پہلگام واقعے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا کریک ڈاؤن، 1500کشمیری گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
سری نگر(ڈیلی پاکستان آن لائن) پہلگام واقعے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن جاری ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیریوں کو سری نگر، اننت ناگ، کلگام، پلواما، شوپیاں، گاندربل اور بڈگام سے گرفتار کیا گیا جب کہ گرفتار کیے گئے کشمیریوں کی تعداد 1500 سے زائد ہے۔
رپورٹس کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ وادی کے مکینوں کو ڈرایا دھمکایا اور ہراساں کیا جارہا ہے۔مقبوضہ کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے کنوینر ناصر کھوہامی نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارت میں بھی کشمیری طلبہ کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اتراکھنڈ، اترپردیش اور ہماچل پردیش میں کشمیری طلبہ سے اپارٹمنٹ اور ہاسٹل چھوڑنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے جب کہ ہماچل پردیش کی یونیورسٹی میں ہاسٹل کے دروازے توڑ کر طلبہ پر حملہ بھی کیا گیا ۔
نہروں کا معاملہ: سندھ بھر کی عدالتوں میں ہڑتال
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
عالمی تنظیمیں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرائیں, ڈی ایف پی
ترجمان نے کہا کہ علیل قیدیوں کو مناسب طبی سہولیات اور علاج معالجے کے حق سے محروم رکھنا نہ صرف غیر انسانی بلکہ جنگی جرائم کے مترادف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے علاقے میں سیاسی اور انسانی حقوق کی سنگین صورتحال بالخصوص بھارت اور مقبوضہ علاقے کی جیلوں میں نظر بند کشمیریوں کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈوکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت کے لیے کشمیری عوام کی جائز جدوجہد کو کچلنے کے لیے تشدد کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ علاقے میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور بھارت پر دبائو ڈالیں کہ وہ متنازعہ علاقے میں ظلم و جبر کا سلسلہ بند کرے۔ ترجمان نے 5 اگست 2019ء سے پہلے اور اس کے بعد گرفتار حریت رہنمائوں، انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے ارکان کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ظالمانہ کارروائیاں بھارت کی آمرانہ ذہنیت کی عکاسی کرتی ہیں۔
انہوں نے ڈی ایف پی چیئرمین شبیر احمد شاہ اور دیگر حریت رہنمائوں بشمول محمد یاسین ملک، ڈاکٹر حمید فیاض اور بلال صدیقی کی بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ ترجمان نے کہا کہ علیل قیدیوں کو مناسب طبی سہولیات اور علاج معالجے کے حق سے محروم رکھنا نہ صرف غیر انسانی بلکہ جنگی جرائم کے مترادف ہے۔ ڈی ایف پی نے ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ سمیت انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ غیر قانونی طور پر نظربند تمام کشمیریوں خاص طور پر جان لیوا عارضوں میں مبتلا افراد کی رہائی کے لیے عملی اقدامات کریں۔