سندھ، پنجاب اور بلوچستان میں شدید گرمی ہے، جس کے پیش نظر ملک بھر میں ہیٹ ویو الرٹ بھی جاری کیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق موسمیاتی ماہرین نے ملک کے مختلف علاقوں میں ہیٹ ویو کی پیشگوئی کرتے ہوئے الرٹ جاری کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں مزید بتایا گیا ہے کہ سندھ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں گرمی کی شدت معمول سے کہیں زیادہ ریکارڈ ہونے کا امکان ہے۔

ہیٹ ویو کا اثر آج سے 30 اپریل تک جاری رہے گا۔ بالائی فضا میں ہوا کا دباؤ داخل ہو چکا ہے، جو آئندہ دنوں میں زیادہ تر علاقوں کو متاثر کرے گا۔ اسی طرح جنوبی پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں دن کے وقت درجہ حرارت معمول سے 5 سے 7 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہ سکتا ہے۔

علاوہ ازیں اسلام آباد، خیبرپختونخوا، کشمیر، گلگت بلتستان اور بالائی و وسطی پنجاب میں بھی درجہ حرارت 4 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ بڑھنے کا امکان ہے۔

دریں اثنا پی ڈی ایم اے نے بھی پنجاب کے بڑے شہروں میں آج سے یکم مئی تک شدید گرمی کے لیے الرٹ جاری کر دیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق سورج نے آگ کے گولے برسانے شروع کر دیے ہیں اور خشک موسم کے باعث گرمی کی شدت میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ صوبائی دارالحکومت لاہور بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں آ چکا ہے۔

لاہور میں کم سے کم درجہ حرارت 23 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جب کہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 41 ڈگری تک جانے کا امکان ہے۔

پیش گوئی میں بتایا گیا ہے کہ آئندہ 2 سے 3 روز کے دوران بارش کا کوئی امکان نہیں اور موسم خشک و گرم رہے گا۔ ملک بھر میں گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ گھروں اور دفاتر میں ایئرکولر اور اے سی کا استعمال بھی بڑھ گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق 30 اپریل کے بعد بارش لانے والی ہوائیں ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہوں گی۔ ان ہواؤں کے باعث کشمیر، اسلام آباد، شمال مشرقی پنجاب، بالائی خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں بارش اور ژالہ باری ہو سکتی ہے۔

یکم مئی کے بعد ملک بھر میں ہیٹ ویو کی شدت میں کمی آنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اور بلوچستان گرمی کی ہیٹ ویو کی شدت گیا ہے

پڑھیں:

سندھ کے کسانوں کا جرمن کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سندھ کے سیلاب متاثرہ کسانوں نے کہا ہے کہ وہ 2022 کے تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں زمینیں، فصلیں اور روزگار کھو بیٹھے، اور اب وہ جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف قانونی مقدمہ دائر کرنے جا رہے ہیں۔

کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور ہائیڈلبرگ سیمنٹ کمپنی کو باضابطہ قانونی نوٹس بھجوا دیا گیا ہے۔ نوٹس میں خبردار کیا گیا کہ اگر کسانوں کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں جرمن عدالتوں میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔ کسانوں کا مؤقف ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اور کاربن اخراج میں بڑا حصہ ڈالنے والی بڑی کمپنیاں ہی اس تباہی کی ذمہ دار ہیں، اس لیے انہیں نقصان کی ادائیگی بھی کرنی چاہیے۔

کسانوں نے کہا کہ وہ خود ماحولیات کی بربادی میں سب سے کم حصہ دار ہیں لیکن نقصان سب سے زیادہ انہیں اٹھانا پڑا ہے۔ چاول اور گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں، زمینیں برباد ہوئیں، اور تخمینے کے مطابق صرف سندھ کے ان متاثرہ کسانوں کو 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا ہے جس کا ازالہ وہ ان کمپنیاں سے چاہتے ہیں۔ ادھر جرمن کمپنیوں کا کہنا ہے کہ انہیں ملنے والے قانونی نوٹس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس نے 2022 میں پاکستان کو دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثر ملک قرار دیا تھا۔ اس سال کی بارشوں سے ملک کا ایک تہائی حصہ ڈوب گیا، 1،700 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ متاثر ہوئے اور اقتصادی نقصان 30 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا۔ سندھ اس سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، بعض اضلاع تقریباً ایک سال تک پانی میں ڈوبے رہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • بلوچستان میں12 ضلعے بارش کو ترس گئے، آئندہ کیا ہو گا؛ مفصل رپورٹ
  • بلوچستان بار کونسل انتخابات، 37 امیدواروں میں مقابلہ
  • سندھ کے کسانوں کا جرمن کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان
  • پنجاب بدستور بد ترین اسموگ کی لپیٹ میں، فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی۔
  • پنجاب بدستور سموگ کی لپیٹ میں، گوجرانوالہ آلودہ شہروں میں پہلے نمبر پر آگیا
  • پنجاب، سندھ ، کے پی میں بار کونسلز کے انتخابات آج، تیاریاں مکمل
  • کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول نومبر میں جاری کرینگے، الیکشن کمیشن
  • پنجاب کے وسطی علاقے آج بھی فضائی آلودگی کی لپیٹ میں
  • پنجاب میں اسموگ الرٹ، ٹریفک حکام کو سخت ایکشن کا حکم