ججز ٹرانسفر کیس؛ رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ کا جواب سپریم کورٹ میں جمع
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ججز ٹرانسفر کیس میں رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ نے جواب سپریم کورٹ میں جمع کروا دیا۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق جمع کروائے جواب میں کہا گیا کہ سیکرٹری قانون کا جسٹس خادم سومرو کے تبادلے سے متعلق خط موصول ہوا، سیکرٹری قانون کا خط چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کو پیش کیا گیا۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کی منظوری سے سیکرٹری قانون کو آگاہ کیا، سیکریٹری قانون نے جسٹس خادم سومرو کی رضامندی کے بعد تبادلے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔
رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ نے جواب کے ہمراہ متعلقہ دستاویزات بھی جمع کروا دیں جس میں تبادلے سے متعلق ہونے والی خط و کتابت اور نوٹیفکیشنز شامل ہیں۔
لاہورہائیکورٹ میں خود سوزی کرنیوالے ملازم کی 2 بیواؤں کو نجی کمپنی نے ادائیگی کردی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سندھ ہائی کورٹ
پڑھیں:
عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا فیصلہ جاری
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق فیصلہ جاری کردیا۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے 4 صفحات پر مشتمل حکمنامہ جاری کیا ہے۔ ملزم زاہد خان نے درخواست ضمانت کے حوالے سے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا ہے کہ قبل از گرفتاری درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری ہے، صرف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنا گرفتاری کو نہیں روک سکتا، عبوری تحفظ خودکار نہیں، عدالت سے واضح اجازت لینا ضروری ہے۔
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ملزم زاہد خان و دیگر کی ضمانت لاہور ہائیکورٹ سے مسترد ہوئیں، ضمانت مسترد ہونے کے بعد بھی 6 ماہ تک پولیس نے گرفتاری کے لیے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا، عدالتی احکامات پر فوری عملدرآمد انصاف کی بنیاد ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ آئی جی پنجاب نے غفلت کا اعتراف کرتے ہوئے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کا سرکلر جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی، غیر قانونی تاخیر سے نظامِ انصاف اور عوام کا اعتماد مجروح ہوتا ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اپیل زیرِ التوا ہو تو بھی گرفتاری سے بچاؤ ممکن نہیں، جب تک کوئی حکم نہ ہو۔