اسلحہ لائسنس کے حوالے سے حکومت کا بڑا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
سٹی42: پنجاب حکومت نے اسلحہ کے غیرقانونی استعمال، اسمگلنگ اور دہشتگردی جیسے جرائم کی مؤثر روک تھام کے لیے پنجاب آرمز آرڈیننس 1965 میں اہم ترامیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس حوالے سے ترمیمی بل پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے جو متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے گن شوٹنگ کلبز کو سیلف ڈیفنس کی تربیت دینے کی اجازت دینے کا فیصلہ بھی کیا ہے تاہم اس کے لیے لائسنس کا حصول لازمی ہوگا۔ نئے مجوزہ قانون کے تحت بغیر لائسنس اسلحہ رکھنے پر 5 سے 7 سال قید اور 30 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
سونے کی قیمت میں حیرت انگیر کمی، فی تولہ 13 ہزار روپے سستا
ترمیمی بل میں درج دیگر نکات کے مطابق اسلحہ کیسز کی چھان بین اور کارروائی کا اختیار اب ڈپٹی کمشنر کے پاس ہوگا۔اسلحہ لائسنس جاری کرنے کا اختیار سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ کو دے دیا گیا ہے۔پولیس بغیر وارنٹ گرفتاری کا اختیار رکھے گی۔
غیر ممنوعہ اسلحہ رکھنے پر کم از کم 3 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔اسلحہ کی نمائش یا استعمال پر 7 سال قید اور 20 لاکھ روپے جرمانہ تجویز کیا گیا ہے۔ممنوعہ اسلحہ رکھنے پر 4 سے 7 سال قید جبکہ اس کے استعمال پر 7 سے 10 سال قید اور 20 لاکھ روپے جرمانہ عائد ہوگا۔بڑی مقدار میں غیرممنوعہ اسلحہ رکھنے پر 10 سے 14 سال قید اور 30 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔
اس کے علاوہ جرمانوں میں نمایاں اضافہ کرتے ہوئے پرانے جرمانے کو 5 ہزار سے بڑھا کر 1 لاکھ 30 ہزار کر دیا گیا ہے۔جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں 3 ماہ سے 2 سال تک اضافی قید ہوگی۔سیکشن 27 کا خاتمہ کر دیا گیا ہے، جس کے تحت اسلحہ سے متعلق کسی بھی رعایت یا استثنیٰ کو ختم کر دیا گیا ہے اور بغیر لائسنس اسلحہ بنانے یا مرمت کرنے والی انڈسٹری پر 7 سال قید اور 30 لاکھ روپے جرمانہ عائد ہوگا۔
مجھے زبردستی اداکارہ بنایا گیا، اداکارہ خوشبو خان کا انکشاف
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 لاکھ روپے جرمانہ اسلحہ رکھنے پر کر دیا گیا ہے سال قید اور
پڑھیں:
شرح سود میں کمی کا امکان، فیصلہ 31 جولائی کو ہوگا
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سٹیٹ بینک آف پاکستان آئندہ بدھ 31 جولائی کو مالیاتی پالیسی کمیٹی کا اجلاس منعقد کرے گا ، جس میں شرح سود میں کمی کا امکان ہے۔ ماہرین کے مطابق پالیسی ریٹ 11فیصد میں 50 سے 150 بیسز پوائنٹس تک کمی کی جا سکتی ہے، جس کے بعد شرح سود 10 سے 10.5 فیصد تک آ سکتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ مالی سال 2025-26 کی پہلی مالیاتی پالیسی میں سٹیٹ بینک محتاط رویہ اختیار کرے گا اور بتدریج کمی کی جائے گی۔ یہ اجلاس گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کی زیر صدارت ہوگا۔ادارہ جاتی شفافیت کے فروغ اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھانے کے لیے اسٹیٹ بینک نے رواں مالی سال کے تمام مالیاتی پالیسی اجلاسوں کا شیڈول بھی جاری کر دیا ہے۔
سائٹ کے صنعتکاروں کا مجرموں کو پکڑنے کے لیے چہرہ شناس سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے پر زور
شیڈول کے مطابق، پہلا اجلاس 31 جولائی، دوسرا 15 ستمبر، تیسرا 27 اکتوبر، چوتھا 15 دسمبر 2025، پانچواں 26 جنوری 2026، چھٹا 9 مارچ، ساتواں 27 اپریل اور آٹھواں اجلاس 15 جون 2026 کو ہوگا۔
سٹیٹ بینک نے واضح کیا ہے کہ اگر کسی غیر متوقع صورتحال کے باعث اجلاس ملتوی کرنا پڑا تو نئی تاریخ کا بروقت اعلان کیا جائے گا جبکہ اگلے مالی سال کے اجلاسوں کا کیلنڈر جولائی 2026 میں جاری ہوگا۔