اسحاق ڈار اور امارات کے نائب وزیراعظم کی ملاقات، باہمی تعلقات مزید مضبوط بنانے پر زور
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
پاکستان کے نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار اور متحدہ عرب امارات کے نائب وزیرِاعظم شیخ عبداللہ بن زاید النہیان کے درمیان اسلام آباد میں ملاقات ہوئی جس میں علاقائی و عالمی امور پر بات چیت کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کے مطابق دونوں شخصیات کے درمیان خوشگوار اور تفصیلی بات چیت ہوئی.
ملاقات میں دو طرفہ بہترین تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی اور باہمی دلچسپی اور باہمی تشویش کے موضوعات پر بھی سازگار ماحول میں گفتگو ہوئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نائب وزیرِاعظم امارات شیخ عبداللہ بن زاید النہیانذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے نائب
پڑھیں:
چیف آف جنرل اسٹاف کی سعودی ہم منصب سے ملاقات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251115-08-14
ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک ) چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل عامر رضا نے ریاض میں سعودی ہم منصب جنرل فیاض بن حمید الرویلی سے ریاض میں ملاقات کی، ملاقات میں اسٹریٹجک تعلقات کے فروغ اور دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے باہمی دفاعی معاہدے کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی
ایس پی آر) کے جاری کردہ بیان کے مطابق ملاقات میں ’’باہمی اسٹریٹجک دلچسپی کے امور‘‘ پر گفتگو کی گئی، جن میں دوطرفہ دفاعی تعاون کو مضبوط بنانا، انٹرآپریبلٹی میں اضافہ کرنا اور باہمی دفاعی معاہدے کے تحت تعاون کو آگے بڑھانا شامل ہے۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ دونوں فریقین نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا، جو علاقائی امن، استحکام اور خود انحصاری میں مددگار ثابت ہوں گے۔دونوں ممالک طویل عرصے سے ایک کثیر الجہتی تعلق کے حامل ہیں جو اسٹریٹجک فوجی تعاون، باہمی اقتصادی مفادات اور مشترکہ اسلامی ورثے پر مبنی ہے۔ ان تعلقات میں اقتصادی معاونت اور توانائی کی فراہمی شامل رہی ہے، جن میں ریاض پاکستان کے لیے مالی امداد اور تیل کا ایک اہم ذریعہ رہا ہے۔آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ پاکستان–سعودی عرب دوطرفہ دفاعی صنعتی فورم کا ایک خصوصی اجلاس بھی ریاض میں منعقد ہوا۔ پاکستان کے تینوں سروسز پر مشتمل وفد کی قیادت لیفٹیننٹ جنرل عامر رضا نے کی، جبکہ سعودی وفد کی قیادت خالد البیاری، اسسٹنٹ وزیر دفاع برائے ایگزیکٹو امور، کر رہے تھے۔بیان میں کہا گیا کہ دوطرفہ ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے جاری دفاعی تعاون کے منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں مشترکہ منصوبوں کے نئے امکانات پر تبادلہ خیال کیا، جو مملکت کے وژن 2030 ء کے مطابق ہیں۔آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ چیف آف جنرل اسٹاف نے سعودی شاہی دفاعی فورسز کی استعداد کار میں اضافے کے لیے پاکستان کی مسلسل حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔‘‘ سعودی قیادت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی وابستگی، کارناموں اور قربانیوں کے ساتھ ساتھ علاقائی امن اور استحکام کے لیے اس کی اہم خدمات کو سراہا۔خیال رہے کہ ستمبر کے وسط میں، وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ریاض میں ’’اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے‘‘ پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت کسی بھی ملک پر ہونے والے حملے کو دونوں پر حملہ تصور کیا جائے گا۔یہ معاہدہ، جو دونوں ممالک کے باہمی عزم کا مظہر ہے کہ وہ اپنی سلامتی کو مضبوط کریں اور خطے اور دنیا میں امن و سلامتی کو یقینی بنائیں، دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے پہلوؤں کو فروغ دینے اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع کو مضبوط بنانے کا مقصد رکھتا ہے۔
ریاض: چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل عامر رضا سعودی ہم منصب جنرل فیاض بن حمید الرویلی سے ملاقات کررہے ہیں