پاکستان بھارت کا مقابلہ کرنے کیلئے 200 فیصد تیار ہے، وزیردفاع
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
وزیردفاع خواجہ محمدآصف نے کہاہے کہ لائن آف کنٹرول پر صورتحال کشیدہ ہے، بھارت کو کسی بھی ایڈونچر سے باز رہنے کا مشورہ دیا، ساتھ میں یہ بھی کہا کہ پاکستان بھارت کا مقابلہ کرنے کے لئے 200فیصد تیار ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیردفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کا مقابلہ کرنے کے لئے 200فیصد تیار ہے، بھارت نے جارحیت کا انتخاب کیا تو اسے بھرپور جواب دیں گے، بھارت نے جب بھی ہماری فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تو نتیجہ سامنے ہے۔ ہم نے تو ابھی نندن کو چائے شائے پلا کر گھر واپس بھیجا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو کشیدگی نہیں بڑھانی چاہیے، بھارت کے پاس پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں، دہشتگردی واقعہ میں بہت بڑی تعداد میں مسلمانوں کی بھی جان گئی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بھارتی میڈیا معاملے کو فلمی انداز میں پیش کررہا ہے ، بھارتی میڈیا پر بالی ووڈ کا بہت زیادہ اثر ہے ، بھارت کا پاکستان کے شہروں میں دہشتگردی کا منصوبہ ہے، بھارت بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کو استعمال کررہا ہے ، بھارت نے عرصہ دراز سے پاکستان کیخلاف ایک جنگ ڈیکلیئر کی ہوئی ہے۔ بی ایل اے اور ٹی ٹی پی بھارت کی پراکسی ہیں۔
اس سے قبل برطانوی میڈیا کو انٹرویو میں وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ بھارت جو بھی اقدام اٹھائے گا ہم اس کا بھرپور جواب دیں گے۔ بھارت نے حملہ کرنے میں پہل کی تو پھر دونوں ملکوں کے درمیان جنگ ہوگی۔ کہا دنیا کو دو ایٹمی طاقتوں کی جنگ سے متعلق فکر مند ہونی چاہے۔ بھارتی پہلے بھی فالس فلیگ آپریشن کرتا رہا ہے۔ ذرا سی بے احتیاطی کشیدگی کا بدترین نتیجہ نکل سکتا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ صدر ٹرمپ ایک عالمی طاقت کی قیادت کر رہےہیں۔ وہ دنیا میں کئی تنازعات میں مذاکرات کروا رہےہیں۔ تو پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات میں بھی کردار ادا کرسکتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارت ہمیں مشرقی، مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پرجوتے پڑے مودی تو چپ ہی کرگیا: وزیردفاع
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پر تو بھارت کو جوتے پڑے ہیں مودی تو چپ ہی کرگیا اور مغربی محاذ پر پُرامید ہیں کہ دونوں ممالک کی ثالثی کے مثبت نتائج آئیں گے۔خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ طورخم بارڈر غیرقانونی مقیم افغانیوں کی بے دخلی کیلئے کھولا گیا ہے، طورخم بارڈر پر کسی قسم کی تجارت نہیں ہوگی، بے دخلی کا عمل جاری رہنا چاہیے تاکہ اس بہانے دوبارہ نہ ٹک سکیں۔انہوں نے کہا کہ اِس وقت ہر چیز معطل ہے ویزہ پروسس بھی بند ہے، جب تک گفت و شنید مکمل نہیں ہوجاتی یہ پروسس معطل رہے گا، افغان باشندوں کا معاملہ پہلی دفعہ بین الاقوامی سطح پر آیا ہے، ترکیے اور قطر خوش اسلوبی سے ثالثی کا کردار ادا کررہے ہیں۔خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ پہلے تو غیرقانونی مقیم افغانیوں کا مسئلہ افغانستان تسلیم نہیں کرتا تھا، ان کاموقف تھاکہ یہ مسئلہ پاکستان کا ہے، اب اس کی بین الاقوامی سطح پر اونرشپ سامنے آگئی ہے، ترکیے گفتگومیں یہ شق بھی شامل ہے کہ اگروہاں سے کوئی غیرقانونی سرگرمی ہوتی ہےتو اس کاہرجانہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہماری طرف سے تو کسی قسم کی حرکت نہیں ہورہی، سیز فائر کی خلاف ورزی ہم تو نہیں کررہے افغانستان کررہا ہے، افغانستان تاثر دے رہا ہے کہ ان سب میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہے، اس ثالثی میں چاروں ملکوں کی اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے گفتگو کررہے ہیں۔