مزدور ڈے پر سندھ بھر میں عام تعطیل ہوگی، نوٹیفکیشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
سندھ حکومت نے مزدور ڈے پر عام تعطیل کااعلان کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دکی کوئلہ مزدوروں کا قتل، 40 ہزار مزدور اپنے آبائی علاقوں کی جانب لوٹ گئے
جنرل ایڈمنسٹریشن اینڈ کوآرڈینیشن ڈپارٹمنٹ سندھ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ صوبہ بھرمیں جمعرات کوسرکاری ونیم سرکاری دفاتربندرہیں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سندھ بھر میں یکم مئی کو اسکول کالجز اور جامعات بھی بند رہیں گی۔
مزدور ڈے کیا ہے؟
1886 کو یکم مئی کے دن امریکا کے شہر شکاگو میں مزدور، سرمایہ داروں اور صنعتکاروں کی جانب سے کیے جانے والے استحصال پر سڑکوں پر نکلے لیکن پولیس نے جلوس پر فائرنگ کرکے سیکڑوں مزدوروں کو ہلاک اور زخمی کیا جبکہ درجنوں کو پھانسی دی گئی۔
شکاگو کے محنت کشوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے دنیا کے بیشتر ممالک میں یکم مئی کو محنت کشوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یوم مزدور کیوں منایا جاتا ہے؟
یکم مئی کو ہر سال یہ دن اس عہد کے ساتھ منایا جاتا ہے کہ مزدوروں کے معاشی حالات تبدیل کرنے کے لیے کوششیں تیز کی جائیں۔
پاکستان میں قومی سطح پر یوم مزدور منانے کا آغاز 1973 میں سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں ہوا، اس دن کی مناسبت سے ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں تقریبات، سیمینارز، کانفرنسز اور ریلیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news سندھ عام تعطیل مزدور ڈے یوم مزدور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: عام تعطیل مزدور ڈے یوم مزدور مزدور ڈے یکم مئی جاتا ہے
پڑھیں:
سندھ میں بیراجوں میں پانی کی آمد و اخراج کے تازہ ترین اعداد و شمار جاری
محکمہ اطلاعات سندھ کے مطابق گڈو بیراج پانی میں کمی کا رجحان برقرار ہے، پانی کی آمد 5 لاکھ 51 ہزار 851 کیوسک جبکہ اخراج 5 لاکھ 23 ہزار 842 کیوسک ہے۔ سکھر بیراج پانی کی آمد 5 لاکھ 69 ہزار 890 کیوسک اور اخراج 5 لاکھ 18 ہزار 120 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ اطلاعات سندھ نے بیراجوں میں پانی کی آمد و اخراج کے تازہ ترین اعداد و شمار جاری کر دیئے۔ محکمہ اطلاعات سندھ کے مطابق گڈو بیراج پانی میں کمی کا رجحان برقرار ہے، پانی کی آمد 5 لاکھ 51 ہزار 851 کیوسک جبکہ اخراج 5 لاکھ 23 ہزار 842 کیوسک ہے۔ سکھر بیراج پانی کی آمد 5 لاکھ 69 ہزار 890 کیوسک اور اخراج 5 لاکھ 18 ہزار 120 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ محکمہ اطلاعات سندھ کے مطابق کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 4 ہزار 388 کیوسک اور اخراج 2 لاکھ 89 ہزار 98 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ پنجند بیراج میں پانی کی آمد 1 لاکھ 48 ہزار 850 کیوسک اور اخراج 1 لاکھ 38 ہزار 50 کیوسک ریکارڈ ہوا۔