شاہراہوں کی بندش سے 12ہزار کمرشل گاڑیاں پھنس چکی ہیں،عاطف اکرم شیخ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
اسلام آباد :صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ ببرلو مقام پر جاری دھرنے سے پنجاب اور دیگر صوبوں سے آنے والی 12 ہزار گاڑیاں قومی شاہراہ پر پھنس گئیں ہیں، ایک ہزار کمرشل گاڑیاں اور 2500 آئل ٹینکرز پھنس گئے، سندھ ، پنجاب اور کے پی کو راشن و خوراک کی فراہمی خطرے میں پڑچکی ہے۔صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ شاہراہوں کی بندش سے معاشی نقصان ہورہا ہے، صوبائی و وفاقی حکومتیں فورا حرکت میں آئیں۔عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ ایف پی سی سی آئی بھرپور مدد کرنے کو تیار ہے پنجاب اور دیگر صوبوں میں بندش کو تیسرا روز ہے اور 12000کمرشل گاڑیاں پھنس چکی ہیں۔صدرایف پی سی سی آئی نے کہا کہ 2500 آئل ٹینکرز پھنسے ہوئے ہیں، پنجاب اور کے پی کو راشن و خوراک کی فراہمی خطرے میں ہے جس سے کسٹمز میں تاخیر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی پورٹ نے 3000سے زیادہ غیر ان ڈکلیئرڈ کنٹینرز کی اطلاع دی ہے، روزانہ ڈیمریج نقصانات 2 ملین ڈالر سے زیادہ ہیں، گھریلو سپلائی شدید متاثر ہے۔صدرایف پی سی سی آئی نے مزید کہا کہ سندھ، پنجاب اور کے پی سے 40 فیصد گندم اورسبزیوں کی ترسیل میں خلل پڑا ہے، یورپی یونین، خلیجی منڈیوں میں ٹیکسٹائل اورسمندری غذا کی سپلائی میں 50 ملین ڈالر نقصان کا اندیشہ ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سندھ میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیاں خریدنے کیخلاف جماعت اسلامی سپریم کورٹ پہنچ گئی
اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے معاملے میں جماعت اسلامی کے ایم پی اے محمد فاروق نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
مدعی کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ 28 مارچ کو سندھ ہائیکورٹ نے گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کردی ہے، حکومت سندھ کی جانب سے بیوروکریسی کے لیے 138 بڑی گاڑیاں خریدی جارہی ہیں۔
ایم پی اے محمد فاروق نے درخواست میں کہا ہے کہ ان گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 3 ستمبر کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کیا جاچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سندھ کے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے لگژری گاڑیوں کی منظوری
درخواست گزار محمد فاروق کا کہنا ہے کہ یہ گاڑیاں عوام کے ادا کردہ ٹیکسوں کی مد سے خریدی جائیں گی، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق ملک میں انفلیشن کی شرح 28 فیصد سے زیادہ ہے، صوبے میں عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولیات میسر نہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی بہبود کے لیے استعمال کرنا چاہیے، بیوروکریسی کیلیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے سے عوام کا کوئی فائدہ نہیں، اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے یہ عوامی پیسے کا بیجا استعمال ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سندھ ہائیکورٹ نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے لگژری گاڑیاں خریدنے کے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد روک دیا
انہوں نے اپیل کی کہ 3 ستمبر کے گاڑیاں خریدنے سے متعلق نوٹیفکیشن کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے۔ عدالتی فیصلے تک نوٹیفکیشن پر عملدرآمد معطل کیا جائے اور سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسسٹنٹ کمشنرز جماعت اسلامی سپریم کورٹ گاڑی