وائرل فحش ویڈیو میری نہیں: سجل ملک
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
پاکستان سوشل میڈیا کی معروف شخصیت، اینکر و ٹک ٹاکر سجل ملک نجی ویڈیو وائرل ہونے پر شدید تنقید کی زد میں ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک نازیبا ویڈیو وائرل تھی جس سے متعلق دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ اس ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون سجل ملک ہیں۔
سوشل میڈیا پر مبینہ نجی ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سجل ملک شدید تنقید اور مشکل سے دو چار تھیں، ویڈیو لیک معاملے پر ناصرف پاکستان بلکہ بھارت میں بھی قیاس آرائیوں کا سلسلہ جاری تھا۔
مذکورہ وائرل ویڈیو میں معیوب حالت میں نظر آنے والی خاتون سے متعلق یہ تصدیق کرنا مشکل تھا کہ آیا یہ خاتون سجل ملک ہی ہیں یا کوئی اور؟
وائرل نجی ویڈیو سے متعلق اب خود ٹک ٹاکر سجل ملک نے خاموشی توڑتے ہوئے اس پر ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
سجل ملک نے اپنے مؤقف میں کہا ہے کہ میرے نام سے منسوب وائرل ہونے والی فحش ویڈیو کا تعلق مجھ سے نہیں ہے، میں نے اس ویڈیو کی وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں شکایت درج کروا دی ہے۔
نجی میڈیا ہاؤس کی خبر کے مطابق سجل ملک کا اس معاملے پر کہنا ہے کہ اس ویڈیو کو مجھ سے منسوب کرنے کا مقصد میرا نام خراب کرنا ہے، اس ویڈیو سے میری بدنامی ہوئی ہے۔
سجل ملک نے نجی ویب سائٹ سے خصوصی گفتگو کے دوران بتایا ہے کہ میں جعلی فحش ویڈیو کے وائرل ہونے پر شدید ذہنی پریشانی کا شکار ہوں۔
ٹک ٹاکر سجل ملک نے واضح کیا ہے کہ وائرل ہونے والی فحش ویڈیو میری نہیں ہے، کسی اور خاتون کی نامناسب ویڈیو میرے نام سے منسوب کر کے پھیلائی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ سجل ملک کے ٹک ٹاک پر 1 لاکھ 76 ہزار سے زائد فالوورز اور 2 ملین سے زیادہ لائکس ہیں جبکہ انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ان کے 574 ہزار فالوورز موجود ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: وائرل ہونے سجل ملک نے فحش ویڈیو اس ویڈیو نے والی
پڑھیں:
بھارتی سوشل میڈیا انفلوئنسر کو چلتی کار پر ڈانس کرنا مہنگا پڑ گیا
معروف بھارتی کانٹینٹ کریئٹر 24 سالہ نازمین سلدے کو نوی ممبئی کے علاقے کھرگھر میں چلتی گاڑی کی چھت پر ڈانس کرنے اور اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے پرپولیس نے ایف آئی آردرج کرلی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق درج ایف آئی آرمیں متعدد دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ویڈیو میں نازمین کو ایک ہلکی رفتار سے چلتی کار پر ڈانس کرتے دیکھا جا سکتا ہے، جو انڈونیشیا کے ایک 11 سالہ لڑکے کی وائرل ویڈیو کی طرز پر بنائی گئی تھی۔
یوٹیوب پر 10 لاکھ سے زائد سبسکرائبرز اور انسٹاگرام پر 8.5 لاکھ سے زیادہ فالوورز رکھنے والی نازمین نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ 23 جولائی کی رات 7 پولیس اہلکار ان کے گھر پہنچے اور انہیں اپنی ٹیم کے ہمراہ پولیس اسٹیشن لے گئے، جہاں انہوں نے تقریباً 5 گھنٹے گزارے۔
نازمین نے اپنے بیان میں کہا، ”میرے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، آٹھ مختلف دفعات لگائی گئیں، ایک کیس بنایا گیا، سب کچھ بہت اچانک ہوا۔ میں خوفزدہ، تنہا اور ذہنی طور پر پریشان ہوں، مجھے سمجھ نہیں آ رہا کہ آگے کیا ہونے والا ہے۔“
بھارتی انفلوئنسر کا کہنا تھا اس پوسٹ کا مقصد دل کا بوجھ ہلکا کرنا تھا کیونکہ ان کے ساتھ ایسا پہلی بارہوا ہے اور انہیں کچھ بھی سمجھ نہیں آ رہا کہ آگے کیا کرنا ہے، کیا ہو گا؟
متنازعہ ویڈیو میں نازمین کو انڈونیشیا کے ایک 11 سالہ لڑکے کی وائرل ویڈیو کو دوبارہ بناتے ہوئے دکھایا گیا ہے جو ایک ریس کے دوران چلتی ہوئی کشتی پر ڈانس کر رہا تھا۔
ویڈیو میں بھارتی کانٹینٹ کریئٹر کو اسی انداز سے سن گلاسز پہنے، سڑک کے کنارے چلتی ایک گاڑی پر پرفارمنس دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ کیپشن میں انہوں نے لکھا تھا ”اسی لڑکے کے ساتھ 69ویں بار دل ٹوٹنے کے راستے پر۔“
یہ ویڈیو وائرل ہوتے ہی صارفین نے سوشل میڈیا پر شدید ردعمل ظاہر کیا اور روڈ سیفٹی قوانین کی خلاف ورزی پر نازمین کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔ کئی صارفین نے ممبئی پولیس کو ٹیگ کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کی اپیل بھی کی۔
ویڈیو اب تک 8.8 ملین سے زائد بار دیکھی جا چکی ہے۔
Post Views: 4