اسلام آباد:سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہےکہ پاک بھارت حالات کشیدہ چل رہے ہیں، بھارت ایک ایجنڈے کے تحت پاکستان پر الزام تراشی کرتا رہا ہے، جو واقع پیش آیا پاکستان کبھی کسی دہشتگردی کے واقعے کو سپورٹ نہیں کرتا، اگر کہیں تخریب کاری ہوئی ہےتو بھارت خود پر اور آپ اپنے رونے پر غور کریں، پاکستانی اپنے فوج کے پیچھے کھڑے ہو جاتے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےسابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ کے متعلق کیسی باتیں کر رہے ہیں، کیا بتاتے ہیں کہ ہم نے دو ہتھیار بنا لیے تو دنیا کو دکھائیں، آپ اس سب سے منہ چھپاتے پھریں گے، بھارت کی جانب سے جو الزام لگایا جا رہا ہے جلد حقیقت سامنے آ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کبھی بھارت سے پہلے دراندازی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کو بھارت کا حصہ ہی نہیں سمجھتا۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ 70 سالا تاریخ میں کبھی ثبوت نہیں ملے کہ پاکستان دہشتگردی کی ہو ، ہمیشہ سے ہی دہشتگردی بھارت نے ہی کی جس کے ثبوت موجود ہیں، ہمیشہ ہندوستان دہشتگردی کر کے کھلم کھلا کریڈٹ لیتا ہے، بلوچستان میں دہشتگردی میں بھارت ملوث ہے۔
انہوں نے کہا کہ ساؤتھ ایشیا میں جنگی اور ہجانی سی کیفیت چل رہی ہے، لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، بھارت کی مہم جوئی کی سی کیفیت لگ رہی ہے، ایسی بےحودگی جس کا الزام پاکستان پر لگ رہا ہے ہم مسترد کرتے ہیں۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان کی پوزیشن کشمیر پر پرنسپل پوزیشن ہے، کشمیر کو پاکستان کے ساتھ شامل ہونا چاہیے، یہ مسئلہ شروع سے کلیئر ہے، یہ ایک disputed ٹیرٹری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اور پاکستان کی پوری قوم کلئیر ہے کہ یہ ہم پر الزام ہے، بھارت کے ارادے نیک نہیں ہیں، بنگلادیش میں بھارت کو شدید ناکامی ہوئی ہے۔

سابق نگراں وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہمارے دو صوبوں میں دہشتگرد کے جو حالات تھے اس سے لگتا ہے انڈیا نے کچھ سوچا ہو ، یہ انکا خواب ہے جسکی کوئی تعبیر نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کبھی بھی بھارت کا حصہ نہیں تھا اور نہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کو دولخت کرنے میں کھلم کھلا کردار ادا کیا گیا، میرے صوبہ بلوچستان میں بھی شواہد موجود ہیں، انکی تخریب کاری کے شواہد موجود ہیں، انکے وزیر اعظم کہتے ہیں بلوچستان سے اور گلگت سے لوگ مجھے آوازیں دے رہے ہیں، پاکستان کی ترقی روز اول سے ان سے برداشت نہیں ہو رہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ریاست دوسروں کے معاملات میں بولنے کی عادت نہیں رکھتی ، ہمسائے کے طور پر ہم خوش ہیں کہ کوئی ترقی کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پوری دنیا کہے کہ کینیڈا اور امریکہ کا الزام غلط ہے کہ انڈیا نے مداخلت کی، دنیا کہے کہ کینیڈا اتھارٹی نے جھوٹ بولا،امریکی اتھارٹی نے جھوٹ بولا۔ کل فلور آف دی ہاؤس پر سب نے دیکھا سب یک زبان تھے،

انوارالحق کاکر نے کہا کہ بھارتی میڈیا پراپگنڈا کرتا ہے ، پہلگام کا واقع کتنے فاصلے پر ہوا ،آپ مسلمانوں کو ہندوستانی بنانے چلے ہیں، اگر کہیں تخریب کاری ہوئی ہے تو خود پر غور کریں، آپ اپنے رونے پر غور کریں ،پوری دنیا میں یہ منفی کردار ادا کرنا چاہتے ہیں ،اتنی منفی کردار سے یہ ایکسپوز ہو جائیں گے ،ہندوتوا براہمن فلاسفی سے پوری دنیا متاثر ہو رہی ہے ،پوری دنیا کے معاشروں پر انکی حقیقت عیاں ہوگی۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انوار الحق کاکڑ نے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کہ پاکستان پوری دنیا رہا ہے

پڑھیں:

پاکستان بھارت کو سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ہے: ترجمان دفتر خارجہ

—فائل فوٹو

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کو سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ہے،  بھارت کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ کونسی پالیسی اپناتا ہے۔

اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ دوران انہوں نے کہا کہ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اعلیٰ سطح کے دورے پر امریکا میں ہیں، انہوں نے یو این سیکریٹری جنرل اور صدر سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسحاق ڈار نے یو این سلامتی کونسل میں غزہ اور فلسطین کے معاملے پر بات کی، انہوں نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر کھلی بحث میں بھی شرکت کی، اسحاق ڈار سے کل امریکی وزیرخارجہ سے ملاقات طے ہونے کی تصدیق کرتا ہوں۔

ترجمان دفترخارجہ کا افغان وزیر دفاع کے بھارت کے مبینہ خفیہ دورے پر تبصرے سے گریز

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ ہم کسی ملک کے دوسرے ممالک سے تعلقات پر تبصرہ نہیں کرتے، ہر ریاست کو خود مختار حیثیت میں اپنی خارجہ پالیسی بنانے کا حق حاصل ہے،

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور فلسطین کے معاملات پر پاکستان نے عالمی فورمز پر آواز بلند کی، پاکستان کی صدارت میں سلامتی کونسل نے قرارداد 2788 متفقہ طور پر منظور کی، قرارداد میں تنازعات کے پُرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اقدامات پر زور دیا گیا۔ وزیر خارجہ نے فلسطینی علاقوں میں اسپتالوں اور اسکولوں پر حملوں کی مذمت کی، پاکستان نے غزہ میں جنگ بندی، امدادی رسائی اور 2 ریاستی حل پر زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے فلسطین میں انسانی بحران پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا، صرف ایک خودمختار فلسطینی ریاست ہی مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل ہے۔

شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان پُرامن سفارتکاری پر یقین رکھتا ہے، تمام تنازعات کا حل مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے، پاکستان کا مؤقف امن، قانون اور اصولوں پر مبنی ہے۔ سفارتکاری کسی پر احسان نہیں بلکہ دوطرفہ مفاد کا ذریعہ ہے، امریکا کے حالیہ کشیدگی کم کرانے کے کردار کو سراہتے ہیں، علاقائی استحکام اور عالمی امن سفارتکاری سے ہی ممکن ہے۔

ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے او آئی سی اور اقوام متحدہ میں تعاون پر بریفنگ کی صدارت کی، پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ نے ریل منصوبے پر سہ فریقی اجلاس کیا، پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان سیاسی مذاکرات برسلز میں ہوئے،ترجمان دفتر خارجہ

متعلقہ مضامین

  • بھارتی فوج کے کشمیریوں کے گھروں پر چھاپے
  • پی ٹی آئی راہنماؤں کو بے بنیاد سزائیں دی گئیں، عمر ایوب
  • سینٹ: تحفظ مخبر کمشن کے قیام، نیوی آرڈیننس ترمیمی بلز، بلوچستان قتل واقعہ کیخلاف قرارداد منظور
  • پاکستان بھارت کو سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ہے: ترجمان دفتر خارجہ
  • دہشتگردی صرف پاکستان کا نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے، عطا تارڑ
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا باراک اوباما پر غداری کا الزام، سابق صدر نے ردعمل میں کیا کہا؟
  • بھارت کو 4 گھنٹے میں ہرا دیا، دہشتگردی کو 40 سال میں شکست کیوں نہیں دی جا سکی؟ مولانا فضل الرحمن
  • پی ٹی آئی میں علیمہ خانم سے بڑا کوئی غدار نہیں، پارٹی کا شیرازہ بکھیر دیا. شیر افضل مروت کا الزام
  • جرگے کی بنیاد پر فیصلے اور قتل جیسے اقدامات کسی صورت قبول نہیں، وزیر صحت بلوچستان بخت کاکڑ
  • سلامتی کونسل میں کھلا مباحثہ، پاکستانی سفیر نے بھارت کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا