پی ایس ایل 10: اسلام آباد یونائیٹڈ نے ملتان سلطانز کو 7 وکٹوں سے شکست دیدی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
ملتان(سپورٹس ڈیسک)ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 10 میں اسلام آباد یونائیٹڈ ملتان سلطانز کو 7 وکٹوں سے شکست دے کر مسلسل پانچویں فتح حاصل کرلی۔
ملتان میں کھیلے گئے ایونٹ کے 13 ویں میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے 169 رنز کا ہدف 17.1 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا۔
یونائیٹڈ کی جانب سے آندرے ہاوس نے 80 رنز کی ناقابلِ شکست باری کھیلی۔ کولن منرو 45، صاحبزادہ فرحان 22 اور محمد رضوان 21 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
سلطانز کی جانب سے مائیکل بریسویل، عبید شاہ اور کرس جورڈن نے 1، 1 وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ملتان سلطانز نے مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 168 رنز اسکور کیے۔
سلطانز کی جانب سے عثمان خان 61 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ کپتان محمد رضوان 36، یاسر خان 29، افتخار احمد 10 اور مائیکل بریسویل 9 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
کامران غلام 13 اور کرس جورڈن 6 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ پویلین لوٹے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے جیسن ہولڈر، محمد نواز، رائلے میریڈتھ اور شاداب خان نے 1، 1 وکٹ حاصل کی۔
اسکواڈ:
ملتان سلطانز: محمد رضوان (کپتان، وکٹ کیپر)، یاسر خان، عثمان خان، کامران غلام، مائیکل بریسویل، افتخار احمد، کرس جورڈن، طیب طاہر، اسامہ میر، عبید شاہ، جوشوا لٹل
اسلام آباد یونائیٹڈ: آندرے ہاوس (وکٹ کیپر)، صاحبزادہ فرحان، کولن منرو، شاداب خان (کپتان)، محمد نواز، حیدر علی، جیسن ہولڈر، عماد وسیم، سعد مسعود، رائلے میریڈتھ، سلمان ارشاد
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اسلام ا باد یونائیٹڈ ملتان سلطانز کی جانب سے
پڑھیں:
نیدرلینڈ پارلیمانی انتخابات، اسلام مخالف جماعت کو شکست، روب جیٹن ممکنہ وزیر اعظم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایمسٹرڈم:۔ نیدرلینڈز (ہالینڈ) کے انتخابات میں قومی سیاسی دھارے کے حامی سیاستدان 38 سالہ روب ییٹن کی قیادت میں سینٹرل پارٹی D66 نے ایک انتہائی سخت اور اعصاب شکن مقابلے کے بعد انتہائی دائیں بازو کے سیاستدان گیرٹ وائلڈرز کی قوم پرست جماعت پارٹی فار فریڈم PVVکو شکست دے دی۔
جرمن ٹی وی کے مطابق مقامی خبر رساں ادارے ANP کے مطابق D66نے محض پندرہ ہزار ووٹوں کی معمولی برتری کے باوجود واضح پوزیشن حاصل کی اور وائلڈرز کی PVV اب یہ فرق ختم نہیں کرسکتی۔ اس فتح کے بعد روب جیٹن ممکنہ طور پر نیدرلینڈز کے سب سے کم عمر وزیر اعظم بنیں گے۔
یہ نتائج D66 کے لیے ایک شاندار عروج کا نشان ہیں، جو یورپی اور سماجی لحاظ سے ایک لبرل پارٹی ہے اور اس نے انتخابی مہم میں ماحولیاتی پالیسی، سستی رہائش، اور اداروں پر عوام کا اعتماد بحال کرنے پر زور دیا۔ تقریباً 18 فیصد ووٹ حاصل کرنے کے بعد یہ پارٹی ملکی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری مگر حکومت بنانے کے لیے اسے کم از کم تین دیگر شراکت داروں کی ضرورت ہوگی۔
ییٹن اب ممکنہ اتحادی جماعتوں کے ساتھ مخلوط حکومتی مذاکرات کی قیادت کریں گے، جو نیدرلینڈز کے متنوع سیاسی منظرنامے میں کئی ماہ تک جاری رہ سکتے ہیں۔ انتخابات میں D66نے ایک متحرک انتخابی اور تشہیری مہم کی بدولت اپنی نشستوں کی تعداد تقریباً تین گنا بڑھا لی۔
مرکزی سیاسی دھارے کی تمام بڑی جماعتیں اور بائیں بازو کے سیاسی دھڑے وِلڈرز کے امیگریشن مخالف سخت موقف اور قرآن پر پابندی کے سابقہ مطالبات کی وجہ سے ان کے ساتھ مخلوط حکومت سازی سے انکار کر چکے ہیں۔ وِلڈرز نے کہا کہ اگر ان کی پارٹی کو سب سے زیادہ ووٹ ملتے تو وہ پھر بھی حکومت بنانے کا پہلا حق طلب کرتے۔ انتخابی نتائج کی حتمی تصدیق پیر کو متوقع ہے، جب بیرون ملک مقیم ڈچ شہریوں کے ڈاک کے ذریعے ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی مکمل ہو گی۔