علی امین گنڈاپور نے اسحاق ڈار کے دورہ افغانستان پر ردعمل دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے دورہ افغانستان پر ردعمل دے دیا۔
اسحاق ڈار کے افغانستان دورہ پر بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ افغانستان اکیلے جانا کسی کے حق میں نہیں۔ ان مذاکرات میں سب سے بڑے اسٹیک ہولڈر خیبر پختونخوا کو چھوڑ دیا گیا۔ دہشت گردی سے متاثرہ خیبر پختونخوا صوبے کو ساتھ لے چلنا پڑے گا، اگر کے پی کے جرگے کو مان لیا جائے تو خاطر خواہ نتائج برآمد ہوں گے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کے مذاکرات والی پالیسی پر وفاق عمل پیرا ہوگیا، اسحاق ڈار سلیکٹیڈ اور فارم 47 حکومت کے نمائندہ ہیں، خیبر پختونخوا کے عوام کا مینڈیٹ پی ٹی آئی کے پاس ہے، مذاکرات خوش آئند ہیں تاہم اکیلے جانا کسی کے حق میں نہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ مذاکرات میں سولو فلائٹ کی بجائے ہمیں ساتھ لے کر چلنا چاہیے تھا، ہم نےمذاکرات کے لیے ٹی آو آرز بھی بھیجے، کوئی جواب نہیں دیا گیا، قومی سطح پر جرگے کی تشکیل کا فارمولا تیار کیا اس پر عمل ہونا چاہیے تھا۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ فارم 47 حکومت نالائق ہونے کے ساتھ ساتھ قومی یکجہتی کے منافی کام کر رہی ہے، غیر مہذب طریقے سے افغان مہاجرین کو واپس بھیجنا اشتعال کا سبب بنا ہے، ہم نے لاکھوں افغان باشندوں کی سالوں تک مہمان نوازی کی ہے، ہمیں ان مہاجرین کو باعزت طریقے سے رخصت کرنا چاہیے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ افغانستان جانے کے بعد ان کو سانپ سونگھ چکا ہے، مذاکرات اور معاہدوں کی تفصیلات نہیں بتائی گئیں کیونکہ ان کے پاس کچھ نہیں، اگر ہمارے جرگے کو مان لیا جائے تو خاطر خواہ نتائج برآمد ہوں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا وزیر اعلی اسحاق ڈار نے کہا کہ علی امین
پڑھیں:
بھارت نے غیر ذمہ دارانہ رویہ اپنایا، کل بھر پور ردعمل دیں گے، اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جو بھارت کرے گا ویسا ہی جواب دیں گے، کسی کو پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرأت نہیں ہونی چاہیے، پاکستان دنیا میں امن چاہتا ہے، خدانخواستہ بھارت نےایکشن لیا تو ہماری تیاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے بھارت نے غیر ذمہ دارانہ رویہ اپنایا، کل بھر پور ردعمل دیں گے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ جب بھارت میں واقعہ ہوا تو ہم ترکیہ میں تھے، پاکستان نے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے غیرذمہ دارانہ رویہ اپنایا ہے، بھارت کو ترکی با ترکی جواب دیں گے، بھارت کے پاس اگر کوئی شواہد ہیں تو پیش کرے، پاکستان بھارت کو کل بھرپور ردعمل دے گا، قومی سلامتی کمیٹی میں فیصلے ہوں گے۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جو بھارت کرے گا ویسا ہی جواب دیں گے، کسی کو پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرأت نہیں ہونی چاہیے، پاکستان دنیا میں امن چاہتا ہے، خدانخواستہ بھارت نےایکشن لیا تو ہماری تیاری ہے۔ اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کے اعلانات میں غیرسنجیدگی نظر آتی ہے، بھارت اپنے مسائل کا ملبہ پاکستان پرڈال دیتا ہے، دہشت گردی کے واقعے کا غصہ اس طرح نکالنا مناسب نہیں۔