پانی کی قلت جیسے مشترکہ مسائل کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ، چیئرمین سینٹ
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
اسلام آباد (این این آئی)چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہاہے کہ ماحولیاتی تبدیلی،قابل تجدید توانائی،پانی کی قلت جیسے مشترکہ مسائل کے حل کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے بین الاقوامی سفارتی و پارلیمانی کامیابی پر اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں شاندار استقبالیہ دیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے سینیٹرز، اسپیکرز صوبائی اسمبلیاں اور معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ہم ایک عظیم سفارتی اور پارلیمانی سنگِ میل کی خوشی منانے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔یہ کامیابی نہ صرف میرے لیے ذاتی طور پر باعثِ فخر ہے بلکہ یہ پوری قوم اور ہمارے پیارے وطن پاکستان کے لیے بھی باعثِ افتخار ہے۔خطاب میں انہوں نے کہا کہ میری متفقہ تعیناتی بطور بانی چیئرمین آئی ایس سی اس بات کا پرزور اعتراف ہے کہ پاکستان اقوامِ عالم کے درمیان مکالمے، تعاون اور باہمی احترام کے فروغ کے لیے پ?رعزم ہے۔ موجودہ عالمی سیاسی منظرنامے میں یہ شاندار کامیابی ہمارے ملک کے لیے بے شمار امکانات کے دروازے کھولے گی۔چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ یہ کامیابی ہمارے کثیرالجہتی، بین الپارلیمانی اور سفارتی روابط کو وسعت دینے کی راہ ہموار کر ے گی تاکہ تجارت اور سرمایہ کاری فروغ پائے اور اقتصادی روابط کو مضبوط بنا یا جائے۔ انہوں نے آئی ایس سی کو ایک منفرد پلیٹ فارم قرار دیا جو شراکت داری اور تعاون کے ذریعے عالمی مسائل کا حل تلاش کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی، قابلِ تجدید توانائی، اور پانی کی قلت یہ تمام چیلنجز اجتماعی کوششوں کے متقاضی ہیں۔سید یوسف رضا گیلانی نے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ آئی ایس سی کی قیادت سنبھالنے کے ساتھ ساتھ، پاکستان کے جیوپولیٹیکل اور جیو اکنامک کردار کو عالمی منظرنامے پر اجاگر کرنے کے عزم کے تحت، ہم نے کوریا واٹر ریسورسز کارپوریشن کے ساتھ ایک اہم کلائمٹ اسمارٹ ٹیکنالوجی پارٹنرشپ کو بھی باضابطہ شکل دی ہے۔ یہ اقدام پاکستان کو ماحولیاتی مزاحمت، اور پانی کے پائیدار وسائل کے انتظام کے شعبے میں مہارت کے حصول اور استعداد کار میں اضافے کے لیے بے پناہ مواقع فراہم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ بطور سابق وزیرِاعظم اور اب چیئرمین سینیٹ کی حیثیت سے ہمیشہ متحرک سفارتکاری کی طاقت پر یقین رکھا ہے، بین الپارلیمانی روابط میرے وڑن کا ایک مرکزی ستون رہے ہیں۔ میں انہیں پاکستان کی سافٹ امیج کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سطح پر ہماری قیادت اور مقام کو مزید اجاگر کرنے کا ایک کلیدی ذریعہ سمجھتا ہوں۔ یہ ویڑن ہماری قوم کی اس عظیم سفارتی میراث سے جڑا ہوا ہے جس کی بنیاد بانیِ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح، محترمہ فاطمہ جناح، قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو، اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو جیسے عظیم رہنماؤں نے رکھی،قائداعظم نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بنیاد ایسے اصولوں پر رکھی جو عدل، مساوات اور بین الاقوامی قوانین کے احترام پر مبنی تھے یہی اصول آج بھی ہماری سفارتی حکمتِ عملی کا حصہ ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بھارتی پروپیگنڈے کا نیا حربہ ناکام، اعجاز ملاح کا اعترافی بیان منظر عام پر، عطا تارڑ و طلال چوہدری کی مشترکہ پریس کانفرنس
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے مشترکہ پریس کانفرنس میں انکشاف کیا ہے کہ بھارت نے ’آپریشن سندور‘ کی ناکامی کے بعد جھوٹے پروپیگنڈے کا نیا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، تاہم پاکستان کی سیکیورٹی فورسز مکمل طور پر الرٹ اور چوکنا ہیں۔
اعجاز ملاح کا اعترافی ویڈیو بیان
پریس کانفرنس کے دوران اعجاز ملاح کا ویڈیو اعترافی بیان بھی جاری کیا گیا، جس میں اس نے بتایا کہ وہ بھارت کے ایک ایجنٹ ’اشوک‘ کو پاکستانی آرمی کی وردی، کرنسی، سگریٹ اور ماچسیں دینے والا تھا تاکہ بھارت ان اشیا کو استعمال کر کے پاکستان کے خلاف جعلی ثبوت اور جھوٹا بیانیہ تیار کر سکے۔
بھارتی بحریہ کی مشقوں سے ممکنہ تعلق
عطا تارڑ نے کہا کہ اس کارروائی کا ممکنہ تعلق بھارتی بحریہ کی جنگی مشقوں سے ہو سکتا ہے۔ بھارت جب بھی اندرونی دباؤ یا انتخابات کے قریب ہوتا ہے، وہ پاکستان کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا شروع کر دیتا ہے تاکہ عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹائی جا سکے۔
پاکستانی مچھیروں کو استعمال کرنے کی کوشش
وزیر مملکت طلال چوہدری نے کہا کہ بھارت ایک بار پھر اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے پروپیگنڈا کر رہا ہے۔ کلبھوشن یادیو کے بعد اب بھارت پاکستانی مچھیروں کو استعمال کر کے کارروائیاں کرنا چاہتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس کیس میں گرفتار اعجاز ملاح کی ویڈیو اور کچھ آڈیو نوٹس بھی موجود ہیں جن سے بھارتی منصوبہ مکمل طور پر بے نقاب ہو گیا ہے۔
ادارے جاگ رہے ہیں اور چوکنا ہیں
طلال چوہدری نے کہا کہ کبھی کہا جاتا ہے آپریشن سندور ٹو ابھی باقی ہے، کبھی ہاتھ نہ ملانے کی بات کی جاتی ہے۔ مگر ہمارے ادارے جاگ رہے ہیں، چوکنا ہیں اور ہر دشمنانہ سرگرمی کا مؤثر جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔دونوں وزرا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کسی بھی قسم کے بھارتی پروپیگنڈے یا مداخلت کو کامیاب نہیں ہونے دے گا اور قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
فیک انکاؤنٹرز اور اسٹیجڈ واقعات کی حقیقت
ان کا کہنا تھا کہ فیک انکاؤنٹرز اور اسٹیجڈ واقعات بھارت حکومت کی جانب سے کیے جاتے ہیں۔ پاکستان خودمختار ریاست ہے اور ہماری سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہوتی، نہ ہم چاہتے ہیں کہ کسی اور کی سرزمین ہمارے خلاف استعمال ہو۔ اس موقع پر وزرا نے اعجاز ملاح اور انڈین ہینڈلر کے درمیان آڈیو ایکسچینج بھی سنوائے۔وزرا نے انکشاف کیا کہ اعجاز ملاح کو خاص طور پر زونگ سم لانے کو کہا گیا تاکہ چینی مداخلت کا تاثر دیا جا سکے۔