پنجاب میں گندم کے بحران کا خدشہ ہے: ملک احمد خان بھچر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے کہا ہے کہ صوبے میں گندم کے بحران کا خدشہ ہے۔
ملک احمد خان بھچر نے سرگودھا کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ حکمرانوں کی غلط پالسیوں کے باعث 16 لاکھ ایکڑ رقبے پر گندم کاشت نہیں کی گئی۔
احمد خان کا کہنا ہے کہ رورل ہیلتھ سینٹر اور اسکولوں کو آؤٹ سورس کرنے کے بعد یہ پنجاب کو بھی آؤٹ سورس کردیں گے۔
پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے وزیراعظم شہباز شریف کو نشانے پر لے لیا۔
احمد خان نے یہ بھی کہا کہ پنجاب میں پی ٹی آئی ورکرز اور رہنماؤں کو مسلسل ہراساں کیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل ملک احمد خان بھچر نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ وزیرِ اعظم نے بجلی 60 روپے مہنگی کر کے اب 7 روپے کم کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دورِ حکومت میں بجلی کا فی یونٹ 17 روپے تھا جو اب 34 روپے ہے، مہنگائی 212 فیصد بڑھ گئی ہے۔
ملک احمد خان بھچر نے مزید کہا کہ رمضان میں چینی 172 روپے کلو ہوئی، ماڈل بازاروں میں کوئی چیز معیاری نہیں تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ملک احمد خان بھچر نے
پڑھیں:
پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی
پنجاب حکومت نے گندم کے معاملے پر کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن رانا شہباز نے ایوان میں کسانوں کے گھر چھاپوں کا معاملہ اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے کسانوں کی گندم نہیں خریدی جس سے کسان کا نقصان ہوا، پھر حکومت نے کہا اپنی گندم اسٹور کر لیں اور اب جب کسان نے گندم جمع کرلی تو کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔
اس پر اسپیکر اسمبلی ملک احمد خان نے معاملے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک کسان نے کسی جگہ گندم رکھی ہے وہاں ظاہر ہے کئی کسانوں نے رکھی ہوگی، اب اسی جگہ کو ذخیرہ اندوزی کہا جائے تو یہ مسئلہ ہے۔
اسپیکر اسمبلی نے سوال کیا کہ ایسی صورت حال میں کسان کہاں جائیں؟ انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کسانوں کے مسائل کو حل کرے اور صوبائی وزیر ذیشان رفیق معاملے کو دیکھیں کیونکہ یہ مسئلہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کسان سے بائیس سو میں گندم خریدی گئی اور آج قیمت چار ہزار پر چلی گئی ہے، اس کو حکومت کو دیکھنا چاہیے اور گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہیں پڑنے چاہیں۔
اس پر پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے کسانوں کے گھروں پر گندم جمع کرنے کے معاملے پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرائی۔