رینجرز اور سی ٹی ڈی کی لیاری میں کارروائی، کالعدم تنظیم کا دہشتگرد گرفتار، ملزم اختر عرف اکو عرف بنگالی کے قبضے سے اسلحہ و ایمونیشن بھی برآمد کیا گیا۔

ترجمان رینجرز کے مطابق ملزم ساتھی کے ہمراہ حساس مقامات کی ریکی کرنے اور ویڈیوز بنانے میں ملوث رہا ہے، ملزم نے 2021 میں لیاری میں چینی شہری کی گاڑی پر فائرنگ کی، فائرنگ سے چینی شہری اور راہگیر خالد زخمی ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں:  لیاری گینگ کے سرغنہ عزیر بلوچ تہرے قتل کے مقدمے سے بری

ترجمان رینجرز کے مطابق ملزمان کو سی سی ٹی وی وڈیو میں واضح دیکھا گیا ہے، ملزم نے ساتھی فراز کے ہمراہ حب چوکی میں صحافی اکرم ساجدی اور شاہد زہری کی ریکی کی اوروڈیو بنائی، ملزمان نے وڈیو بنا کر کالعدم تنظیم کے کمانڈر عبدالرحمان عرف عدنان کو بھیجی۔

ترجمان رینجرز کے مطابق 10 اکتوبر 2021 کو دہشتگردوں نے حب چوکی پر شاہد زہری کی گاڑی پر مقناطیسی بم نصب کرکے بلاسٹ کیا، حملے میں شاہد زہری جاں بحق اور 2 افراد زخمی ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: جیل میں قید لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کی انوکھی فرمائش

یکم نومبر 2021 کو دہشتگردوں نے صحافی اکرم ساجدی کی گاڑی پر مقناطیسی بم نصب کرکے بلاسٹ کیا، حملے میں صحافی اکرم ساجدی ہلاک ہوگیا تھا، ملزم سے مزید اہم انکشافات متوقع ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

دہشتگرد رینجرز سی ٹی ڈی کالعدم تنظیم کراچی لیاری.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: دہشتگرد سی ٹی ڈی کالعدم تنظیم کراچی لیاری کالعدم تنظیم

پڑھیں:

میری حکومت جنرل باجوہ اور فیض حمید نے ختم کروائی تھی، ثناء اللہ زہری

اپنے بیان میں سابق وزیراعلیٰ ثناء اللہ زہری نے کہا کہ 2018 میں بلوچستان حکومت کی تبدیلی میں دونوں جنرلز کی مداخلت رہی۔ افسران کیخلاف آرٹیکل 6 کے تحت بھی کارروائی ہونی چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے الزام عائد کیا ہے کہ 2018 میں ان کی حکومت جنرل فیض اور جنرل باجوہ نے ختم کروائی تھی، کیونکہ وہ میں نواز شریف کے ساتھ کھڑا تھے۔ انہوں نے جنرل فیض حمید کے خلاف فوجی عدالت کے کورٹ مارشل فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی منتخب جمہوری حکومت کو ہٹانے میں نہ صرف فیض حمید، بلکہ جنرل باجوہ اور ان کے ماتحت افسران بھی برابر کے شریک تھے۔ ثناء اللہ زہری نے کہا کہ میری حکومت اس لیے ختم کی گئی کیونکہ میں سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے ساتھ کھڑا رہا، اور اس میں سیاسی انجینئرنگ شامل تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی مداخلت کی وجہ سے بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال دوبارہ خرابی کی جانب گامزن ہوئی۔

سابق وزیراعلیٰ نے عدالت میں تمام ثبوت پیش کرنے کے لیے آمادگی ظاہر کی اور سوال اٹھایا کہ سیاستدانوں کو موت کی سزا دی جاتی ہے، جبکہ فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا دی گئی، یہ کیا دوہرا معیار ہے۔ انہوں نے ذوالفقار علی بھٹو کے کیس کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے عدالتی قتل تسلیم کیا تھا۔ ثناء اللہ زہری نے مزید کہا کہ جنرل باجوہ کی جانب سے فیض حمید کو اسلام آباد بلانے کی یقین دہانی کے باوجود وہ چار دن تک کوئٹہ میں قیام پذیر رہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بلوچستان میں حکومت کی تبدیلی میں دونوں جنرلز کی مداخلت رہی۔ انہوں نے زور دیا کہ سزا و جزا کا یہ عمل شفاف انداز میں مکمل ہونا چاہیے اور پاکستانی قوم اسے قدر کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے۔ بلوچستان کی منتخب جمہوری حکومت کو ہٹانے پر باجوہ، فیض حمید اور ان کے ماتحت افسران کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت بھی کارروائی ہونی چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں قادری ہاؤس پر چھاپہ، بھتہ خوری میں ملوث ملزمان گرفتار
  • کراچی: نان کسٹم پیڈ موبائل اسمگلنگ میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
  • کراچی: اورنگی ساڑھے 11 سے لاپتہ خاتون کی لاش برآمد، ملزم گرفتار
  • پشاور، ایف سی ہیڈکوارٹر پر خودکش حملہ کرنے والے دہشتگرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہوگئی
  • میری حکومت جنرل باجوہ اور فیض حمید نے ختم کروائی تھی، ثناء اللہ زہری
  • لاہور: نانا کے قتل میں ملوث اشتہاری ملزم 3 سال بعد گرفتار
  • امریکا میں مقیم 2 ہزار افغان شہریوں کے دہشتگرد تنظیموں سے ممکنہ روابط کا انکشاف
  • برطانیہ پلٹ نوجوان کی برہنہ ویڈیو بنانے،بلیک میل کرنیوالا ملزم گرفتار
  • ڈاکٹر وردا کیس میں سنسنی خیز انکشافات: قتل کا سودا ایک کروڑ میں کرنے کا انکشاف
  • اٹک میں بس ڈرائیور سے جعلی نوٹ برآمد