امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر کا دورہ کراچی، وزیراعلیٰ سندھ، بزنس کمیونٹی سے بھی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر نے 23 تا 24 اپریل کراچی کا دورہ کیا جس کا مقصد امریکا اور پاکستان کے درمیان تجارتی روابط کو فروغ دینا اور کاروباری شراکت داریوں کو مزید مستحکم کرنا تھا۔
دورے کے دوران امریکی ناظم الامور بیکر نے پاکستان کی اہم کاروباری کمپنیوں کے اعلیٰ عہدیداران سے ملاقات کی۔
اس موقعے پر امریکی ناظم الامور بیکر نے کہا کہ امریکا کے لیے پاکستان کے ساتھ اقتصادی شراکت داری نہایت اہمیت کی حامل ہے اور ہم ترقی و خوشحالی کے مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے پرعزم ہیں۔
نیٹلی بیکر کی وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقاتامریکی ناظم الامور بیکر نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر صوبائی حکام سے بھی ملاقات کی۔ اس ملاقات میں اقتصادی تعاون کو مزید مستحکم کرنے اور خوشحالی کے مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے موجود مواقع پر گفتگو ہوئی۔
فریقین کی ملاقات میں باہمی تجارت، توانائی کے شعبے میں تعاون اور سائنس و ٹیکنالوجی میں جدت لانے پر زور دیا گیا جو دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کی عکاسی کرتا ہے۔
امریکن بزنس کونسل کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو پاکستان کے بڑھتے ہوئے ٹیکنالوجی کے شعبے اور اس کی برآمدی صلاحیت پر مرکوز رہی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری مشترکہ خوشحالی آزاد، خودمختار اور مسابقتی اصولوں پر مبنی تجارتی منڈیوں پر منحصر ہے جہاں باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کسی رکاوٹ کے بغیر ترقی کر سکیں۔
امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکرکے اس دورے کا مقصد تجارت، سرمایہ کاری اور کاروبار کے شعبوں میں امریکا اور پاکستان کے درمیان تعاون کو وسعت دینے کے نئے مواقع کو اجاگر کرنا تھ تاکہ برآمدات میں اضافہ، سرمایہ کاری کو فروغ اور روزگار کے مواقع پیدا کیے جا سکیں جو دونوں ممالک کو مزید مضبوط، محفوظ اور خوشحال بنائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر نیٹلی بیکر کا دورہ کراچی وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ پاکستان کے بیکر نے کے لیے
پڑھیں:
پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے زرعی ریلیف پیکیج کی منظوری کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(کامرس ڈیسک )پاکستان میں شدید سیلاب کے باعث زرعی زمین کے وسیع رقبے کی تباہی کے پیش نظر پاکستان بزنس فورم (پی بی ایف) نے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو خط لکھ کر فوری طور پر ایک جامع ریلیف پیکیج تیار کرنے اور اس کی منظوری دینے پر زور دیا ہے تاکہ ملکی زرعی معیشت کو تباہی سے بچایا جا سکے۔صدر خواجہ محبوب الرحمن نے کہا زرعی شعبہ، جو پہلے ہی دباؤ کا شکار ہے، اب خطرناک زوال کی طرف بڑھ رہا ہے جس سے غذائی تحفظ اور دیہی کمیونٹیز کی معاشی پائیداری کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ پی بی ایف کے صدر نے وزیر خزانہ سے مطالبہ کیا کہ وزارتِ خزانہ فوری طور پر اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) میں ایک سمری پیش کرے تاکہ ریلیف اقدامات کی منظوری دی جا سکے۔ پیش کردہ تجاویز میں 2025-26 کے سیزن کے لیے گندم کی سپورٹ پرائس کی بحالی ، سیلاب متاثرہ زرعی صارفین کے لیے اگست تا اکتوبر بجلی بلوں کی مکمل معافی اور کسانوں کو زرعی زمین کے عوض 20 لاکھ روپے تک کے بلاسود یا آسان اقساط قرضے شامل ہیں۔ خط میں مزید مطالبہ کیا گیا کہ متاثرہ علاقوں میں یوریا اور ڈی اے پی کھاد پر 30 فیصد سبسڈی دی جائے جبکہ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کو شامل کر کے نومبر میں آنے والی گنے کی فصل کے لیے رعایتی نرخ فراہم کیے جائیں۔ فورم نے کپاس کے شعبے کو دو سال کے لیے جی ایس ٹی سے استثنیٰ اور چاول و آم کی برآمدات پر دسمبر 2025 سے معمول کے ٹیکس نظام کی معطلی کی بھی سفارش کی۔ فورم کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ اقدامات مالیاتی دباؤ بڑھا سکتے ہیں، مگر بحران کی شدت غیر معمولی فیصلوں کی متقاضی ہے۔ پاکستان بزنس فورم نے وزارت خزانہ پر زور دیا کہ وہ یہ تجاویز آئی ایم ایف کے سامنے رکھے تاکہ انسانی ہمدردی اور معاشی ضرورت دونوں پہلوؤں کو اجاگر کیا جاسکے۔ پی بی ایف کا کہنا تھا کہ یہ اقدامابلکہ زرعی پیداوار کی بحالی اور کسانوں کے اعتماد کی بحالی کے لیے ناگزیر ہیں۔