کینال تنازع پر دھرنے؛ کراچی سے ملک بھر میں ادویات کی ترسیل معطل
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
کراچی:
کینال تنازع کے باعث قومی شاہراہ پر دیے گئے دھرنوں کی وجہ سے کراچی سے ملک بھر میں ادویات کی ترسیل معطل ہوگئی۔
احتجاج کے دوران ہائی ویز کی بندش کے باعث کراچی سے پنجاب اور دیگر صوبوں کو ادویات کی ترسیل معطل ہو گئی ہے اور اہم ادویات فضائی راستے سے بھجوائی جارہی ہیں جب کہ لاجسٹک کمپنیوں نے زمینی راستے سے ترسیل کے لیے اسٹاک لینا بھی بند کردیا ہے۔
پاکستان کیمسٹس اینڈ ڈرگسٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالصمد میمن کے مطابق ہائی ویز کی بندش سے ادویات کی ترسیل میں رکاوٹ کا سامنا ہے۔ زمینی راستے سے بھجوائی جانے والی ادویات پھنسی ہوئی ہیں اور اب اہم ادویات فضائی راستے سے بھجوائی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر شہروں میں ادویات کی قلت کا فوری خدشہ نہیں ہے کیونکہ ایک سے ڈیڑھ ماہ کا اسٹاک ہر شہر میں رکھا جاتا ہے اور کول چین کی ضرورت والی زیادہ تر ادویات فضائی راستے ہی سے بھجوائی جاتی ہیں۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ راستوں کی بندش کا دورانیہ بڑھنے کی صورت میں ادویات کی قلت کا سامنا ہوسکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں ادویات کی سے بھجوائی راستے سے
پڑھیں:
پاک افغان بارڈر کی بندش: خشک میوہ جات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث طورخم اور باب دوستی بارڈر پر تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں، جس کے باعث کوئٹہ میں مہنگائی نے زور پکڑ لیا ہے۔ جہاں دیگر اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے وہیں خشک میوہ جات کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں۔ جس کے باعث شہری اور دکاندار پریشان ہیں۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شہری رئیس دہوار نے بتایا کہ ہم دکاندار لوگ ہیں، کاروبار کرکے گھر چلاتے ہیں۔ اس وقت ہر چیز مہنگی ہو چکی ہے۔ فروٹ، سبزی اور دیگر ضروری سامان کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: وادی کوئٹہ کے خشک میوہ جات کی خاص بات کیا ہے؟
انہوں نے کہاکہ بارڈر بند ہونے کی وجہ سے سامان نہیں آ رہا، حکومت سے گزارش ہے کہ بارڈر کھولا جائے تاکہ غریب عوام کے لیے چیزیں سستی ہو سکیں۔
خشک میوہ جات کے کاروبار سے وابستہ دکاندار جمال الدین نے بتایا کہ گزشتہ چند سالوں کے مقابلے میں خشک میوہ جات کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پہلے پستہ 2 ہزار روپے کلو مل جاتا تھا، اب 3 ہزار روپے تک پہنچ گیا ہے۔ بادام، اخروٹ، کشمش سمیت ہر چیز مہنگی ہو گئی ہے۔ بارڈر بند ہونے اور راستے کی بندش کی وجہ سے ایرانی اور افغان میوہ جات نہیں آ رہے، جس کی وجہ سے مارکیٹ میں قلت پیدا ہو گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے بادام 800 سے 1200 روپے کلو تک تھا، مگر اب آسٹریلین بادام 1800 سے 2 ہزار روپے تک پہنچ چکا ہے۔ جبکہ اخروٹ پہلے 600 روپے کلو ملتا تھا، اب اس کی قیمت 900 سے ایک ہزار روپے کلو ہو گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق پاک افغان تجارت کی بندش کے باعث صرف اشیا کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہورہا بلکہ مقامی کاروباری افراد کی آمدنی اور روزگار بھی شدید متاثر ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پاک ایران سرحد بند ہونے کی صورت میں کیا ایرانی اشیا کی قیمتیں بڑھ جائیں گی؟
تاجروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بارڈر کو جلد از جلد کھول کر تجارت بحال کی جائے تاکہ مہنگائی میں کمی آئے اور عام شہریوں کو ریلیف مل سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاک افغان بارڈر پاک افغان کشیدگی خشک میوہ جات قیمتوں میں اضافہ وی نیوز