بھارت کی معروف پاکستانی کرکٹر بابر اعظم کو پہلگام حملے میں ملوث قرار دینے کی سازش سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
لاہور(نیوزڈیسک) پہلگام فالس فلیگ کے بعد سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے، جس میں واقعے میں مشتبہ دہشت گرد کا ایسا خاکہ بنایا گیا جو قومی کرکٹر بابراعظم سے مشابہت رکھ رہا تھا۔
تصویر شیئر کرنے کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ بھارتی نیوز چینل انڈیا ٹوڈے پر مشتبہ دہشت گرد کا خاکہ منظرعام پر لایا گیا جو بابراعظم سے مل رہا تھا۔
یہ دعویٰ مختلف فیس بک اور سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے ہزاروں صارفین تک پہنچا اور صرف ایک پوسٹ پر ہی دو ہزار سے زائد ردعمل سامنے آئے۔
پہلگام حملے کے اگلے دن فیسبک پر ایک صارف نے انڈیا ٹوڈے کی ایک خبر کا اسکرین شاٹ شیئر کیا، جس میں 3 مشتبہ حملہ آوروں کے خاکے دکھائے گئے تھے۔
صارف کے مطابق ان میں سے ایک خاکہ بابر اعظم سے ملتا جلتا تھا۔ اس حیران کن دعوے کی سچائی معلوم کرنے کے لیے آئی ویریفائی پاکستان نامی فیکٹ چیکنگ ٹیم نے اس تصویر کا جائزہ لیا۔
تحقیق کا نتیجہ سامنے آیا جس میں مذکورہ خاکے میں دکھائے جانے والے بابراعظم سے متعلق حقیقت سامنے آئی۔ اس تحقیق کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ وائرل ہونے والی تصویر ترمیم شدہ تھی اور بابر اعظم کو اس حملے سے جوڑنے کا دعویٰ گمراہ کن تھا۔
آرمی چیف کا نعرہ ”پاکستان ہمیشہ زندہ باد“ ہر زباں کا ورد بن گیا، نیا نغمہ ریلیز
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
امریکہ نے مستقبل قریب میں وینزویلا پر حملے کی تردید کردی
اپنے ایک ٹویٹ میں مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ حالات سے آگاہ ہونے کا دعویٰ کرنیوالے آپ کے ذرائع نے، جھوٹی خبر لکھنے کیلئے آپ کو دھوکہ دیا۔ اسلام ٹائمز۔ رواں شب امریکی وزیر خارجہ "مارکو روبیو" نے ایک اخبار کی اُس رپورٹ کی تردید کی جس میں کہا گیا کہ وائٹ ہاؤس نے آنے والے چند دنوں میں وینزویلا پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ امریکہ کے مقامی اخبار میامی ہیرالڈ نے باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ شائع کی کہ امریکہ آنے والے گھنٹوں یا دنوں میں وینزویلا میں کئی اہداف پر فضائی حملے کر سکتا ہے۔ میامی ہیرالڈ نے مزید لکھا کہ امریکی حملے، وینزویلا کی فوجی تنصیبات پر ہوں گے، جن کے بارے میں واشنگٹن کا دعویٰ ہے کہ ان تنصیبات کو صدر "نکولس ماڈورو" کی سربراہی والی ایک کارٹل کے ارکان اور اس ملک کے اعلیٰ حکومتی عہدے داروں نے استعمال کیا۔ تاہم مارکو روبیو نے اس رپورٹ کی تردید کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ٹویٹ پوسٹ کیا، جس میں انہوں نے لکھا کہ حالات سے آگاہ ہونے کا دعویٰ کرنے والے آپ کے ذرائع نے، جھوٹی خبر لکھنے کے لئے آپ کو دھوکہ دیا۔