پنجاب کے تاریخی شہر لاہور کو پہلی بار دس ممالک کی تنظیم 'ای سی او ٹورازم کیپٹل' کا اعزاز مل گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ترکیہ کے شہر ازروم میں منعقدہ 'ای سی او' کے سیاحت کے فروغ کے چھٹے وزارتی اجلاس میں 2027 کے لیے لاہور کو 'ای سی او ٹورازم کیپیٹل' کا درجہ دیا گیا۔

وزیر زراعت عاشق کرمانی کی قیادت میں پاکستانی وفد کی موثر سفارت کاری سے میری (ترکمانستان) اور کراکول (کرغزستان) کی نامزدگیاں واپس لے لیں۔

 پاکستانی وفد کے سربراہ عاشق کرمانی نے طویل بات چیت کے بعد ترکمانستان اور کرغزستان کے سفیروں کو اپنے شہروں کی نامزدگیاں واپس لینے پر قائل کر لیا۔

لاہور کو 'ای سی او ٹورازم کیپیٹل' قرار دلانے کی کوششوں کا آغاز 2024 کے آغاز میں ہوا تھا۔ پاکستانی وفد 25 اپریل کو 'ای سی او' ٹورازم کیپیٹل کے انتخاب کے لیے ازروم پہنچا تھا۔

پنجاب کے وفد میں ایم این اے علی اکبر، سیکریٹری سیاحت بھی شامل تھے۔ 

اعلامیے کے مطابق آٹھویں ،ای سی او' سیاحتی اور چھٹے وزارتی اجلاس میں لاہور کی تاریخ، ثقافت اور ورثے پر ڈاکومینٹری بھی دکھائی گئی۔ 

پنجاب کی وزارت سیاحت گزشتہ چار ماہ سے اس مقصد کے لئے کام کر رہی تھی۔

لاہور سے قبل یہ اعزاز ازبکستان کے شہرِسبز کے پاس تھا، ترکیہ کے مشرقی اناطولیہ کے شہر اَذرُوم کو 2025 کے لئے ’ای سی او کیپٹل ٹورازم‘ نامزد کیا گیا۔

وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف کی دعوت پر’ای سی او‘ کے سفیر لاہور کا دورہ کر چکے ہیں،’ای سی او‘ مستقل مندوبین کونسل کا اجلاس بھی ہوا تھا۔ ای سی او ہر سال دس میں سے ایک رُکن ملک کے شہر کو اس منفرد اعزاز کے لئے منتخب کرتا ہے۔

تاریخی، ثقافتی اور سیاحتی ورثے کے پس منظر کی وجہ سے لاہور کو ’ای سی او کیپٹل ٹورازم‘ نامزدگی کی گئی۔ 

وزیراطلاعات پنجاب مریم اورنگزیب نے کہا کہ لاہور کے ’ای سی او کیپٹل ٹورازم‘ قرار پانے سے پاکستان میں عالمی سیاحت کو فروغ ملے گا، یہ پاکستان اور پنجاب کے لئے بہت بڑا اعزاز ہے۔

واضح رہے کہ ای سی او میں ترکیہ، ایران، افغانستان، پاکستان کے علاوہ آذربائیجان ، قزاغستان، کرغستان، تاجکستان، ترکمانستان اورازبکستان کے ممالک شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سی او ٹورازم ٹورازم کی لاہور کو کے شہر کے لئے

پڑھیں:

نواز شریف کی خواہش پر بسنت کا تہوار لاہور میں منایا جائے گا؟

بسنت لاہور کا روایتی تہوار ہے جو بہار کی آمد پر منایا جاتا تھا، لوگ چھتوں پر جمع ہوتے، رنگ برنگی پتنگیں اڑاتے، موسیقی بجتی اور کھانوں کا اہتمام ہوتا۔ یہ خوشی اور اتحاد کا دن ہوتا تھا۔ تاہم، خطرناک ڈوروں سے ہونے والے حادثات کی وجہ سے 2007 کے بعد سے لاہور میں بسنت پر مکمل پابندی ہے۔ 18 سال سے یہ تہوار نہیں منایا گیا۔ مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف چاہتے ہیں کہ پنجاب میں نہ سہی لاہور میں بسنت ضرور ہو۔ نواز شریف اس وقت اولڈ ہیریٹیج ریوائیول کے پیٹرن اِن چیف بھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:  پنجاب میں بسنت کا تہوار منانے  کی اجازت دینے پر غور، شرائط کیا ہوسکتی ہیں؟

سابق ڈی جی والڈ سٹی اتھارٹی کامران لاشاری نے کچھ ماہ قبل وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز بسنت کروانا چاہتے ہیں۔ ایس او پیز بنائے جارہے ہیں۔ بسنت کروانے میں زیادہ کام پولیس کا ہے، پولیس ہی ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پکڑے اور دھاتی ڈور کے استعمال کو روکے، لیکن اب پنجاب حکومت محفوظ بسنت کے نام سے یہ تہوار منانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

پنجاب حکومت نے لاہور میں بسنت تہوار کی محدود بحالی کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ یہ تہوار فروری 2026 میں دو دن (ہفتہ اور اتوار) منائے جانے کا امکان ہے لیکن صرف لاہور کے مخصوص علاقوں میں یہ تہوار منایا جاسکے گا۔

حکومت نے پتنگ بازی کے لیے قانون میں ترامیم کا نیا ڈرافٹ تیار کر لیا ہے جو پنجاب پروبیشن آف کائٹ فلائنگ آرڈیننس 2001ء کے تحت ترمیم شدہ ہے۔ ترمیم شدہ ڈرافٹ کے مطابق پتنگ بنانے والوں کی رجسٹریشن لازمی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں بسنت کی ہرگز اجازت نہیں، پتنگ بازی کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور

مینوفیکچررز کے لیے رجسٹریشن فیس 25 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے جبکہ تجدید کے لیے 2 ہزار 500 روپے فیس رکھی گئی ہے۔ پتنگ فروشوں کے لیے رجسٹریشن فیس 15 ہزار اور تجدید کی فیس 1 ہزار 500 روپے مقرر کی گئی ہے۔ کائٹ فلائنگ ایسوسی ایشنز کے لیے رجسٹریشن فیس 50 ہزار اور تجدید فیس 5 ہزار مقرر کی گئی ہے۔

محفوظ پتنگ بازی کے لیے مخصوص شرائط و ضوابط پر عمل درآمد لازمی قرار دیا گیا ہے۔ بڑی پتنگ، دھاتی یا شیشے والی ڈور کے استعمال پر سخت پابندی برقرار رہے گی۔ خاص طور پر دھاتی ڈور کے استعمال پر سزا کے طور پر جیل کی سزا دی جائے گی۔

بسنت کی تقریبات اب صرف اندرونِ لاہور تک محدود نہیں رہیں گی، بسنت کے لیے جن مقامات کے نام تجویز کیے گئے ہیں ان میں والڈ سٹی، ریس کورس، ماڈل ٹاؤن اور جلو پارک شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پی سی ہوٹل، آواری ہوٹل اور فلیٹیز ہوٹل کی چھتوں پر بھی پتنگ بازی کی اجازت دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف اور مریم نواز بسنت کروانا چاہتے ہیں، کامران لاشاری

سیکریٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ انسانی جانوں کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، لہٰذا خطرناک پتنگ بازی کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔ تاہم، کنٹرولڈ ماحول میں بسنت کی مشروط اجازت زیرِغور ہے۔

پتنگ بازی خطرناک کھیل ہے

پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر امجد مگسی کہتے ہیں کہ بسنت اب ایک خونی کھیل بن چکی ہے۔ ڈور پھیرنے کے کئی واقعات ہو چکے ہیں۔ دھاتی ڈور کے استعمال سے کئی لوگوں کی جانیں جاچکی ہیں۔

چند دن پہلے لاہور میں نواز شریف کے اپنے حلقے میں ایک نوجوان موٹر سائیکل سوار پر تھا، اس کے گلے میں ڈور پھرنے سے اس کی جان چلی گئی۔ حکومت اگلے سال بسنت کروانے کے حوالے سے سنجیدہ ہے۔ ایس او پیز بھی بنائے جارہے ہیں تاکہ محفوظ بسنت منائی جاسکے، لیکن قانون نافذ کرنے والے ادارے بسنت کا تہوار منانے کے حق میں نہیں ہیں۔

پاکستان کائٹ ایسوسی ایشن کے صدر شکیل شیخ کا کہنا ہے کہ بسنت ضرور منائی جانی چاہیے۔ اس سے لاکھوں لوگوں کو روزگار ملے گا۔ یہ تہوار لاہور کی شناخت کو بحال کرے گا۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے اگر محفوظ ڈور کے استعمال کو یقینی بنانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یہ بسنت کے تہوار کا دوبارہ آغاز ہوگا۔

دوسری جانب حکومتی ذرائع کے مطابق بسنت کے حوالے سے حتمی فیصلہ دسمبر میں ہوگا۔ اگر سب ٹھیک رہا تو 18 سال بعد لاہور کا آسمان ایک بار پھر پتنگوں سے رنگین ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بسنت پتنگ پنجاب کامران لاشاری لاہور نواز شریف وزیراعلیٰ مریم نواز

متعلقہ مضامین

  • ویمنز ورلڈ کپ؛ بھارتی ٹیم جنوبی افریقہ کو باآسانی شکست دے کر عالمی چمپیئن بن گئی
  •  پنجاب میں جرائم کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے، مریم نواز
  • وزیر اعلیٰ پنجاب کا صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن پر اہم پیغام
  • محمد آصف عالمی اسنوکر چیمپئن شپ میں اپنے اعزاز کا دفاع کریں گے
  • محمد آصف عالمی اسنوکر چیمپئن شپ میں اپنے اعزاز کا دفاع کرینگے
  • سعودی عرب کا عالمی اعزاز: 2031 سے ’انٹوسائی ‘کی صدارت سنبھالے گا
  • پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی
  • پنجاب بار کونسل کی 75 نشستوں کیلئے پولنگ جاری
  • مدینہ منورہ کی یونیسکو کے ’کریئیٹو سٹیز نیٹ ورک‘ میں شمولیت، کھانوں کے شعبے میں عالمی اعزاز
  • نواز شریف کی خواہش پر بسنت کا تہوار لاہور میں منایا جائے گا؟