لاہور:

پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ نہروں کے ایشو پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا اتحاد متاثر نہیں ہوگا، پیپلز پارٹی ایک سنجیدہ سیاسی جماعت ہے۔

الحمرا آرٹس کونسل میں تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ انہوں ںے کہا کہ حکومت بانی پی ٹی آئی عمران خان سے خوف زدہ نہیں ہے بلکہ پی ٹی آئی خود اپنے جال میں پھنس چکی ہے، ہمارے مقدمات سپریم کورٹ میں شروع ہوتے تھے اور یہیں ختم ہو جاتے تھے مگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے مقدمات ماتحت عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ نہروں اور پانی کی تقسیم کے مسائل مل بیٹھ کر حل ہوں گے، دونوں جماعتوں نے میثاق جمہوریت کیا ہوا ہے،نہروں کے ایشو پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا اتحاد متاثر نہیں ہوگا، تحفظات کہیں بھی ہوسکتے ہیں جو بات چیت کے ذریعے حل ہوسکتے ہیں، پیپلز پارٹی ایک سنجیدہ سیاسی جماعت ہے، وہ بھی عوام کے ووٹ لے کر آتی ہے۔

بھارتی دہشت گردی کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ بھارت کا ٹریک ریکارڈ ہے جب بھی کوئی غیر ملکی مہمان آتا ہے تو اس طرح کے واقعات کر کے پراپیگنڈا کرتا ہے، بھارت نے کشمیریوں کی زمینوں پر قبضہ کیا، انہیں قتل کیا مقبوضہ کشمیر میں ہونے والا واقعہ فالس فلیگ ہے، بھارت پاکستان میں دہشت گردی کرتا چلا آرہا ہے، بھارتی جاسوس ہم نے پکڑے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی

پڑھیں:

شاہ محمود قریشی پارٹی کی قیادت سنبھالیں گے یہ کہنا قبل ازوقت ہوگا. سلمان اکرم راجہ

اسلام آباد/لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جولائی ۔2025 )پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ یہ کہنا قبل ازوقت ہے کہ شاہ محمود قریشی پارٹی کی قیادت سنبھالیں گے اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی پر ابھی 8، 9 مقدمات باقی ہیں، ایسا نہیں ہے کہ وہ باہر آرہے ہیں.

(جاری ہے)

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ابھی دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے، فیصلہ ساز منصوبہ ساز کیا کرنا چاہتے ہیں، پوری قوم کو بتایا جا رہا ہے نظام انصاف اب نظام انصاف نہیں ان کا کہنا تھا کہ ہم لڑتے رہیں گے، ہم عدلیہ کی آزادی کے لیے بات کرتے رہیں گے، پورا نظام کنٹرول میں ہے، یہ عوام کے لیے چیلنج ہے، زندہ قومیں جواب دیا کرتی ہیں. لاہورکی انسداددہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کے شیر پاﺅ پل پر جلاﺅ گھیراﺅ کیس میں سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سمیت 6 ملزمان کو بری کر دیاتھا انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج ارشد جاوید نے رات گئے کوٹ لکھپت جیل میں ملزمان کی موجودگی میں محفوظ فیصلہ سنایا .

مقدمے میں بری کیئے جانے تحریک انصاف کے راہنماﺅں اور کارکنوں میں شاہ محمود قریشی، حمزہ عظیم، اعزاز رفیق، افتخار احمد، رانا تنویر اور زیاس خان شامل ہیں جبکہ اسی مقدمے میں سابق گورنرپنجاب عمر سرفراز چیمہ، ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری اور میاں محمود الرشید کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی گئی . اس سے قبل سرگودھا کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پنجاب اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف ملک احمد بچھر اور پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی احمد چٹھا اور دیگر ملزمان کو دس، دس سال قید کی سزا سنائی اسلام آباد میں رات گئے پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر خان، سلمان اکرم راجہ، ڈاکٹر بابر اعوان، شیخ وقاص اکرم اور عالیہ حمزہ نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں انسداد دہشت گردی عدالت کے اس فیصلے کی مذمت کی گئی اور اعلان کیا گیا کہ نو مئی مقدمات میں سزا پانے والوں کے فیصلوں کو چیلنج کیا جائے گا.

دوسری جانب سلمان اکرم راجہ کے بیان میں سیاسی مبصرین نے حیرت انگیزقراردیا ان کا کہنا ہے کہ شاید یہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کا خوف ہے کیونکہ تحریک انصاف میں ایک گروپ سیاسی لوگوں کا ہے اور وہ سیاسی عمل اور مذکرات کے ذریعے معاملات حل کرنا چاہتے ہیں اور ممکنہ طور پر طویل سیاسی تجربہ رکھنے والے نرم گو شاہ محمود قریشی جیل سے باہر بھی آجائیں اور یہ کوئی بڑا بریک تھرو نہیں ہوگا سابق وزیرخارجہ نے دو سال سے زیادہ جیلوں میں گزارے ہیں اور ان جیسا تجربہ کار سیاست دان ایسے حالات میں صرف جیل سے نکلنے کے لیے کسی قسم کی ڈیل نہیں کرئے گا .

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی وکلاءپر مشتمل موجودہ قیادت نہ صرف سیاسی محاذ بلکہ عدالتی محاذپر بھی ناکام نظرآتی ہے اور پارٹی کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے اس لیے ممکن ہے کہ پارٹی کی سیاسی ٹیم نے معاملات کو ہاتھ میں لینے کا فیصلہ کرئے ماہرین کا کہنا ہے ممکنہ طو رپر اگر شاہ محمود قریشی پارٹی کی قیادت سنبھالتے ہیں تو پارٹی کے بہت سارے پرانے سیاسی لوگوں کی واپسی کا امکان ہے اور وکلاءپر مشتمل موجودہ پارٹی قیادت سے ورکربددل ہیں اور اس پر مزید اعتماد کرنے کو تیار نہیں ہیں .

تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ سیاسی لوگوں کے قیادت سنبھالنے سے مذکرات کے مثبت سمت بڑھنے کا امکان ہے اور امکان ہے سیاسی مذکرات شروع ہونے سے تحریک انصاف کو مقدمات سمیت ہرمعاملے میں ریلیف ملنے کا امکان ہے ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے ہاڈرکورکارکنوں کا ماننا ہے کہ پارٹی کی موجودہ قیادت عمران خان سمیت پارٹی کے اسیرقائدین اور کارکنوں کو ریلف دلانے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے اور سپریم کورٹ سمیت اعلی عدالتوں میں پارٹی کے مقدمات کو درست طریقے سے نہیں لڑا گیا . 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، شفقت علی خان
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا: دفتر خارجہ
  • سینیٹ انتخاب میں ن لیگ، پیپلز پارٹی، جے یو آئی کا کردار شرمناک ہے: نعیم الرحمٰن
  • پیپلز پارٹی، ن لیگ، جے یو آئی اور اے این پی کا پی ٹی آئی کی اے پی سی میں شرکت سے انکار
  • شاہ محمود قریشی پارٹی کی قیادت سنبھالیں گے یہ کہنا قبل ازوقت ہوگا. سلمان اکرم راجہ
  • مذاکرات کا وقت ختم ہوگیا، اب جو بھی ہوگا بانی ہدایات دیں گے، بیرسٹر گوہرکا اعلان
  • ایم کیو ایم کا بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کیخلاف بیان بغض پیپلز پارٹی ہے، سعدیہ جاوید
  • مذاکرات کا وقت ختم ہوگیا، اب جو بھی ہوگا بانی ہدایات دیں گے: بیرسٹر گوہر
  • مذاکرات کا وقت ختم ہوگیا، اب وہی ہوگا جو عمران خان ہدایات دیں گے: بیرسٹر گوہر
  • ایم کیو ایم کا بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کیخلاف بیان بغض پیپلز پارٹی ہے: سعدیہ جاوید