نہروں کے ایشو پر پی پی ن لیگ کا اتحاد متاثر نہیں ہوگا، عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
لاہور:
پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ نہروں کے ایشو پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا اتحاد متاثر نہیں ہوگا، پیپلز پارٹی ایک سنجیدہ سیاسی جماعت ہے۔
الحمرا آرٹس کونسل میں تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ انہوں ںے کہا کہ حکومت بانی پی ٹی آئی عمران خان سے خوف زدہ نہیں ہے بلکہ پی ٹی آئی خود اپنے جال میں پھنس چکی ہے، ہمارے مقدمات سپریم کورٹ میں شروع ہوتے تھے اور یہیں ختم ہو جاتے تھے مگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے مقدمات ماتحت عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ نہروں اور پانی کی تقسیم کے مسائل مل بیٹھ کر حل ہوں گے، دونوں جماعتوں نے میثاق جمہوریت کیا ہوا ہے،نہروں کے ایشو پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا اتحاد متاثر نہیں ہوگا، تحفظات کہیں بھی ہوسکتے ہیں جو بات چیت کے ذریعے حل ہوسکتے ہیں، پیپلز پارٹی ایک سنجیدہ سیاسی جماعت ہے، وہ بھی عوام کے ووٹ لے کر آتی ہے۔
بھارتی دہشت گردی کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ بھارت کا ٹریک ریکارڈ ہے جب بھی کوئی غیر ملکی مہمان آتا ہے تو اس طرح کے واقعات کر کے پراپیگنڈا کرتا ہے، بھارت نے کشمیریوں کی زمینوں پر قبضہ کیا، انہیں قتل کیا مقبوضہ کشمیر میں ہونے والا واقعہ فالس فلیگ ہے، بھارت پاکستان میں دہشت گردی کرتا چلا آرہا ہے، بھارتی جاسوس ہم نے پکڑے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی
پڑھیں:
وزیر اعظم شہباز شریف کا نئی نہروں کی تعمیر نہ کرنے کا اعلان
جمعرات کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ آج کی ملاقات میں پیپلز پارٹی اور نون لیگ میں باہمی رضامندی سے فیصلہ ہوا کہ سی سی آئی میں جب تک فیصلہ نہیں ہو جاتا مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے مجوزہ نئی نہروں کی تعمیر نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس حوالے سے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس دو مئی کو طلب کر لیا گیا ہے۔ جمعرات کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ آج کی ملاقات میں پیپلز پارٹی اور نون لیگ میں باہمی رضامندی سے فیصلہ ہوا کہ سی سی آئی میں جب تک فیصلہ نہیں ہو جاتا مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ انھوں نے نہروں کے معاملے پر سنجیدگی سے بات چیت کی۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں نے اپنی ابتدائی معروضات میں بڑی وضاحت کے ساتھ بتایا کہ پاکستان ایک وفاق ہے اور اس کے تقاضے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میں نے بلاول بھٹو سے یہ گزارش کی کہ کالا ڈیم معاشی اعتبار سے پاکستان کے مفاد میں ہے مگر وفاق سے اہم کوئی چیز نہیں ہے۔ اگر صوبہ سندھ نے اعتراض کیا ہے تو ہمیں قبول کرنا چاہیے۔ اگر کالا باغ ڈیم وفاق کے مفادات سے متصادم ہے تو پھر یہ نہیں بننا چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسی طرح نہروں کے معاملے کو بھی باہمی رضامندی اور بات چیت سے حل کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں پر مزید پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہو سکتی ہے، سی سی آئی کا اجلاس دو مئی بروز جمعہ بلائی جا رہی ہے، جس میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔ بلاول بھٹو نے وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دو مئی کو سی سی آئی کے اجلاس میں یہ فیصلوں کی توثیق کی جائے گی کہ کوئی نئی نہر نہیں بن رہی ہے۔ انھوں نے انڈیا کی طرف سے سندھ طاس معاہدے پر عملدرآمد نہ کرنے کے اعلان پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم انڈیا کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف غیرقانونی ہیں بلکہ انسانیت کے خلاف بھی ہیں۔