی وہ غیر متزلزل تلاش ہے، جو ان کی زندگی اور جدوجہد کی بنیاد تھی۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ یہ جستجو، سوال کرنے کی صلاحیت اور تجسس میں جڑے رہنا، ان کی گھٹی میں شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نہرو، گاندھی، امبیڈکر، پٹیل اور سبھاش چندر بوس جیسے عظیم رہنماؤں نے ہندوستانیوں کو یہ سکھایا کہ خوف کو دوست کیسے بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ رہنما ہمیں سوشلسٹ یا سیاسی سوچ نہیں سکھاتے، بلکہ حوصلہ دینا ان کی اصل تعلیم تھی۔ انہوں نے کہا کہ جواہر لال نہرو نے ہندوستانیوں کو ظلم کے خلاف کھڑے ہونے اور آزادی حاصل کرنے کا حوصلہ دیا، کوئی بھی بڑی انسانی کاوش، چاہے وہ سائنس ہو، فن ہو یا مزاحمت، ہمیشہ خوف کا سامنا کرنے سے شروع ہوتی ہے اور اگر آپ عدم تشدد کے پابند ہیں تو سچ ہی آپ کا واحد ہتھیار ہوتا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ان رہنماؤں نے جو کچھ بھی جھیلا، سچ کی راہ سے نہیں ہٹے، اسی لئے وہ عظیم رہنما تھے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اسرائیل جنگ بندی ختم کرنے کے بہانے تلاش کررہا ہے: اردوان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اسرائیل جنگ بندی ختم کرنے کیلئے بہانے تلاش کر رہا ہے
عالمی میڈیا کے مطابق صدر اردوان نے استنبول میں ورلڈفورم سےخطاب میں کہا ہے کہ اسرائیل غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کیلئے بہانے بنا رہا ہے۔ اسرائیل پر وعدے توڑنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ سب جانتے ہیں اسرائیل کے وعدے پورے کرنے کا ریکارڈ انتہائی خراب ہے، غزہ میں جنگ بندی برقرار رکھنا اور انسانی امداد پہنچانا انتہائی ضروری ہے۔
ترک صدر نے کہا کہ غزہ کی تعمیرنو اسی وقت ممکن ہے جب اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے غزہ مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اسکول، چرچ، مسجدیں اور اسپتال سب نشانہ بنے، کہتےہیں اسرائیل بےقصور ہے، کیسے؟،
اردوان کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطینیوں خصوصاً بچوں کیخلاف بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے اسرائیلی جھوٹے پروپیگنڈے کو بےنقاب کرنے والے 270 صحافی شہید کیے گئے۔