اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کیلئے دائر اپیل پر سپریم کورٹ نے التوامانگنے پر سپیشل پراسیکیوٹر کی سرزنش کردی،جسٹس  ہاشم کاکڑ نے  کہا کہ  التوا صرف جج، وکیل یا ملزم کے انتقال پر ہی ملے گا، جسٹس ہاشم کاکڑ نے پراسیکیوٹر کو تنبیہ کرتے ہوئے کہاکہ التوا مانگنا ہو تو آئندہ عدالت میں نہ آنا۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کیلئے دائر اپیل پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی،جسٹس  ہاشم کاکڑکی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے سماعت کی،پنجاب حکومت نے شواہد پیش کرنے کیلئے وقت مانگ لیا، عدالت نے التوامانگنے پر سپیشل پراسیکیوٹرکی سرزنش کردی،جسٹس  ہاشم کاکڑ نے  کہا کہ  التوا صرف جج، وکیل یا ملزم کے انتقال پر ہی ملے گا، جسٹس ہاشم کاکڑ نے پراسیکیوٹر کو تنبیہ کرتے ہوئے کہاکہ التوا مانگنا ہو تو آئندہ عدالت میں نہ آنا۔

 حاجی محمد یوسف خان رند نے باقاعدہ پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر لی

جسٹس ہاشم کاکڑ نے وکیل پنجاب حکومت سے استفسار کیا کہ آپ اب یہ مقدمہ کیوں چلانا چاہتے ہیں؟ان کیسز میں تو عدالت سے ہدایات جاری ہو چکی ہیں کہ 4ماہ میں فیصلہ کیا جائے،سپیشل پراسیکیوٹر نے کہاکہ کچھ ملزمان کے اعترافی بیانات پیش کرنا چاہتے ہیں،جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہاکہ شیخ رشید کے خلاف شواہد کیا ہیں؟ وکیل شیخ رشید نے کہاکہ جن اعترافی بیانات کا حوالہ دے رہے وہ فائل کا حصہ ہیں۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہاکہ خدا کا خوف کریں شیخ رشیدمتعدد بار ایم این اے بن چکے ہیں،شیخ رشید بزرگ آدمی ہیں، بھاگ کر کہاں جائیں گے؟جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہاکہ اس عدالت میں صرف قانون کے مطابق ہی فیصلہ ہوگا، زمین پھٹے یا آسمان گرے، فیصلہ صرف قانون  کے مطابق ہوگا،شیخ رشید کے وکیل نے سماعت رواں ہفتے مقرر کرنے کی استدعاکردی۔جسٹس ہاشم کاکڑنے کہاکہ آئندہ ہفتے مقدمہ لگ جائے، اس کی پرواہ نہ کریں۔

بھارت میں سابق اہم پولیس افسر کا قتل، بیوی کی گوگل سرچ ہسٹری کا جائزہ لیا گیا تو معمہ ہی حل ہو گیا، حیران کن انکشاف

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: جسٹس ہاشم کاکڑ نے عدالت میں نے کہاکہ کہاکہ ا

پڑھیں:

خواتین کے بانجھ پن اور نان نفقہ سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کر دیا

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے خواتین کے بانجھ پن اور نان نفقہ سے متعلق کیس میں اہم فیصلہ جاری کردیا۔

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے تحریری فیصلہ جاری کردیا، جس میں عدالت نے خواتین کے بانجھ پن پر مہر یا نان  نفقہ سے انکار کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ عدالت نے نان  نفقہ کیخلاف درخواست مسترد کر دی۔

عدالت میں مقدمے میں شوہر کے رویے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے درخواست گزار صالح محمد پر 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا۔ واضح رہے کہ مقدمے میں شوہر نے بیوی پر بانجھ پن اور عورت نہ ہونے کا الزام لگایا تھا ۔

شیر پاؤ پل جلاؤگھیراؤ کیس کا 42صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بانجھ پن حق مہر یا نان نفقہ روکنے کی وجہ نہیں۔ خواتین پر ذاتی حملے عدالت میں برداشت نہیں ہوں گے۔ شوہر نے بیوی کو والدین کے گھر چھوڑ کر دوسری شادی کر لی۔ پہلی بیوی کے حق مہر اور نان نفقہ سے انکار کیا گیا۔

سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ عورت کی عزت نفس ہر حال میں محفوظ ہونی چاہیے۔ خواتین کی تضحیک معاشرتی تعصب کو فروغ دیتی ہے۔ مقدمے میں بیوی کی میڈیکل رپورٹس نے شوہر کے تمام الزامات رد کیے ہیں۔ خواتین کے حقوق کا تحفظ عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے میں مزید کہا گیا کہ اس کیس میں 10 سال تک خاتون کو اذیت اور تضحیک کا نشانہ بنایا گیا۔ جھوٹے الزامات اور وقت ضائع کرنے پر جرمانہ عائد کیا گیا۔ عدالت نے مقدمے میں ماتحت عدالتوں کے فیصلے برقرار رکھے۔

ڈالر کی قیمت میں بڑی کمی 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
  • خواتین کے بانجھ پن اور نان نفقہ سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کر دیا
  • خواتین کے بانجھ پن اور نان نفقہ سے متعلق سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ جاری
  • زیر التوا اپیل کی بنیاد پر عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے، سپریم کورٹ
  • زیر التوا اپیل کی بنیاد پر عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے: سپریم کورٹ
  • زیر التوا اپیل، نظرثانی یا آئینی درخواست کی بنا پر فیصلے پر عملدرآمد روکا نہیں جا سکتا، سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ
  • نور مقدم قتل کیس: ظاہر جعفر کی سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر
  • روسی سپریم کورٹ کی چیف جسٹس 72 برس کی عمر میں چل بسیں
  • کسی اپیل کے زیر التوا ہونے سے چیلنج شدہ فیصلے پر عملدرآمد رک نہیں جاتا، سپریم کورٹ
  • عدالتی اصلاحات کا ہر قدم سائلین کی ضروریات اور توقعات کے مطابق اٹھایا جائے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی