سندھ بلڈنگ، ڈی جی اسحاق کھوڑو کی بدعنوان افسران پر مہربانیاں جاری
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
ڈائریکٹر آصف رضوی نے بغیر نقشوں کے غیر قانونی تعمیرات شروع کرا دیں
پی ای سی ایچ ایس C128،علامہ اقبال روڈ بلاک 2پلاٹ نمبر میں تعمیرات
قیمتی انسانی جانوں کو بھاری نقصان سے بچایا جائے، علاقہ مکینوں کا احتجاج
ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی محمد اسحاق کھوڑو کی بدعنوان افسران پر مہربانیاںجاری ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ شہریوں کی جانب سے شہر بھر میں جاری غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کی جانے والی شکایات کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہوئے ضلع شرقی پر قابض بدعنوان ڈائریکٹر آصف رضوی کو مکمل چھوٹ دے رکھی ہے۔ موصوف نے ریٹائرمنٹ سے قبل ذاتی مفادات حاصل کرنے کی خاطر عدالتی احکامات مکمل طور پر نظر انداز کر کے ملکی محصولات کو نقصان پہنچا کر بغیر نقشے اور دستاویزات کے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات شروع کروا رکھی ہیں۔ اس وقت بھی پی ای سی ایچ ایس کے پلاٹ نمبر جی 128 رہائشی پلاٹ پر کمرشل پورشن یونٹ اور سی 435 علامہ اقبال روڑ پر 40 گز کے پلاٹ پر چوتھی منزل کی تعمیر جا ری ہے جو عدالتی احکامات کے بر خلاف ہے۔ سروے پر موجود نمائندہ جرأت سے بات کرتے ہوئے علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ہم وزیر بلدیات ڈی جی نیب اور دیگر تحقیقاتی اداروں سے پر زور اپیل کرتے ہیں کہ کمزور بنیادوں پر بالائی منزلوں کی خطرناک تعمیرات کو روکنے کے لئے فوری اقدامات کرکے قیمتی انسانی جانوں کو بھاری نقصان سے بچایا جائے اور ملوث افراد کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف ایک اور آئینی درخواست دائر
پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک اور آئینی درخواست دائر کر دی گئی،عدالت نے تمام درخواستیں یکجا کرنے کا حکم دے دیا ۔ نئی درخواست پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے دائر کی گئی، جسے عدالت نے پہلے سے زیر سماعت کیس کے ساتھ یکجا کرنے کا حکم دیا ہے۔جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے درخواست پر ابتدائی سماعت کی اور فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے عملے کو ہدایت کی کہ اس درخواست کو آئندہ تاریخ پر مرکزی کیس کے ساتھ مقرر کیا جائے۔پیکا ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کے خلاف پی ایف یو جے، اینکرز ایسوسی ایشن اور اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی درخواستیں پہلے ہی عدالت میں زیر سماعت ہیں۔درخواست گزاروں کا موقف ہے کہ ترمیم شدہ پیکا ایکٹ آزادی اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی کے خلاف ہے اور آئین میں دیئے گئے بنیادی حقوق سے متصادم ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام فریقین سے تحریری جوابات طلب کرتے ہوئے معاملے کی مزید سماعت مرکزی کیس کے ساتھ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔