رجب بٹ پاکستان واپس کب آئیں گے؟ یوٹیوبر نے خاموشی توڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
معروف یوٹیوبر رجب بٹ نے پاکستان آنے کے حوالے سے خاموشی توڑ دی ہے۔
ایک حالیہ پوڈ کاسٹ میں ایک سوال کے جواب میں رجب بٹ نے کہا کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ میں نے کچھ غلط نہیں کیا، میں مسلمان ہوں، کچھ غلط فہمیاں ہیں جو جلد دور ہوجائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: ’آپ دوسروں کے خاندان بیچ رہے ہیں‘، رجب بٹ کی ایک بار پھر فہد مصطفیٰ پر تنقید
رجب بٹ نے کہا ’میں نے ایسا کچھ غلط نہیں کیا، لیکن اگر میرے الفاظ کے چناؤ سے کسی مسلمان بھائی کی دل آزاری ہوئی تو اس پر میں نے اللہ کے گھر میں بیٹھ کے بھی معذرت کی ہے اور اب بھی معذرت کرتا ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ یہ معذرت اس لیے نہیں مانگ رہا کہ مجھے پاکستان آنے دیا جائے، پاکستان بلانے کے لیے قواعد و ضوابط زندہ ہیں، اگر رولز اینڈ ریگولیشنز کے مطابق لگے کہ میں گنہگار ہوں تو مجھے سزا ملے گی، اگر لگا گا کہ میں بے گناہ ہوں تو مجھے بری الزمہ کردیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ویڈیو میں 295 کا ذکر، معروف یوٹیوبر رجب بٹ نے وضاحت پیش کردی
رجب بٹ نے پنجابی کہاوت’ گل کرنی ہے منہوں کڈ، میں تینوں کڈاں‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لوگ انتظار کرتے رہتے ہیں کہ کوئی بات کرے تو ہم اس کو پنڈ سے نکالیں، میرا بھی یہی حال ہوا ہے، بہت جلد سب ٹھیک ہوجائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
ایک روز کے دوران صرف چمن بارڈر سے 10 ہزار افغان مہاجرین واپس اپنے وطن روانہ
اسلام آباد:افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، ایک روز میں صرف چمن بارڈر سے تقریباََ 10 ہزار 7 سو افغان مہاجرین کو باعزت طریقہ سے افغانستان واپس روانہ کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا سلسلہ چمن کے بعد آج سے طورخم سرحد سے بھی شروع کردیا گیا، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک تقریباََ 15 لاکھ 60 ہزار افغان مہاجرین کی وطن واپسی ہو چکی ہے۔
اطلاعات کے مطابق افغان مہاجرین کی واپسی قانونی طریقہ کار کے تحت کی جا رہی ہے، ہر شخص کے دستاویزات کی تصدیق کے بعد ہی سرحد عبور کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے، افغان مہاجرین کے لیے ایف سی اور سول انتظامیہ کی جانب سے نہ صرف رہائش بلکہ کھانے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ افغان جنگ اور خانہ جنگی کے باعث پاکستان نے 40 سال تک افغانیوں کی بہترین میزبانی کی اور ایک عظیم مثال قائم کی، افغان مہاجرین کی واپسی کا اقدام پاکستان نے اپنی قومی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایا ہے تاہم اب پاکستان میں بغیر پاسپورٹ اور ویزا کے داخلہ ممکن نہیں ہوگا۔