چینی صدر کا مصنوعی ذہانت کی صحت مند اور منظم ترقی کو فروغ دینے پر زور
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
بیجنگ :کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو نے مصنوعی ذہانت کی ترقی اور نگرانی کو مضبوط بنانے پر 20 ویں اجتماعی سٹڈی کا اہتمام کیا۔ ہفتہ کے روز سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے جنرل سیکریٹری و چینی صدر شی جن پھنگ نے اس سٹڈی کی صدارت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی کے تیز ارتقاء کے پیش نظر ہمیں خود انحصاری پر قائم رہتے ہوئے اور اے آئی کے اطلاق پر زور دیتے ہوئے چین کی مصنوعی ذہانت کی صحت مند،فائدہ مند، منظم، محفوظ اور منصفانہ ترقی کو فروغ دینا ہوگا۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ ہمیں بنیادی تحقیق کو مسلسل مضبوط بنانے اور مصنوعی ذہانت کے بنیادی سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر پر مبنی ایک خودساختہ ، قابل کنڑول اور ہم آہنگ آپریشنل نظام تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ حقوق املاک دانش، مالی آمدنی، سرکاری خریداری اور سہولیات کے کھلے پن سمیت دیگر پالیسیوں کا جامع استعمال کرتے ہوئے سائنس اور ٹیکنالوجی فنانسنگ کو احسن انداز میں انجام دینا ضروری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں مصنوعی ذہانت کی معاشرے میں عمومی تعلیم کو فروغ دیتے ہوئے اعلی معیار کے باصلاحیت افراد کو تربیت دیناہوگی۔متعلقہ قوانین، قواعد و ضوابط، پالیسیوں اور نظاموں نیز اطلاق اور اخلاقی اصولوں کی تشکیل اور بہتری کو تیز کرنا وقت کا تقاضہ ہے تاکہ مصنوعی ذہانت محفوظ، قابل اعتماد اور قابل کنٹرول ہو۔شی جن پھنگ نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے شعبے میں وسیع بین الاقوامی تعاون کو آگے بڑھانا اور گلوبل ساؤتھ کے ممالک کو اپنی تکنیکی صلاحیت سازی میں مدد فراہم کرنا ضروری ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مصنوعی ذہانت
پڑھیں:
اجتماعِ عام منظم اور باوقار اجتماعیت کا مظہر ہوگا، شگفتہ ابراہیم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251105-08-14
کراچی (اسٹاف رپورٹر)نائب نگرانِ اجتماعِ عام شگفتہ ابراہیم اور عائشہ ظہیر نے اضلاع کی سطح پر ہونے والی تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا۔اس موقع پر ٹرانسپورٹ، تزئین و آرائش، سامانِ سفر اور دیگر انتظامات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، جس پر نگرانِ اجتماع نے اطمینان کا اظہار کیا۔شگفتہ ابراہیم نے کہا کہ اجتماعِ عام صرف ایک پروگرام نہیں بلکہ منظم اور باوقار اجتماعیت کا مظہر ہوگا۔ہر شعبہ اپنی ذمے داری کو عبادت سمجھ کر انجام دے، تاکہ آنے والی مہمان خواتین کو بہترین سہولت اور خوشگوار ماحول فراہم کیا جا سکے۔انہوں نے تمام اضلاع کو ہدایت کی کہ ٹرانسپورٹ کے انتظامات میں وقت، راستوں اور رہنمائی پوائنٹس کو حتمی شکل دی جائے جبکہ تزئین و آرائش میں استقبالیہ، اسٹیج اور رہائشی خیموں کی تیاریوں کو معیار کے مطابق مکمل کیا جائے۔سامانِ سفر اور صفائی کے شعبہ جات کو بھی نظم و ضبط اور سہولت مہمان کو اولین ترجیح دینے کی ہدایت دی گئی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ کے بیشتر اضلاع میں انتظامی کمیٹیوں نے اپنے کام کا 80 فیصد حصہ مکمل کر لیا ہے جبکہ باقی انتظامات آئندہ ہفتے تک مکمل کر لیے جائیں گے۔ شگفتہ ابراہیم نے تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ سندھ کی خواتین اپنی تنظیمی صلاحیت اور جذبہ خدمت سے اس اجتماع کو مثالی نظم و ترتیب کی علامت بنا دیں گی۔