ملائیشیا جانے کے خواہشمند افراد کیلئے اہم خبر
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستانی شہری بطور سیاح ملائیشیا جانے سے پہلے وزٹ ویزا حاصل کرنے کے پابند ہیں کیونکہ اس کے بغیر ایئرپورٹ پہنچنے کی صورت میں ملک بدر کر دیا جائے گا۔
ملائیشیا دنیا میں ایک مقبول سیاحتی مقام کے طور پر ابھرا ہے کیونکہ یہ ہلچل مچانے والے شہروں، ساحلوں، سرسبز بارشوں کے جنگلات اور تاریخی نشانات کا امتزاج پیش کرتا ہے، یہ خصوصیات جو اسے چھٹیوں کا بہترین مقام بناتی ہیں،ملائیشیا کے قوانین کے مطابق پاکستانی شہری 6ماہ کی میعاد کے ساتھ ای ویزا کے لیے درخواست دینے کے اہل ہیں۔
اسحاق ڈار کی افغان حکام سے اہم ملاقاتیں، مشترکہ امن و ترقی کا عہد
ملائیشیا کے وزٹ ویزا کے لیے درکار دستاویزات:
پاکستانی پاسپورٹ کے سوانحی معلومات کے صفحے کی ڈیجیٹل کاپی
درخواست گزار کی پاسپورٹ سائز تصویر
ہوٹل کی بکنگ یا رہائش کا ثبوت
واپسی کا ٹکٹ
ملائیشیا کے سفر کی مدت کے لیے فنڈز کا ثبوت
سیاحوں کے لیے ملائیشیا کے ای ویزا کی فیس 20 ملائیشین رنگٹ ہے۔ 19 اپریل 2025 تک ایک رنگٹ 62.
سرکاری گاڑی کا استعمال، سوشل میڈیا پر وڈیو وائرل کرنیوالے ڈان ساتھی سمیت گرفتار
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ملائیشیا کے کے لیے
پڑھیں:
پاکستانی زائرین کیلئے بارڈرز کھولے جائیں، علامہ مقصود ڈومکی
جیکب آباد میں مجلس عزاء کے موقع پر علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ حکومت پاکستان فوری طور پر زائرین اور طلباء کیلئے تفتان اور رمضان بارڈر کھول دے۔ بارڈر پر تعینات عملے میں ایسے افراد لگائے جائیں، جو زائرین سے تعاون کا جذبہ رکھتے ہوں اور تعصب یا مذہبی نفرت سے گریز کریں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ مجالس عزاء دراصل ایسی دینی درسگاہیں ہیں جن میں قرآن و احادیث کی تعلیم دی جاتی ہے۔ ان مقدس محافل میں ہر عمر اور ہر طبقے کے افراد شرکت کرتے ہیں اور دین اسلام، یعنی قرآن و اہل بیت علیہ السلام کی تعلیمات سے روشناس ہوتے ہیں۔ حسینیت کی یہ درسگاہ انسانیت کو حق، صداقت اور ہدایت کا راستہ دکھاتی ہے، جہاں مذہب و مسلک کی کوئی قید نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد میں گوٹھ علی دوست خان گولاٹو میں منعقدہ سالانہ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر ہر سال لاکھوں زائرین کربلا معلیٰ کی جانب روانہ ہوتے ہیں۔ ایران اور عراق کے مقدس مقامات کی زیارت کے لئے پاکستان، ایران، اور عراق کی حکومتوں پر لازم ہے کہ وہ زائرین کے لئے بر وقت ویزا اور مؤثر انتظامات کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی روز سے پاکستان کی جانب سے بلاوجہ سرحد بند ہے۔ جس کی وجہ سے زائرین اور دینی طلباء شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ بلاوجہ بارڈر کی بندش سے طلباء کی تعلیم متاثر ہو رہی ہیں اور سینکڑوں طلباء کی تعلیم کا حرج ہو رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان فوری طور پر زائرین اور طلباء کے لئے تفتان اور رمضان بارڈر کھول دے۔ بارڈر پر تعینات عملے میں ایسے افراد لگائے جائیں، جو زائرین سے تعاون کا جذبہ رکھتے ہوں اور تعصب یا مذہبی نفرت سے گریز کریں۔ پاکستان، ایران اور عراق کی حکومتیں باہم رابطے کے ذریعے زائرین کے لئے ویزا، ٹرانسپورٹ اور سیکیورٹی کے بروقت انتظامات کریں۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے حکومت پاکستان سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ زائرین کے لئے مشکلات پیدا کرنے اور سفر زیارت مہنگا کرنے کے بجائے ان کے لئے آسانیاں پیدا کرے، تاکہ زائرین پرامن اور محفوظ انداز میں زیارت کا مقدس فریضہ انجام دے سکیں۔