واہگہ بارڈر کے راستے پاکستانی شہریوں کی بھارت سے آج واپسی کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں سیاحوں پر جان لیوا حملے کے پس منظر میں بھارتی حکومت کی جانب سے اٹاری بارڈر بند کرنے کے بعد پاکستان کی جانب سے واہگہ بارڈر تاحال کھلا ہے، جہاں بھارت سے پاکستانی شہریوں کی آج واپسی کا امکان ہے۔
بھارتی حکومت کی جانب سے انڈیا میں موجود پاکستانی شہریوں کو 48 گھںٹوں میں بھارت چھوڑنے کا کہا گیا ہے، جن کی آج سے واپسی کا امکان ہے، پاکستان کی جانب سے واہگہ سرحد ابھی تک کھلی رکھنے کی یہی وجہ بیان کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل اور پاکستان کے ساتھ سرحد بند کرنے کا اعلان
حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کی طرف سے عام ویزا کے حامل پاکستانیوں کو یکم مئی تک بھارت چھوڑنے کی مہلت دی گئی ہے، اسی طرح سارک ویزا کے حامل پاکستانیوں کو 48 گھنٹے کی مہلت دی گئی اور ان کی آج واپسی کا امکان ہے۔
تازہ صورت حال کے پیش نظر واہگہ بارڈر پر امیگریشن اور سیکیورٹی حکام متحرک ہیں دوسری جانب پاکستان میں موجود بھارتی شہریوں کی واپسی کا بھی امکان ہے۔
واضح رہے کہ بھارت نے گزشتہ روز پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرتے ہوئے اٹاری واہگہ بارڈر بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مزید پڑھیں: پہلگام حملہ: مودی سرکار کی مہم ناکام، بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب!
وزیراعظم نریندر مودی کی زیرصدارت کابینہ اجلاس کے بعد بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا تھا کہ تمام پاکستانیوں کے بھارتی ویزے منسوخ کرتے ہوئے انہیں 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑے کا حکم دیدیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ اٹاری کو فوری طور پر بند کر دیا جائے گا اور جو لوگ درست توثیق کے ساتھ پار کر چکے ہیں وہ یکم مئی 2025 سے پہلے اس راستے سے واپس آسکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اٹاری انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ انڈیا بھارت بھارتی شہریوں بھارتی ویزے پاکستان نریندر مودی واہگہ وزارت خارجہ وزیراعظم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اٹاری انڈیا بھارت بھارتی شہریوں بھارتی ویزے پاکستان واہگہ واپسی کا امکان واہگہ بارڈر کی جانب سے امکان ہے
پڑھیں:
واہگہ بارڈر پہلے کتنی مرتبہ بند ہو چکاہے ؟ جانئے
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارتی حکومت نے پہلگام واقعے کا بے بنیاد الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے واہگہ اور اٹاری بارڈر بند کردیا جبکہ پاکستانیوں کو بھارتی ویزے منسوخ کرتے ہوئے انہیں 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے واہگہ اور اٹاری بارڈر بند کیا گیا ہو۔1947 سے اب تک کئی مواقع پر یہ سرحد مختلف اوقات میں وقتی یا مکمل طور پر بند کی جاتی رہی ہے۔ 1965 اور 1971 کی جنگوں کے دوران یہ بارڈر مکمل طور پر بند کر دیا گیا تھا اور دونوں ممالک کے سفارتی و تجارتی روابط بھی معطل ہو گئے تھے۔ 1999 کی کارگل جنگ کے دوران بھی آمدورفت پر پابندیاں عائد رہیں۔
سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر انتقال کر گئے
دسمبر 2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں شدید تناؤ پیدا ہوا، جس کے نتیجے میں سرحدی سرگرمیاں معطل کر دی گئیں۔
نومبر 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد بھی واہگہ پر سخت سیکیورٹی نافذ کر دی گئی اور آمدورفت محدود کر دی گئی۔ 2014 میں واہگہ بارڈر پر ایک خودکش بم دھماکہ ہوا، جس میں 60 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔ اس واقعے کے بعد بھی کچھ دنوں کے لیے بارڈر کو بند کر دیا گیا تھا۔
فروری 2019 میں پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ مزید بڑھا، جس کے نتیجے میں فضائی حدود کی بندش کے ساتھ ساتھ زمینی سرحد پر بھی سیکیورٹی سخت کر دی گئی۔مارچ 2020 میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث پاکستان نے احتیاطی تدابیر کے طور پر واہگہ بارڈر کو دو ہفتوں کے لیے بند کر دیاتھا۔
پیر پگارا کا فوج کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار، حر جماعت کو دفاع کیلئے تیار رہنے کا حکم
اب 2025 کے پہلگام حملے کے بعد بھارت کی طرف سے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر یہ سرحد بند کر دی گئی ہے۔یہ اقدام ایک مرتبہ پھر اس حقیقت کو نمایاں کرتا ہے کہ واہگہ-اٹاری بارڈر نہ صرف ایک زمینی راستہ ہے بلکہ پاکستان اور بھارت کے باہمی تعلقات کی نزاکت کا آئینہ دار بھی ہے۔
مزید :