خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سندھ کے صوبائی وزیر نے کہا کہ جو بھی پانی دریائے سندھ سے نکالا جائے گا اس سے سندھ کا پانی کم ہوگا، وزیراعظم، اسحاق ڈار، راناثنا اللہ کے کچھ بیانات مثبت تھے لیکن کچھ لیگی رہنماؤں نے زخموں پر نمک چھڑکنے کی کوشش کی۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو حکومت سے علیحدہ ہونا پڑا تو 2 منٹ نہیں لگائیں گے، اگر پیپلز پارٹی ن لیگ کا ساتھ نہ دیتی تو الیکشن ہونے میں 9 سال لگ جاتے۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سید ناصر شاہ نے کہا کہ جو بھی پانی دریائے سندھ سے نکالا جائے گا اس سے سندھ کا پانی کم ہوگا، وزیراعظم، اسحاق ڈار، راناثنا اللہ کے کچھ بیانات مثبت تھے لیکن کچھ لیگی رہنماؤں نے زخموں پر نمک چھڑکنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پر امید ہیں وزیراعظم مثبت فیصلہ کریں گے لیکن کوئی بات نہیں ہو رہی اسی لیے بلاول بھٹو نے جلسوں کی بات کی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا

پڑھیں:

وزیراعلی سندھ نے مائی کراچی نمائش کا افتتاح کردیا؛ جشن آزادی کا پہلا ایونٹ قرار

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2025ء)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے مائی کراچی نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے اسے جشن آزادی کا پہلا ایونٹ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ مائی کراچی نمائش شہر قائد کے لیے ایک سگنیچر ایونٹ بن گیا ہے، جہاں غیرملکیوں کی شرکت خوش آئند ہے ۔ مائی کراچی نمائش 2004 میں اس وقت شروع ہوئی جب یہ شہر دہشت گردوں کا مرکز تھا۔

جمعہ کو کراچی ایکسپوسینٹرمیں مائی کراچی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبوں کے متفقہ فیصلے پر اس سال یوم آزادی یکم سے 14اگست تک منا رہے ہیں۔ اس سال یوم آزادی معرکہ حق کے تناظر میں منایا جائے گا۔ مائی کراچی نمائش یوم آزادی کی جشن کا پہلا ایونٹ ہے۔حکومت سندھ اس ایونٹ میں مزید توسیع کی خواہاں ہے۔

(جاری ہے)

مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی شہر میں پیدا ہوا اور اس شہر کے ادوار دیکھے ہیں، جب درجنوں افراد اپنی جان گنواتے تھے۔ اس دور میں تاجربرادری سے منظم انداز میں بھتہ لیاجاتا تھا۔ اس وقت کراچی دنیا کا چھٹا خطرناک شہر تھا لیکن اب ایسا کچھ نہیں ہے ۔ 20 سے 25ملین کی آبادی میں امن وامان قدرے خراب ہوسکتا ہے لیکن فی الوقت امن وامان پہلے سے بہت بہتر ہے ۔

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ہم نے 2015،16 میں ورلڈ بینک سے ایک سروے کرایا تھا، اس وقت بتایا گیا تھا کہ کراچی کو 3 ٹریلین روپے کی ضرورت ہے ۔ ہم نے میگا اسکیمیں شروع کیں۔ حکومت سندھ نے مختلف منصوبہ شروع کیے، کراچی میں ای وی بسیں لانے والی ہماری پہلی حکومت ہے۔ امن وامان کی صورتحال میں بہتری آتے ہی سندھ حکومت نے عوامی منصوبہ شروع کیے ۔انہوں نے کہا کہ وفاق نے کے فور منصوبے کی تکمیل کے لیے 78ارب روپے خرچ کرنے ہیں، لیکن وفاقی حکومت نے اس سال کے فور کے لیے صرف 3ارب روپے مختص کیے ہیں۔

کے فور پراجیکٹ میں 4منصوبے شامل ہیں اور ہر ایک منصوبے کی مالیت 50ارب روپے ہے ۔انہوں نے بتایا کہ کینجھر جھیل سے کراچی پانی کی ترسیل کے لیے منصوبے کی مالیت 170ارب روپے ہے۔ ایک اور منصوبے کی مالیت 80ارب روپے ہے، ہمیں حب سے 100ملین گیلن پانی چاہیے۔ ایک منصوبہ کے تحت نئی کینال 100ایم جی ڈی پانی 14اگست کے بعد ملے گا، ڈم لوٹی سے بھی پانی لارہے ہیں۔

اس سال کے آخر تک 150ایم جی ڈی پانی شہر کو ملے گا۔ حب کینال سے پانی کا کوٹہ بڑھانے کے لیے وفاق سے درخواست کی ہے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ وفاق نے بجٹ میں ایف بی آر کو بے جا اختیار دیا ہے، اسے سندھ حکومت نے کم کرایا ہے۔ ایف بی آر قانون کا حوالہ دے کر ٹیکس لیتا ہے۔ ایف بی آر سندھ میں بغیر رجسٹریشن کے گاڑیاں چلا رہا ہے۔ ایف بی آر کو لامحدود اختیارات دینے پر ہماری جماعت نے مزاحمت کی ۔

میں نے دیکھا ہے کہ کس طرح ایف بی آر حکام ہراساں کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت درست طریقے سے ٹیکس وصولیاں کرے۔ جب ایف بی آر اپنی گاڑیاں رجسٹرڈ نہیں کرائیں گے تو اسے کوئی حق نہیں دوسروں پر انگلیاں اٹھانے کا۔ سندھ 70فیصد گیس کی پیداوار کرتا ہے لیکن سندھ کو اس کا جائز حصہ نہیں ملتا۔ قانون اور آئین کے مطابق ہر 3 مہینے میں سی سی آئی کی میٹنگ ہونی چاہیے۔

کراچی چیمبر کے صدر جاوید بلوانی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو منہ توڑ جواب دینے پر کراچی چیمبر پاکستا کی افواج کو سراہتا ہے۔ مائی کراچی نمائش 2004 سے سالانہ بنیادوں منعقد کیا جاتا ہے، جس کا آغاز مرحوم سراج قاسم تیلی نے کیا تھا۔ مائی کراچی نمائش میں معاونت پر تمام سکیورٹی اداروں کے شکرگزار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سندھ کی مصنوعات کی عالمی سطح پر متعارف کرانے کے لیے وزیراعلی سندھ کراچی میں ایک عالمی معیار نمائش گاہ قائم کریں۔

شہر میں عوام کے لیے پینے کے پانی کی قلت ہے، صنعتوں کے لیے بھی مطلوبہ پانی دستیاب نہیں ۔ شہر کو 1200ملین گیلن یومیہ پانی ضرورت ہے مگر 500 سے 600ایم ڈی بی سپلائی ہورہی ہے ۔جاوید بلوانی نے کہاکہ کراچی کا روڑ انفرااسٹرکچر، امن وامان کی صورتحال توجہ طلب ہے۔ کراچی 70فیصد اور سندھ میں 95فیصد ٹیکس ادا کرتا ہے۔ کراچی صرف ایک شہر نہیں بلکہ کاروباری حب کے ساتھ ثقافت کا ایک بڑا مرکز ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان پیپلزپارٹی شوق سے نہیں مجبوری میں حکومت کے ساتھ ہے، سردار سلیم حیدر
  • عوام علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے ریمدان بارڈر پر احتجاج میں شامل ہونگے، علامہ صادق جعفری
  • پیپلزپارٹی شوق سے نہیں مجبوری میں حکومت کے ساتھ ہے،گورنر پنجاب سلیم حیدر
  • وزیراعلی سندھ نے مائی کراچی نمائش کا افتتاح کردیا؛ جشن آزادی کا پہلا ایونٹ قرار
  • حکومت نے زائرین پر پابندی امریکی ایماء پر لگائی، ناصر شیرازی کا خصوصی انٹرویو
  • این اے 129 ضمنی الیکشن، ن لیگی رہنما سعد رفیق نے معذرت کرلی
  • جبری شادی کی قانون سازی پر سب سے زیادہ سندھ میں عملدرآمد کیا جارہا ہے، ناصر حسین شاہ
  • زائرین پر پابندی، علامہ ناظر تقوی نے حل پیش کردیا، خصوصی انٹرویو
  • ذوالفقار جونیئر کا سیاسی مستقبل
  • حکومت شہریوں کی معاشی ترقی کیلئے بہترین مواقع پیدا کرنے کیلئے کام کر رہی ہے، وزیراعظم