سعودی ولی عہد نے گزشتہ روز جدہ میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا قصر السلام میں سرکاری استقبال کیا۔ بعد ازاں دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، تعاون اور ترقی کے امکانات پر گفتگو ہوئی۔

اس موقع پر سعودی-انڈین اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل کے اجلاس کی صدارت بھی کی گئی اور اجلاس کے منٹس پر دستخط کیے گئے۔ تقریب میں دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام اور وزرا نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم مودی کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، حج کوٹہ اور 6 اہم معاہدوں پر دستخط متوقع

نریندر مودی جدہ پہنچے تو ان کا استقبال مکہ کے نائب گورنر شہزادہ سعود بن مشعل اور دیگر حکام نے کیا، جبکہ سعودی فضائیہ کے طیاروں نے ان کے جہاز کو فضائی سلامی دی۔

ترجمان بھارتی وزیراعظم کے مطابق بھارت سعودی عرب کے ساتھ اپنے تاریخی اور سٹریٹجک تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔ یہ انڈین وزیراعظم کا سعودی عرب کا تیسرا دورہ ہے، جس کی دعوت ولی عہد محمد بن سلمان نے دی تھی۔

مزید پڑھیں: مودی سرکار کا وقف ترمیمی بل کی آڑ میں مسلمانوں کی زمینیں ہتھیانے کا حربہ

وزیراعظم نریندر مودی نے سعودی عرب کا اپنا دورہ اچانک اس وقت مختصر کردیا جب جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں دہشتگرد حملے میں کم از کم 28 سیاح ہلاک ہو گئے۔ مودی نے جدہ میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے بعد طے شدہ سرکاری عشائیہ منسوخ کر دیا اور فوری طور پر وطن واپسی کا فیصلہ کیا۔ وہ منگل کی رات ہی بھارت روانہ ہو گئے، حالانکہ ان کی واپسی آج (بدھ) متوقع تھی۔

یہ حملہ 2019 کے پلوامہ حملے کے بعد وادی کشمیر میں سب سے مہلک دہشتگردی کا واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اس حملے کی ذمہ داری تنظیم ’دی ریزسٹنس فرنٹ‘ نے قبول کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پہلگام جدہ سعودی عرب قصر السلام وزیراعظم نریندر مودی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پہلگام قصر السلام ولی عہد

پڑھیں:

’حملہ آوروں کا زمین کے آخری کنارے تک پیچھا کریں گے،‘ مودی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 اپریل 2025ء) جمعرات 24 اپریل کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کشمیر میں ہونے والے حالیہ خونریز حملے کے ذمہ دار تمام افراد کو سزا دینے کا عہد کیا۔ انہوں نے پہلگام میں منگل کے روز کیے گئے حملے کے بعد اپنی پہلی عوامی تقریر میں کہا، ''میں پوری دنیا سے کہتا ہوں: بھارت ہر دہشت گرد اور اس کے سرپرست کی شناخت کرے گا، ان کا پیچھا کرے گا اور انہیں سزا دے گا۔

ہم ان کا زمین کے کناروں تک تعاقب کریں گے۔‘‘

پہلگام کے سیاحتی مقام پر ہونے والی یہ فائرنگ سن 2000 کے بعد سے متنازع مسلم اکثریتی کشمیر میں شہریوں پر ہونے والا سب سے مہلک حملہ تھا۔ ہلاک ہونے والوں میں 26 بھارتی اور ایک نیپالی شہری شامل ہیں۔

بھارت نے بدھ کو پاکستان پر ''سرحد پار دہشت گردی‘‘ کی حمایت کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اپنے اس پڑوسی ملک کے ساتھ سفارتی تعلقات کو مزید کم کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے تھے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پاکستان نے پہلگام حملے میں کسی بھی کردار سے انکار کیا ہے۔ نریندر مودی کے سخت بیانات

نریندر مودی، جو بہار ریاست میں ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کرنے کے لیے تقریر کر رہے تھے، نے سب سے پہلے ہلاک ہونے والوں کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی۔ اس کے بعد انہوں نے ہندی میں ایک بڑے ہجوم کے سامنے کہا، ''میں واضح طور پر کہتا ہوں: اس حملے کو، جس نے بھی یہ کیا، اور جنہوں نے اس کی منصوبہ بندی کی، انہیں ان کے تصور سے کہیں زیادہ قیمت ادا کرنا پڑے گی۔

‘‘

نریندر مودی نے مزید کہا، ''وہ یقیناً سزا بھگتیں گے۔ دہشت گردوں کے پاس، جو تھوڑی بہت زمین ہے، اب وقت ہے کہ اسے مٹی میں ملا دیا جائے۔ 1.4 ارب بھارتیوں کی قوت ارادی ان دہشت گردوں کی کمر توڑ دے گی۔‘‘

انہوں نے اپنی تقریر کا اختتام انگریزی میں غیر معمولی تبصروں کے ساتھ کیا، جو بیرون ملک سامعین کے لیے تھے۔ نریندر مودی نے کہا، ''دہشت گردی بغیر سزا کے نہیں رہے گی۔

انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔‘‘

ہندو قوم پسند وزیر اعظم نریندر مودی کے تبصروں سے ایٹمی ہتھیاروں سے لیس دونوں حریف ممالک کے درمیان تعلقات مزید کشیدہ ہونے کا امکان ہے، کیونکہ بھارت نے بدھ کی رات پاکستان کے ساتھ تعلقات کی سطح کم کرتے ہوئے چھ دہائیاں پرانے ایک آبی معاہدے کو معطل کرتے ہوئے دونوں پڑوسیوں کے درمیان واحد فعال سرحدی گزرگاہ کو بھی بند کر دیا تھا۔

بھارت کی طرف سے ابھی تک کوئی ایسا ثبوت پیش نہیں کیا گیا، جس سے یہ معلوم ہوتا ہو کہ حملہ آوروں کا تعلق کسی نہ کسی طرح پاکستان سے بنتا ہے۔ بھارتی میڈیا کے ایک بڑے حصے اور سیاسی تبصرہ نگاروں نے بھی بغیر ثبوتوں کے فوری طور پر اس کا الزام اسلام آباد حکومت پر عائد کرنا شروع کر دیا تھا۔

حملہ آوروں کی تلاش جاری

دوسری جانب بھارتی سکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کی تلاش کے لیے کشمیر میں وسیع پیمانے پر تلاشی کا ایک آپریشن شروع کر رکھا ہے، جس میں بڑی تعداد میں لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔

اسی طرح کشمیر میں پولیس نے جمعرات کو تین مشتبہ عسکریت پسندوں کے ناموں کے ساتھ نوٹسز شائع کیے، جن پر رواں ہفتے سیاحوں پر حملے میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ پولیس نے ان کی گرفتاری کے لیے معلومات فراہم کرنے پر انعامات کا اعلان بھی کیا ہے۔ نوٹسز کے مطابق تین مشتبہ عسکریت پسندوں میں سے دو پاکستانی شہری ہیں۔

ادارت: مقبول ملک

متعلقہ مضامین

  • مودی کا پہلگام حملہ آوروں اور منصوبہ سازوں کا دنیا کے آخری کونے تک پیچھا کرنے کا عزم
  • ’حملہ آوروں کا زمین کے آخری کنارے تک پیچھا کریں گے،‘ مودی
  • پہلگام حملہ :بھارتی وزیراعظم مودی سعودی عرب کا دورہ مختصر کر کے وطن واپس پہنچ گئے
  • پہلگام حملہ: وزیراعظم مودی سعودی عرب کا دورہ مختصر کرکے نئی دہلی پہنچ گئے
  • نریندر مودی 2 روزہ سرکاری دورے پر جدہ پہنچ گئے
  • مودی کا دورہ سعودی عرب: تیل، تجارت اور اسٹریٹیجک شراکت داری کی نئی راہیں
  • دورہ سعودی عرب سے قبل مودی ولی عہد محمد بن سلمان کی چاپلوسی کرنے لگے
  • تجارتی معاہدے کے پہلے مرحلے پر مذاکرات میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے.بھارتی وزیراعظم اورامریکی نائب کی ملاقات
  • وزیراعظم مودی کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، حج کوٹہ اور 6 اہم معاہدوں پر دستخط متوقع