عازمین حج کے لیے ویکسین کی فراہمی کا آغاز 21 اپریل سے ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کی زیر صدارت حج انتظامات کا جائزہ اجلاس میں بتایا گیا کہ حاجیوں کے لیے ویکسین کی فراہمی کا آغاز 21 اپریل سے ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:ہزاروں پاکستانی عازمین حج کے لیے کیوں نہیں جا سکیں گے، وفاقی وزیر مذہبی امور نے وجہ بتا دی
اجلاس میں سیکرٹری مذہبی امور سید عطاالرحمان سمیت اعلیٰ حکام نے بریفنگ دی جبکہ حاجی کیمپوں میں ویکسین کی فراہمی کے انتظامات اور دیگر سہولیات کا جائزہ لیاگیا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہا کہ ضیوف الرحمان کی خدمت کے لیے تمام حاجی کیمپ تیار ہیں، عازمین حج زحمت سے بچنے کے لیے پاک حج ایپ پر دیے گئے شیڈول کے مطابق حاجی کیمپ آئیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسلام آباد، لاہور، پشاور، ملتان میں ویکسین کی فراہمی 21 اپریل سے شروع ہو گی، کراچی، رحیم یار خان، سکھر، فیصل آباد اور سیالکوٹ میں 22 اپریل سے ویکسین فراہمی کا آغاز ہو گا۔کوئٹہ کے عازمین حج کو لازمی ویکسین لگانے کا آغاز 23 اپریل سے ہو گا۔رحیم یار خان کا عارضی حاجی کیمپ 22 تا 24 اپریل کام کرے گا۔
عازمین کرام متعلقہ حاجی کیمپوں میں لازمی ویکسین، ادویات کی پیکنگ اور حج تحائف وصول کریں گے۔پرواز سے دو دن قبل متعلقہ حاجی کیمپ سے ٹکٹ، ویزہ، شناختی لاکٹ، سٹیکرز اور موبائل سم حاصل کرنا ہو گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حج ویکسین سردار محمد یوسف سید عطاالرحمان وفاقی وزیر مذہبی امو.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: حج ویکسین سردار محمد یوسف وفاقی وزیر مذہبی امو وفاقی وزیر حاجی کیمپ اپریل سے کا آغاز کے لیے
پڑھیں:
سپیکر نےوفاقی بجٹ اجلاس کےشیڈول کی منظوری دیدی ،کب پیش ہو گا ؟جانئے
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ اجلاس کے شیڈول کی منظوری دے دی۔
وفاقی بجٹ 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا جبکہ 11 اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔
سردار ایاز صادق کے مطابق 13 جون سے وفاقی بجٹ پر بحث کا آغاز ہوگا جس میں تمام پارلیمانی جماعتوں کو بحث کے لیے وقت دیا جائے گا۔
یہ بحث 21 جون تک جاری رہے گی اور 22 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔
23 جون کو مالی سال 2025-26 کے لیے مختص ضروری اخراجات پر بحث ہوگی جبکہ 24 اور 25 جون کو مطالبات، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔
فنانس بل کی منظوری 26 جون کو قومی اسمبلی سے لی جائے گی۔
مزید برآں 27 جون کو سپلیمنٹری گرانٹس سمیت دیگر امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔
اسپیکر نے واضح کیا کہ قومی اسمبلی کے شیڈول سیشن میں کسی بھی قسم کی تبدیلی ان کی اجازت سے مشروط ہوگی۔