رانا ثنااللہ کے کنیالز معاملے ایاز لطیف پلیجو اور سید زین شاہ سے رابطے ؛ مذاکرات کی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
حیدر خان : وفاقی وزیر رانا ثنااللہ کو نہروں کے معاملے پر مذاکرات کرنے کا ٹاسک مل گیا ، ایاز لطیف پلیجو اور سید زین شاہ سے ٹیلی فونک رابطے کیے اور مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے وزیر اعظم سے ملاقات کا عندیہ دیا
وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ نے قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو کو فون کیا ،اور کہا ایاز لطیف پلیجو صاحب وزیراعظم شہباز شریف صاحب آپ سے ملنا چاہتے ہیں
صوبہ بھر میں انفورسمنٹ سٹیشن قائم کرنے کا فیصلہ، وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت خصوصی اجلاس
ایاز لطیف پلیجو نے کہا چھ کینالوں کے معاملے پر ساری سندھ میں غصّہ اور بے چینی موجود ہے،کینال بنانے کا فیصلہ کر کے سندھ کے ساتھ شدید ناانصافی کی گئی ہے،
رانا ثنااللہ نے کہا اس مسئلے کو وزیراعظم صاحب آپ سے گفتگو کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں،سندھ کی مختلف جماعتوں کے نمائندوں کا کوئی وفد بنائیں گے تو ان سے بھی بات چیت کی جا سکتی ہے، ایاز لطیف پلیجو نے کہا آپ فوراً کینالوں کا فیصلہ واپس لیں تو مسئلہ حل ہو سکتا ہے،سندھ اس وقت سارے فیصلے مشترکہ مشاورت کے طور پر کر رہا ہے،سندھ کی ساری سیاسی جماعتوں کا مشترکہ فیصلہ ہے کہ پہلے کینالوں کا فیصلہ واپس لیا جائے
واٹس ایپ کا ویڈیو کالز کیلئے فلٹرز، ایفیکٹس اور بیک گراؤنڈز تبدیل کرنے کا نیا فیچر
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے صدر سندھ یونائیٹڈ پارٹی اور کنوینر دریائے سندھ بچاؤ تحریک سید زین شاہ سے فون پر رابطہ کیا ، کینالوں اور کارپوریٹ فارمنگ کے مسئلے پر سید زین شاہ کو مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا اس مسئلے پر وزیراعظم پاکستان شہباز شریف آپ سے ملاقات کرنا چاہ رہے ہیں،
سید زین شاہ کا نے کہا کہ ہم دریائے سندھ بچاؤ تحریک میں شامل جماعتوں، وکلاء ایکشن کمیٹی، آبادگاروں اور اپنے اتحادیوں سے مشاورت کر کے آگاہ کریں گے،ہ جب تک کینالوں اور کارپوریٹ فارمنگ کا منصوبہ واپس لینے کا اعلان نہیں کیا جاتا جب تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔
لاہور؛ بین الاصوبائی گینگ کا سرغنہ مارا گیا
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ایاز لطیف پلیجو سید زین شاہ کا فیصلہ نے کہا
پڑھیں:
کسانوں پر زرعی ٹیکس کے نفاذ پر اسپیکر پنجاب اسمبلی برہم
لاہور:پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک محمد احمد خان نے صوبائی حکومت کی جانب سے کسانوں پر زرعی ٹیکس اسمبلی سے منظوری کے بغیر نافذ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسپیکر ملک محمد احمد خان نے واضح الفاظ میں کہا کہ پنجاب کے کسان پر کتنا ٹیکس لگے گا یہ کسی دفتر میں بیٹھ کر خود سے طے نہیں کیا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس کا نفاذ صرف اور صرف پنجاب اسمبلی کے دائرہ اختیار میں ہے، کوئی بھی ٹیکس اسمبلی کی منظوری کے بغیر نافذ نہیں کیا جا سکتا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے زور دے کر کہا کہ قانون اور آئین کے تحت ٹیکس لگانے کا اختیار ایوان کے پاس ہے، اس سے انحراف برداشت نہیں کیا جائے گا۔
اجلاس میں رکن اسمبلی ذوالفقار شاہ کی جانب سے اس معاملے پر تحریک استحقاق پیش کی گئی، اسپیکر نے تحریک استحقاق منظور کرتے ہوئے اسے پریولیج کمیٹی کے سپرد کر دیا، کمیٹی معاملے کی مزید چھان بین کر کے اپنی سفارشات ایوان میں پیش کرے گی۔
ایوان میں اس موقع پر پارلیمانی سیکریٹری خالد محمود رانجھا نے وضاحت پیش کرنے کی کوشش کی تاہم اسپیکر نے واضح کیا کہ اس معاملے پر قانون سازی اور حتمی فیصلہ صرف اسمبلی کا حق ہے۔