بدھ 23 اپریل کو وائٹ ہاؤس پریس سیکریٹری کیرولائن لیوِٹ نے جب مختلف اُمور پر صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیے تو بریفنگ کے بالکل آخری منٹ 43 سیکنڈ میں انہوں نےکہا کہ بھارت میں دہشتگرد حملے سے متعلق ایک خبر آپ لوگوں کے ساتھ شیئر کرنا چاہوں گی، پہلے مجھے وہ خبر تلاش کرنے دیں۔ پھر کاغذات کے پلندے سے انہوں نے وہ خبر نکال کر پڑھی کہ ’امریکی صدر کو اِس خبر سے متعلق نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر نے بریف نے کیا ہے اور مزید حقائق جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: پہلگام فالس فلیگ واقعہ، ایف آئی آر نے مودی حکومت کا جھوٹ بے نقاب کر دیا

ٹرمپ پریس سیکریٹری کیرولائن لیوِٹ

انہوں نے کہا کہ جتنا ہم جانتے ہیں کہ جنوبی کشمیر کے ایک معروف سیاحتی مقام پر خوفناک حملے میں درجنوں ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے ہیں۔ جلد صدر ٹرمپ وزیراعظم مودی سے بات کر کے اظہارِ تعزیت کریں گے۔ زخمیوں کے لیے ہماری دعائیں اور ہماری قوم اپنے اتحادی ہندوستان کی حمایت کرتی ہے۔ اس طرح کے خوفناک حملے ہی وہ وجہ ہیں جس کے لیے ہم میں سے کچھ لوگ دنیا کے امن و استحکام کے لیے کوشش کرتے رہتے ہیں‘۔

لیکن آج کے روز امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے صحافیوں کو دی جانے والی بریفنگ میں ترجمان ٹیمی بروس نے امریکا سے متعلق دیگر اہم امور کا ذکر کرتے ہوئے 24 سیکنڈ کے لیے پہلگام واقعے کی مذمت کی اور اس بیان میں قدرے سخت زبان استعمال کی گئی۔ ٹیمی بروس نےکہا کہ ’امریکی صدر ٹرمپ اور سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے واضح کیا ہے کہ وہ بھارت کے ساتھ کھڑے ہیں اور دہشتگردی کے تمام صورتوں کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم جاں بحق ہو جانے والوں کے لیے دعاگو ہیں اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کرتے ہیں۔ اس بہیمانہ کاروائی کو منظم کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے‘۔ اس کے بعد ایک صحافی کی جانب سے جب سوال کیا گیا کہ آیا امریکا کشمیر کے مسئلے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کرے گا تو ترجمان اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ ٹیمی بروس نے کہا کہ میں نے اِس معاملے پر جو کہنا تھا کہہ دیا۔ اس سے آگے ایک لفظ بھی نہیں۔

Am truly shocked by the marginal, virtually non coverage of the Pahalgam Terror attack in the American media , ignorance, insularity and self obsession-hence even tougher to take huffy puffy op-eds on India seriously.

They just don’t get us.

— barkha dutt (@BDUTT) April 24, 2025

معروف بھارتی صحافی برکھا دت نے ایکس پر اپنے ایک پیغام میں لکھا کہ  مجھے امریکی میڈیا میں پہلگام واقعے کی بہت کم بلکہ نہ ہونے کے برابر کوریج پر بہت حیرانی ہے جس کا سبب جہالت، دنیا سے الگ تھلگ اور اپنے ہی خبط میں مبتلا رہنا ہے۔

مزید پڑھیے: پہلگام فالس فلیگ آپریشن: سوشل میڈیا پر پاکستانی عوام کا بھارتی میڈیا کو بھرپور جواب

برکھا دت نے لکھا کہ ’اس (بے اعتنائی) کے بعد بھارت کے حوالے سے امریکی میڈیا میں شائع ہونے والے (دہشتگردی واقعات پر) ناراضی کا اظہار کرتے اداریوں کو بھی سنجیدہ نہیں لیا جا سکتا۔ کیونکہ وہ (امریکی) ہمیں بالکل نہیں سمجھتے‘۔

It is pathetic. I’m in New York and I want to smash the TV set .

— barkha dutt (@BDUTT) April 24, 2025

اسی ایکس پیغام کے نیچے کسی کمنٹ کا جواب دیتے ہوئے برکھا دت نے لکھا ہے کہ ’اس وقت میں امریکا میں ہوں اور میرا دل کر رہا ہے کہ ٹی وی اسکرینیں توڑ دوں‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا برکھا دت بھارت پاکستان پہلگام واقعہ وائٹ ہاؤس پریس سیکریٹری کیرولائن لیوِٹ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا برکھا دت بھارت پاکستان پہلگام واقعہ برکھا دت کے لیے

پڑھیں:

بھارتی تاریخ کا سب سے وزنی ترین مواصلاتی سیٹلائٹ خلا کیلئے روانہ

بھارت (ویب ڈیسک) اب تک کے سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ کو خلا میں روانہ کر دیا ہے، جو ملک کے خلائی پروگرام میں ایک اور اہم سنگِ میل ہے۔خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سی ایم ایس-03 نامی سیٹلائٹ نے ریاست آندھرا پردیش کے جنوبی علاقے سری ہری کوٹا سے مقامی وقت کے مطابق شام 5 بج کر 26 منٹ پر اڑان بھری۔

وزیراعظم نریندر مودی نے اس حوالے سے کہا کہ ہمارا خلائی شعبہ ہمیں فخر دلاتا رہے گا، ہمارا ہدف سال 2040 تک ایک بھارتی خلا باز کو چاند پر بھیجنا ہے۔بھارتی خلائی تحقیقاتی تنظیم (اسرو) کے مطابق یہ ملک کا سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ ہے جس کا وزن تقریبا 4 ہزار 410 کلوگرام ہے۔بھارتی بحریہ کے مطابق یہ سیٹلائٹ جہازوں، طیاروں اور آبدوزوں کے درمیان محفوظ مواصلاتی رابطے کو یقینی بنائے گا۔سی ایم ایس-03 کو 43.5 میٹر بلند ایل وی ایم 3-ایم 5 راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجا گیا، جو اس راکٹ کا جدید ورژن اور اسی کے زریعے اگست 2023 میں بھارت کے بغیر خلا باز کے خلائی مشن کو چاند پر اتارا تھا۔

اب تک صرف روس، امریکا اور چین ہی چاند کی سطح پر کنٹرولڈ لینڈنگ حاصل کرچکے ہیں۔گزشتہ ایک دہائی میں بھارت نے اپنے خلائی عزائم کو نمایاں طور پر وسعت دی اور اس کا خلائی پروگرام تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔رواں برس بھارتی فضائیہ کے ٹیسٹ پائلٹ شبھانشو شکلا خلا کا سفر کرنے والے دوسرے بھارتی اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) تک پہنچنے والے پہلے بھارتی بنے، اس اقدام کو بھارت کے 2027 تک اپنے انسانی خلائی مشن کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

سیٹلائٹ

متعلقہ مضامین

  • نیویارک میئر شپ کے امیدوار زہران ممدانی کی حمایت میں سابق امریکی صدر سامنے آ گئے
  • الریاض میں مشتاق بلوچ کی جانب سے صحافیوں کے اعزاز میں عشائیہ
  • بھارتی تاریخ کا سب سے وزنی ترین مواصلاتی سیٹلائٹ خلا کیلئے روانہ
  • تاجکستان سے بھارتی فوج کی بے دخلی، آینی ایئربیس کا قبضہ کھونے پر بھارت میں ہنگامہ کیوں؟
  • بھارت میں گرفتار ہونے والے سارے جاسوس پاکستانی چاکلیٹ کیوں کھاتے ہیں؟
  • دو ہزار سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد، بھارتی حکومت کو سانپ سونگھ گیا
  • بھارتی کمپنی کے مورنگا پاؤڈر سے تیار امریکی سپلیمنٹس مارکیٹ سے واپس
  • حیران کن پیش رفت،امریکا نے بھارت سے10سالہ دفاعی معاہدہ کرلیا
  • بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو لیکر اسلامی تعاون تنظیم کے ریمارکس کو مسترد کر دیا
  • امریکا نے بھارت کے ساتھ 10 سالہ دفاعی معاہدے پر دستخط کردیے