سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فارجسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ نے بھاتی فوج میں موجود تمام سکھ سپاہیوں و افسران سے کہا ہے کہ وہ نریندر مودی کے مذموم مقاصد پورے کرنے کے لیے اس کی پاکستان کے خلاف جنگ کا حصہ نہ بنیں۔

یہ بھی پڑھیں: لاس اینجلس میں آزاد خالصتان کے حق میں ریفرنڈم، 30 ہزار سکھوں نے ووٹ ڈال دیے

اپنے ہم مذہب افسران و سپاہیوں کے نام ایک پیغام میں سکھوں کے رہنما نے ان سے کہا کہ آپ کی اصل دشمن نریندر مودی کے اشاروں پر کام کرنے والی بھارتی فوج ہے لہٰذا آپ پاکستان کے خلاف نہ لڑیں اور اس میں حصہ لینے سے صاف انکار کردیں۔

گرپتونت سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کے ہندوتوا ایجنڈے کو حاصل کرنے کے لیےسکھ سپاہیوں کو پاکستان کےخلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے لہٰذا مودی کی اس کوشش کو جنگ مت سمجھو اور اس سے انکار کردو۔

مزید پڑھیے: ’بی جے پی نے مجھے مارنے پر انعام رکھا ہے‘،گرپتونت سنگھ پنوں کا امریکی نائب صدر کو خط

ان کا کہنا تھا کہ جب پاکستان نے ہمیشہ سکھوں کی حمایت کی ہے اور خالصتان بن جانے کے بعد پاکستان ہمارا دوست ملک ہوگا لہٰذا اس کے خلاف جنگ میں خود کو استعمال ہونے سے سختی سے گریز کیا جائے۔

گرپتونت کا مزید کہنا تھا کہ مودی حکومت نے 13 اپریل 2025 کو خالصہ سجنا ڈیہارا نگر کیرتن کے دوران سری نگر کے چننا پورہ میں سکھوں کے قتل عام کی بھی منصوبہ بندی کی تھی اور مودی حکومت نے نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجیت دوول کے ساتھ مل کر پہلگام میں ہندوؤں کا قتل عام کروایا۔

گرپتونت سنگھ کون ہیں؟

واضح رہے کہ پیشے کے اعتبار سے وکیل گرو پتونت سنگھ کے والد مہندر سنگھ پنجاب مارکیٹنگ بورڈ کے سیکریٹری تھے۔

سنہ1990  کی دہائی میں انہوں نے پنجاب یونیورسٹی، چندی گڑھ سے قانون کی تعلیم حاصل کی۔ وہ کالج کے زمانے سے ہی طلبا سیاست میں سرگرم ہو گئے تھے۔

مزید پڑھیں: سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے بھارتی حکومت کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ کردیا

سنہ 1990 کی دہائی میں ان کے خلاف امرتسر، لدھیانہ، پٹیالہ اور چندی گڑھ کے شہروں میں واقع تھانوں میں قتل کے مقدمات درج کروائے گئے جو ان کے مطابق سب کے سب جھوٹے ہیں۔

تحریکِ خالصتان کے سکھ راہنما Gurpatwant Singh Pannun نے بھارتی فوج میں سکھ فوجی جوانوں اور افسروں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمارا دوست ملک ہے.

بھارتی فوج ہماری دشمن ہے لہٰذا پاکستان سے لڑائی نہیں کرنی. pic.twitter.com/a1WUeHh7O3

— Afzal Khan Sherwani (@AfzalSherwani93) April 25, 2025

اس کے بعد گرپتونت سنگھ سنہ 1991-92 میں امریکا چلے گئے جہاں انہوں نے کنیٹیکٹ یونیورسٹی میں داخلہ لیا اور فنانس میں ایم بی اے اور نیویارک یونیورسٹی سے قانون میں ماسٹرز کیا۔ وہاں اعلیٰ تعلیم مکمل کرنے کے بعد، انہوں نے سنہ 2014 تک نیویارک میں وال اسٹریٹ میں سسٹم اینالسٹ کے طور پر کام کیا۔

یہ بھی پڑھیے: گرپتونت سنگھ کے قتل کی سازش، بھارت امریکا میں بھی ریاستی دہشتگردی میں ملوث نکلا

انہوں نے سنہ 2007 میں سکھس فار جسٹس نامی تنظیم کی بنیاد رکھی اور ان کا مشن بھارت سے علیحدگی اور سکھوں کے لیے ایک الگ ملک خالصتان کا قیام ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان خالصتان گرپتونت سنگھ گرپتونت کا سکھ فوجیوں کو پیغام نریندر مودی

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان خالصتان گرپتونت سنگھ گرپتونت سنگھ بھارتی فوج پاکستان کے ان کے خلاف انہوں نے میں سکھ

پڑھیں:

نومبر 1984ء میں سکھوں کی نسل کشی بھارت کی تاریخ کا سیاہ باب ہے

یکم نومبر 1984ء بھارت کی تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے جب سکھ برادری پر ظلم و بربریت کی انتہا کر دی گئی۔ اندرا گاندھی کے قتل کے بعد بھارت بھر میں سکھوں کا قتل عام شروع ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت میں یکم نومبر 1984ء وہ دن تھا جب ظلم و بربریت کی ایسی داستان رقم کی گئی جس نے ملک کی تاریخ کو ہمیشہ کے لیے سیاہ کر دیا۔ ذرائع کے مطابق 31 اکتوبر 1984ء کو بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد شروع ہونے والا یہ خونیں باب سکھ برادری کے قتل عام، لوٹ مار اور خواتین کی بے حرمتی سے عبارت ہے جس کی بازگشت آج بھی عالمی سطح پر سنائی دیتی ہے۔یکم نومبر 1984ء بھارت کی تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے جب سکھ برادری پر ظلم و بربریت کی انتہا کر دی گئی۔ اندرا گاندھی کے قتل کے بعد بھارت بھر میں سکھوں کا قتل عام شروع ہوا۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق صرف دہلی میں 2800 سکھو ں کو قتل کیا گیا جبکہ ملک بھر میں 3350 سکھوں کو موت کے گھاٹ اتارا گیا، تاہم آزاد ذرائع کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر 8 ہزار سے 17ہزار سکھوں کو قتل کیا گیا جبکہ سیکڑوں خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

دنیا بھر کے معروف عالمی جریدوں نے اس المناک واقعے کو شرمناک قرار دیا۔ عالمی جریدے ڈپلومیٹ کے مطابق انتہاپسند ہندوئوں نے ووٹر لسٹوں سے سکھوں کی شناخت اور پتے معلوم کئے اور پھر انہیں چن چن کر موت کے گھاٹ اتارا۔ شواہد سے یہ بات ثابت ہوئی کہ سکھوں کے خلاف اس قتل و غارت کو بھارتی حکومت کی حمایت حاصل تھی۔ ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بھارتی حکومت کی سرپرستی میں سکھوں کے خلاف باقاعدہ نسل کشی کی مہم چلائی گئی۔ انتہاپسند ہندو رات کے اندھیرے میں سکھوں کے گھروں کی نشاندہی کرتے اور اگلے دن ہجوم کی شکل میں حملہ آور ہو کر انہیں قتل کرتے اور ان کے گھروں اور دکانوں کو نذرِ آتش کر دیتے تھے۔ یہ خونیں سلسلہ کئی روز تک بلا روک ٹوک جاری رہا۔

بھارت میں 1984ء کے قتل عام سے قبل بھی اور بعد میں بھی سکھوں پر ظلم و ستم کا سلسلہ جاری رہا۔1969ء میں گجرات، 1984ء میں امرتسر اور 2000ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے چھٹی سنگھ پورہ میں سکھوں کو نشانہ بنایا گیا۔ یہی نہیں بلکہ 2019ء میں کسانوں کے احتجاج کے دوران مودی حکومت نے ہزاروں سکھوں کو گرفتار کر کے جیلوں میں ڈال دیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت نے بیرون ملک مقیم سکھ رہنمائوں کے خلاف بھی ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے کارروائیاں جاری رکھیں۔ 18 جون 2023ء کو کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو قتل کر دیا گیا جس پر کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے واضح طور پر کہا کہ اس قتل میں بھارتی حکومت براہِ راست ملوث ہے۔ ان تمام شواہد کے باوجود سکھوں کے خلاف مظالم کا سلسلہ نہ صرف بھارت کے اندر بلکہ بیرونِ ملک بھی جاری ہے جس نے دنیا بھر میں انسانی حقوق کے علمبرداروں کو تشویش میں مبتلا کر رکھا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آپریشن سندور پر مودی کی خاموشی سیاسی طوفان میں تبدیل
  • ’عیسائیوں کا قتلِ عام‘: ٹرمپ کی نائجیریا کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی
  • نومبر 1984ء میں سکھوں کی نسل کشی بھارت کی تاریخ کا سیاہ باب ہے
  • ’را‘ ایجنٹ کی گرفتاری: بھارت کی پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا مہم ناکام
  • یکم نومبر 1984 کا سکھ نسل کشی سانحہ؛ بھارت کی تاریخ کا سیاہ باب
  • مودی سرکار میں ارکان پارلیمان ارب پتی بن گئے، بھارتی عوام  انتہائی غربت سے بے حال
  • اسرائیل کو تسلیم کیا نہ فوجی تعاون زیر غور ، بھارتی پروپیگنڈا بےبنیاد ہے، پاکستان
  • سشانت سنگھ کا قاتل کون ہے؟ اداکار کی بہن کا نیا انکشاف
  • بھارتی پراپیگنڈہ بے بنیاد، اسرائیل کو تسلیم کیا نہ فوجی تعاون زیر غور ہے: پاکستان
  • کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل: را کا خفیہ نیٹ ورک بے نقاب