میں نے نتین یاہو کیساتھ ایران سے متعلق بات کی، امریکی صدر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
اپنی ایک تقریر میں رافائل گروسی کا کہنا تھا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے صیہونی وزیراعظم "بنیامین نتین یاهو" کے ساتھ اپنی ٹیلیفونک گفتگو کی خبر دی۔ اس رابطے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈونلڈ ٹرامپ نے کہا کہ میں نے صیہونی وزیراعظم کے ساتھ تجارت اور مختلف امور سمیت ایران کے موضوع پر بات کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمومی طور پر یہ گفتگو بہت اچھی رہی۔ ہمارے اور اسرائیل کے درمیان تمام موضوعات پر اتفاق ہے۔ واضح رہے کہ یہ ٹیلیفونک رابطہ ایک ایسی صورت حال میں انجام پایا جب آنے والے بدھ کو عمان میں ایرانی و امریکی ماہرین کے درمیان غیر مستقیم اجلاس منعقد ہونے والا ہے۔
انہی مذاکرات کے تناظر میں IAEA کے سربراہ رافائل گروسی نے اپنی ایک تقریر میں کہا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے عالمی برادری کو مطمئن کر پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوہری عدم پھیلاؤ کا طریقہ کار اب پہلے سے کہیں زیادہ خطرے میں ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ رافائل گروسی اور عالمی برادری نے اسرائیل کے ایٹمی پروگرام کو یکسر طور پر نظرانداز کر رکھا ہے۔ اسرائیل اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے متعلق کسی کو جوابدہ نہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
حیفا ریفائنری پر ایرانی حملے کی ایک اور ویڈیو آ گئی
ایران کے 3 میزائل لگنے کے بعد یہ پلانٹ ابھی تک دوبارہ کام شروع نہیں کر سکا۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ اسرائیلی ٹی وی چینل 13 نے حال ہی میں ایک ویڈیو جاری کی، جس میں تہران کے ساتھ 12 روزہ جنگ میں حیفا آئل ریفائنری پر ایرانی میزائل حملے کے لمحات دکھائے گئے۔ جنگ کے دوران اس ویڈیو کی نشریات پر پابندی تھی، لیکن لگتا ہے کہ صہیونی رژیم کے میڈیا سنسر شپ سروس نے اب اسے جاری کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، ایران کے 3 میزائل لگنے کے بعد یہ پلانٹ ابھی تک دوبارہ کام شروع نہیں کر سکا۔ واضح رہے کہ اسرائیل کے ساتھ 12 روزہ جاری جنگ کے دوران، اسلامی جمہوریہ ایران نے حیفا آئل ریفائنری اور کئی دیگر علاقوں کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا تھا۔ یہ پلانٹ پٹروکیمیکل کمپنی "بازان" کی ملکیت میں ہے اور حیفا بندرگاہ کے ساحل پر واقع ہے۔ جو فلسطین کے مقبوضہ علاقے میں تیل کی سب سے بڑا پلانٹ ہے۔