مظفرگڑھ، سسرالیوں کا 8 ماہ کی حاملہ 45 سال کی خاتون پر تشدد
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
مظفرگڑھ کی تحصیل جتوئی میں سسرالیوں کا 8 ماہ کی حاملہ 45 سال کی خاتون پر تشدد، دونوں ٹانگیں اور بازو توڑ دیے۔
ملزمان نےخاتون کو گھر کے باہر پھینک دیا، ریسکیو ٹیم نےخاتون کو اسپتال منتقل کیا۔
پولیس کے مطابق خاتون کے ورثاء کے انکار پر پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، ملزمان گرفتار نہ کئے جا سکے ہیں۔
متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ اس پر بدچلنی کا الزام لگا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سوات کے بعد صوابی میں مدرسے کے 6 سالہ طالب علم پر قاری کا تشدد
خیبرپختونخوا کے مالاکنڈ ڈویژن کی وادی سوات کے علاقے خوازہ خیل میں مدرسے کے قاری کے تشدد سے بچے کی موت کے بعد اب ضلع صوابی سے بھی قاری کے 6 سالہ بچے پر تشدد کا واقعہ سامنے آیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صوابی میں مدرسے کیلیے تاخیر سے آنے پر استاد نے 6 سالہ بچے پر تشدد کر کے زخمی کر دیا، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے قاری کو گرفتار کر لیا۔
ڈی پی او آفس کے مطابق محمد عاصم نے پولیس کو اطلاع دی کہ چھوٹا لاہور کی جامع مسجد ڈھیرانے محلہ میرا ڈھوک میں ان کا بیٹا محمد عیسٰی دینی علوم حاصل کر رہا ہے۔
گزشتہ روز معمول کے مطابق مسجد گیا جہاں لیٹ آنے پر قاری محمد سہیل نے بے دردی سے ڈنڈے سے مارا، جس سے بچے کی کمر پر لال نشان موجود ہیں۔
ایس ڈی پی او سرکل لاہور محمد نعمان کی قیادت میں ایس ایچ او لاہور الطاف خان نے مع پولیس ٹیم فوری طور موقع پر پہنچ کر قاری کو گرفتار کر لیا اور اس کے خلاف چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔
ایس ڈی پی او سرکل لاہور محمد نعمان نے کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات پر مقامی پولیس کو فوری طور اطلاع دی جائے، معاشرے کے بچے ہم سب کا بچے ہیں۔