صیہونی فوج کے غزہ پر سفاکانہ حملے جاری، مزید 32 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
اسرائیلی بمباری سے خان یونس میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں میں آگ لگ گئی، جس سے 11 افراد جُھلس کر شہید ہوگئے۔ مغربی غزہ سٹی میں گھر پر فضائی حملے کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد شہید ہوگئے، جبکہ نصیرات پناہ گزین کیمپ میں جنگی طیاروں کے حملے میں 3 عام شہری، جن میں 2 بچیاں بھی شامل تھیں، شہید ہوئیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی فوج کے غزہ پر سفاکانہ حملے جاری ہیں، بمباری میں مزید 32 فلسطینی شہید ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں کم از کم 32 فلسطینیوں کو شہید کیا۔ اسرائیلی بمباری سے خان یونس میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں میں آگ لگ گئی، جس سے 11 افراد جُھلس کر شہید ہوگئے۔ مغربی غزہ سٹی میں گھر پر فضائی حملے کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد شہید ہوگئے، جبکہ نصیرات پناہ گزین کیمپ میں جنگی طیاروں کے حملے میں 3 عام شہری، جن میں 2 بچیاں بھی شامل تھیں، شہید ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں اُن مشینری اور بلڈوزروں کو بھی نشانہ بنایا گیا، جو غزہ میں ملبے تلے دبے افراد کی لاشیں نکالنے کے لیے استعمال کیے جا رہے تھے۔ اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ میں پولیو مہم بھی ملتوی کر دی گئی ہے۔ ادھر اردن اور مصر نے اسرائیل اور حماس میں 5 سے 7 سال جنگ بندی کی نئی تجاویز پیش کر دیں جبکہ منصوبے میں اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا اور قیدیوں کا تبادلہ شامل ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی داخلی سلامتی ایجنسی شن بیت کے سربراہ رونن بار نے بیان حلفی میں نیتن یاہو کو اسرائیل کے لیے خطرہ قرار دے دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شہید ہوگئے
پڑھیں:
پاک فوج کے میجر انور کاکڑ دہشتگردوں کے حملے میں شہید
بلوچستان سے تعلق رکھنے والے پاک فوج کے دلیر افسر میجر محمد انور کاکڑ دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہو گئے۔ بھارتی سرپرستی میں سرگرم گروہ "فتنتہ الہندوستان" کے بزدلانہ حملے میں جامِ شہادت نوش کرنے والے میجر کاکڑ ایک دہائی سے پاک فوج کا حصہ تھے اور بلوچستان میں اہم خفیہ محاذوں پر خدمات انجام دے رہے تھے۔میجر انور کاکڑ شہید کا تعلق ضلع پشین سے تھا۔ وہ ایک محب وطن سپاہی کے طور پر نہ صرف عسکری محاذوں پر بلکہ ابلاغی جنگ میں بھی دشمن کی سازشوں کا مؤثر جواب دے رہے تھے۔ ان کی نمایاں خدمات میں گوادر کے پی سی ہوٹل پر دہشتگرد حملے کے خلاف کارروائی شامل ہے، جس میں انہوں نے دشمن کا بہادری سے سامنا کیا۔شہید افسر نے اپنی جان کا نذرانہ دے کر ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا کہ بھارت جیسے ازلی دشمن کی خفیہ دہشت گردی کی سازشیں پاک سرزمین کو جھکا نہیں سکتیں۔ ان کی شہادت نے قوم کا حوصلہ مزید بلند کر دیا ہے۔ میجر انور کاکڑ شہید اپنے پیچھے والدین، اہلیہ اور تین کم سن بیٹے چھوڑ گئے ہیں۔ ان کی شہادت کو پوری قوم نے سلام پیش کیا ہے۔ پاک فوج کے ترجمان نے اس عظیم قربانی پر شہید کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان کے خلاف سرگرم ہر دہشتگرد گروہ کو ناکام بنایا جائے گا۔یہ شہادت اس عزم کی تجدید ہے کہ وطن کے خلاف دشمن کی ہر سازش خاک میں ملائی جائے گی، اور ہر شہید کا خون پاکستان کی بنیادوں کو مزید مضبوط کرے گا۔