پاکستان رینجرز کی کارروائی، سرحد عبور کرنے والے بی ایس ایف اہلکار کو گرفتار کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
پاکستان رینجرز نے سرحد عبور کرنے والے بھارتی سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے اہلکار کو گرفتار کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے لیے جاسوسی ثابت ہونے پر قطر نے بھارتی بحریہ کے 8 سابق اہلکاروں کو سزائے موت سنا دی
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی بارڈرفورس کے اہلکار نے بین الاقوامی بارڈرکراس کیا جس پر پنجاب رینجرز نے اسے حراست میں لے لیا۔
بھارتی فوج کی 182 ویں بٹالین سے تعلق رکھنے والا کانسٹیبل پی کے سنگھ سرحد کے قریب کسانوں کے ایک گروپ کے ساتھ موجود تھا، وہ آرام کرنے کے لیے سایہ دار جگہ کی طرف بڑھا اور غیر ارادی طور پر پاکستانی حدود میں داخل ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں: قطر میں بھارتی آئی ٹی انجینیئر جاسوسی کے الزام میں گرفتار
بھارتی اہلکار مکمل وردی میں تھا اور اپنی سروس رائفل بھی اس کے ساتھ تھی۔
اس حوالے سے پاکستان رینجرز اور بی ایس ایف کی فلیگ میٹنگ جاری ہے، پاکستان رینجرز کی جانب سے تاحال اس واقعے پر کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھارت بی ایس ایف پاکستان پاکستان رینجرز گرفتار.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت بی ایس ایف پاکستان پاکستان رینجرز گرفتار پاکستان رینجرز بی ایس ایف
پڑھیں:
ایران میں زائرین کو اغوا کرکے تاوان وصول کرنے والے نیٹ ورک کا اہم ملزم گرفتار
لاہور:وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) نے ایران میں زائرین کو اغوا کرکے تاوان وصول کرنے والے نیٹ ورک کے اہم ملزم کو لاہور سے گرفتار کرلیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ایف ائی اے کارپوریٹ کرائم سرکل لاہور نے ایک بڑی کارروائی کی اور ملزم کو گرفتار کرلیا، جن کی شناخت محمد ادریس کے نام سے ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ملزم نے ایران میں اپنے نیٹ ورک کے ذریعے پاکستان سے ایران جانے والے 2 شہریوں کو اغوا کروایا اور ان کے اہل خانہ سے تاوان کی مد میں 50 لاکھ روپے وصول کیے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزم نے اپنے مکروہ دھندے کو چھپانے کے لیے رقوم کی بیرون ملک منتقلی بذریعہ حوالہ ہنڈی کی۔
انہوں نے بتایا کہ ملزم ایران میں اپنے نیٹ ورک کے ذریعے پاکستان سے ایران جانے والے زائرین کو اغوا کرواتا تھا۔
ترجمان کے مطابق گرفتار ملزم متاثرین کو رہا کروانے کی مد میں پاکستان میں ان کے اہل خانہ سے بھاری رقوم وصول کرتا تھا۔