25 اپریل کو آسمان پر ’مسکراتے چہرے‘ کا حیران کُن نظارہ، کس وقت دیکھا جاسکے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
25 اپریل کو آسمان پر ’مسکراتے چہرے‘ کا حیرت انگیز قدرتی مظہر رونما ہوگا۔
ناسا کے مطابق رواں ہفتے سیارہ زہرہ، زحل، اور چاند 25 اپریل کو طلوع فجر سے پہلے آسمان میں "مسکراتے چہرے" کی شکل اختیار کریں گے۔
یہ نظارہ مقامی وقت کے مطابق صبح 5:30 بجے طلوع آفتاب سے عین قبل مشرقی افق کے قریب واقع ہوگا۔
اس مظہر میں سیارہ زہرہ آسمان میں اونچے مقام پر ہوگا اور اس کے نیچے زحل اور ایک پتلا ہلال جو مثلث کو تھوڑا سا شمال کی طرف مکمل کرے گا۔ تینوں ایک مسکراتے ہوئے چہرے کی طرح ایک بصری اثر پیدا کریں گے۔
یہ جوڑ صاف موسمی حالات میں براہ راست آنکھ کو نظر آئے گا اور اسے دنیا بھر کے بیشتر مقامات سے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
تاہم دیکھنے کا وقت مختصر ہے کیونکہ سورج تقریباً ایک گھنٹے بعد طلوع ہوجائے گا۔
سیارہ عطارد بھی تینوں سے تھوڑا نیچے دکھائی دے سکتا ہے حالانکہ افق پر اس کی کم پوزیشن مقامی حالات کے لحاظ سے اسے تلاش کرنا مشکل بنا سکتی ہے۔
فلکیاتی اصطلاحات میں یہ smiley face اس وقت ہوتا ہے جب آسمانی اشیا آسمان میں ایک دوسرے کے قریب نظر آتی ہیں۔ جب تین اشیاء سیدھ میں آتی ہیں تو اسے ٹرپل کنکشن کے طور پر جانا جاتا ہے جو کہ ایک نسبتاً نایاب اور بصری طور پر حیران کن مظہر ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ججز ٹرانسفر کیس؛ وکیل درخواستگزار کو جواب الجواب دینے کیلیے مہلت مل گئی
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر کیس میں وکیل درخواست گزار کو جواب الجواب جمع کروانے کے لیے مہلت دیتے ہوئے سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی۔
جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
جسٹس محمد علی مظہر نے درخواست گزار ججز کے وکیل منیر اے ملک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تمام فریقین کے تحریری جوابات آچکے ہیں، کیا آپ ان پر جواب الجواب دینا چاہیں گے؟
سینیئر وکیل منیر اے ملک نے جواب دیا کہ جی میں جواب الجواب تحریری طور پر دوں گا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا آپ کو کتنا وقت چاہیے ہوگا؟ وکیل نے جواب دیا کہ آئندہ جمعرات تک وقت دے دیں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اتنا وقت کیوں چاہیے بہت سے وکلا نے دلائل دینے ہیں، اس کیس کو اتنا لمبا نہ کریں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آئندہ سماعت سے کارروائی 9:30 بجے سے 11 بجے تک ہوگی، فوجی عدالتوں کا کیس 11:30 بجے معمول کے مطابق چلے گا۔
عدالت نے حکمنامے میں کہا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ اور سیکرٹری جوڈیشل کمیشن نے تحریری جوابات جمع کروائے جبکہ وفاقی حکومت نے بذریعہ اٹارنی جنرل جواب جمع کروایا، رجسٹرار بلوچستان ہائیکورٹ، رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ، رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ اور رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ نے بھی جوابات جمع کراوائے۔
حکمانے کے مطابق تمام جوابات کا جائزہ لے کر فریقین کی طرف سے تحریری جواب الجواب جمع کروانے کے لیے وقت مانگا گیا۔