پنجاب حکومت نے زیادہ گندم اگانے والے کاشتکاروں کیلئے انعام کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
پنجاب حکومت نے زیادہ گندم اگانے والے کاشتکاروں کیلئے انعام کا اعلان کردیا، گندم اگاؤ مہم میں کاشتکاروں کو 10 کروڑ 40 لاکھ روپے بطور انعام ملیں گے۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ حکومت نے اگر گندم نہیں خریدی تو کسانوں کو لاوارث بھی نہیں چھوڑا، گندم کے کاشتکار کو 5 ہزار فی ایکڑ رقم دی جائے گی۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سب سے زیادہ گندم اگانے والے کاشتکار کو 45 لاکھ روپے کا 85 ہارس پاور کا ٹریکٹر مفت ملے گا، دوسرے نمبر پر آنے والے کاشتکار کو 40 لاکھ روپے کا 75 ہارس پاور اور تیسرے نمبر پر گندم اگانے والے کاشتکار کو 35 لاکھ روپے کا 60 ہارس پاور کا ٹریکٹر ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ ضلع کی سطح پر بھی گندم زیادہ اگانے والے کاشتکاروں کونقد انعام دیے جائیں گے، ضلع میں پہلے نمبر پر آنے والے کاشتکار کو 10لاکھ روپے، دوسرے نمبر پر آنے والے کاشتکار کو 8لاکھ روپے جبکہ تیسرے نمبر پر آنے والے کاشتکار کو 5 لاکھ روپے ملیں گے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ گندم کے کاشتکاروں کیلئے سوا ارب روپے کا پروگرام شروع کیا گیا، بلاول بھٹو نے کسانوں کے احتجاج پر تڑکا لگایا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
2.7 فیصد جی ڈی پی گروتھ بھی شرمندگی والا نمبر ہے، مزمل اسلم
مشیر خزانہ خیبر پختونخواخیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ حکومت کے مطابق سال کے اختتام پر جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد ہے، پچھلے سال حکومت نے 3.6 فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف رکھا تھا، 2.7 فیصد جی ڈی پی گروتھ بھی شرمندگی والا نمبر ہے۔
ایک بیان میں مشیر خزانہ خیبر پختونخوا نے کہا کہ 2022 میں پی ٹی آئی حکومت کے اختتام پر شرح نمو 6.4 فیصد تھی، آبادی ڈھائی فیصد بڑھ رہی ہے۔ شرح نمو تین سال سے اوسط ڈیڑھ فیصد ہے۔
مزمل اسلم نے کہا کہ اس سال عید پر پہلی بار 30 فیصد مال مویشی کراچی سے واپس گئے، مہنگائی کی شرح کم کرنے میں بھی جھوٹ بولا گیا، زیادہ ٹیکسز کی وجہ سے عوام کی قوت خرید کم ہوگئی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی، ہم استحکام کی طرف گامزن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گندم، گنا، چاول اور مکئی سمیت سب گرواٹ کا شکار ہیں، وفاقی حکومت خود کہہ رہی ہے کہ بڑی صنعتوں میں 1.5 فیصد کمی ہوئی۔
مزمل اسلم نے مزید کہا کہ ملک میں کور انفلیشن اب بھی 11.6 فیصد ہے۔
مشیر خزانہ خیبر پختونخوا نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے اختتام پر ملک کا قرض 43 ہزار 500 ارب روپے تھا، پی ڈی ایم حکومت کے بعد ملک کا قرض 75ہزار ارب روپے ہو چکا ہے۔