قابض اسرائیلی آبادکاروں کا ایک بار پھر مسجد اقصیٰ پر دھاوا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
صیہونی آبادکاروں کی قابض اسرائیلی پولیس کی سرپرستی میں مسجد اقصیٰ کے صحن میں اشتعال انگیزی
قابض پولیس نے فلسطینی نمازیوں کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پرپابندی لگا کر عبادت سے روک دیا
قابض اسرائیلی آبادکاروں نے ایک بار پھر اشتعال انگیزی کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا۔فلسطینی خبر رساں ادارے وفا کے مطابق درجنوں صیہونی آباد کاروں نے قابض اسرائیلی پولیس کی سرپرستی میں مسجد اقصیٰ کے صحن میں داخل ہو کر اشتعال انگیز انداز میں گشت کیا۔عینی شاہدین کے مطابق آبادکار گروپوں کی صورت میں مسجد کے احاطے میں داخل ہوئے اور فلسطینیوں کو اشتعال دلانے کی کوشش کرتے رہے ۔ اس دوران اسرائیلی فورسز کی بڑی تعداد نے پرانے شہر میں مسجد اقصیٰ کے تمام داخلی دروازوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دیں۔قابض پولیس نے فلسطینی نمازیوں کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر سخت پابندیاں عائد کرتے ہوئے انہیں وہاں عبادت سے روک دیا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: قابض اسرائیلی
پڑھیں:
یمن کیجانب سے ہمارے قیمتی اثاثوں پر حملے جاری ہیں، واشنگٹن کی دہائی
ملکی و عرب میڈیا کیساتھ گفتگو میں اعلی امریکی حکام نے اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یمن پر 40 دن کے جارحانہ حملوں کے باوجود بھی یمنی مسلح افواج کیجانب سے ہمارے خلاف مزاحمتی کارروائیاں جاری ہیں!! اسلام ٹائمز۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب یمنی مسلح افواج نے غاصب و سفاک صیہونی رژیم اور امریکہ کے جنگی بحری جہازوں کے خلاف اپنی مزاحمتی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، واشنگٹن نے اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یمن کے خلاف اس کے جارحانہ حملے "بے سود" ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 2 اعلی امریکی حکام نے فاکس نیوز کے ساتھ انٹرویو میں اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن میں 40 دن سے جاری وسیع امریکی بمباری کے باوجود بھی، یمن کی جانب سے امریکہ کے قیمتی اثاثوں پر تابڑ توڑ حملوں کا سلسلہ جاری ہے!
ادھر عرب چینل الجزیرہ نے بھی پینٹاگون کے اعلی حکام سے نقل کیا ہے کہ ان کا کہنا ہے کہ ہمارے تمام حملے؛ حوثیوں کی کمانڈ سائٹس، ہتھیاروں کی تیاری کے مراکز اور جدید ہتھیاروں کے ڈپوؤں کے خلاف جاری ہیں!! رپورٹ کے مطابق، یمن کے خلاف جاری جارح امریکی فوج کے دہشتگردانہ حملوں میں عام شہری افراد و انفراسٹرکچر کو ہدف بنائے جانے سے متعلق دستاویزی شواہد کے بارہا منظر عام پر آ جانے کے حوالے سے امریکی وزارت دفاع کے اعلی حکام کا کہنا تھا کہ ہم یمن میں ہونے والی اپنی بمباریوں کے نتیجے میں عام شہریوں کی وسیع ہلاکتوں کی اطلاعات سے آگاہ ہیں!! مذکورہ اعلی امریکی اہلکاروں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر گفتگو کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ہم شہری ہلاکتوں کے دعووں کو "سنجیدگی" سے لیتے ہیں اور ان رپورٹس پر تحقیقات کا ایک "باقاعدہ طریقۂ کار" رکھتے ہیں!!