متنازع نہروں کے معاملے پر پی پی کا وفد بات چیت کیلیے وزیراعظم ہاؤس پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے متنازع منصوبے پر بات چیت کیلیے بلاول بھٹو کی قیادت میں پیپلزپارٹی کا وفد وزیراعظم ہاؤس پہنچ گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بلاول بھٹو زرداری وزیراعظم سے ملاقات کیلئے پہنچے، دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں اہم پیشرفت کا امکان ہے ۔
پیپلزپارٹی کے وفد میں راجہ پرویز اشرف، ندیم افضل چن، ہمایوں خان، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور شازیہ مری بھی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نئی نہروں کے معاملے پر سندھ حکومت کے تحفظات سے آگاہ کرے گی۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
او آئی سی کی پاکستانی موقف کی حمایت، سندھ طاس معاہدہ برقرار رکھنے پر زور
اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی نے پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے پاکستانی موقف کی پذیرائی کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قوانین اور انڈس واٹرز ٹریٹی سمیت معاہدوں کے تقدس کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی و سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے اقوام متحدہ میں اسلامی تعاون تنظیم کے سفیروں کو پاک بھارت جنگ اور اس کے بعد کی جاری صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں کی گئی اس ملاقات میں او آئی سی کے مستقل نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے بھارت کی جانب سے پہلگام واقعے کو کسی تحقیق یا ثبوت کے بغیر پاکستان سے جوڑنے کی کوشش کو سختی سے مسترد کر دیا۔بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ یہ جلد بازی میں کی گئی الزام تراشی بھارت کی جانب سے غیرقانونی فوجی کارروائیوں کا جواز گھڑنے کے لیے استعمال کی گئی اور ان حملوں میں عام شہریوں و شہری انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا گیا۔بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ بھارت پانی کو پاکستان کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ اس طرز عمل کو معمول بننے کی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی۔بلاول بھٹو نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کی جنگجویانہ جارحیت کے باعث جنوبی ایشیا کے امن و سلامتی پر سنگین اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔سابق وزیر خارجہ نے او آئی سی رکن ممالک کا تنازع کم کرنے، ثالثی اور جنگ بندی کے لیے ان کی کاوشوں پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ امن کا واحد راستہ مکالمہ، شمولیت اور سفارت کاری ہے۔پاکستان کی امن، تحمل اور سفارتی راستہ اپنانے کی پالیسی کا اعادہ کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے سندھ طاس معاہدہ کی بحالی، جنگ بندی کا مکمل احترام اور بھارت کے ساتھ جامع مذاکرات کی بحالی پر زور دیا۔بلاول بھٹو نے جموں و کشمیر کے عوام کے لیے مستقل حمایت پر او آئی سی رکن ممالک کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے قیام کے لیے مسئلہ کشمیر کا منصفانہ اور پائیدار حل ناگزیر ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے او آئی سی رکن ممالک سے کہا کہ وہ کشمیری عوام کے جائز حقوق، بالخصوص اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حقِ خودارادیت کے لیے اپنی اصولی حمایت جاری رکھیں۔او آئی سی ممالک نے تمام تنازعات، بالخصوص مسئلہ جموں و کشمیر کے پُرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق پاکستان کی سفارتی اور مذاکراتی کوششوں کا خیر مقدم کیا. پاکستان کی بروقت اور شفاف بریفنگ کو سراہا اور پاکستان اور کشمیری عوام کے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔