رحیم یار خان، پولیس مقابلے میں بین الاضلاعی خطرناک ڈاکو ہلاک، 30 سنگین مقدمات کا ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
رحیم یار خان:
رحیم یار خان کے تھانہ تبسم شہید کے علاقے میں پولیس کے ساتھ مقابلے میں ایک بین الاضلاعی خطرناک ڈاکو ہلاک ہوگیا۔
ترجمان پولیس رحیم یار خان کے مطابق ہلاک ہونے والے ڈاکو کی شناخت نادر گوپانگ کے نام سے ہوئی ہے، جو ڈکیتی سمیت 30 سنگین مقدمات میں ملوث تھا۔
پولیس کے مطابق ہلاک ڈاکو کے قبضے سے ایک شہری سے چھینی گئی موٹر سائیکل، 44 بور ناجائز گن، اور متعدد گولیاں برآمد ہوئیں۔
مزید پڑھیں: رحیم یار خان: کچے کے علاقے میں سرچ آپریشن، ڈاکووں کے 2 سہولت کار گرفتار، ٹھکانے مسمار
پولیس نے ہلاک ہونے والے ڈاکو کی لاش کو قبضے میں لے کر اسپتال منتقل کردیا، جہاں ضروری کارروائی جاری ہے۔
پولیس نے اس مقابلے کے دوران ہونے والی کارروائی کو بروقت اور مؤثر قرار دیا، جس کی بدولت ایک اور خطرناک مجرم کو قانون کے شکنجے میں لایا گیا۔
ڈی پی او رحیم یار خان، عرفان علی سموں نے پولیس کی ٹیم کی اس کامیاب کارروائی پر ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے شاباش دی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رحیم یار خان
پڑھیں:
شمالی وزیرستان: پاک افغان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 2 خوارج ہلاک، 5 زخمی
شمالی وزیرستان میں پاکستان،افغانستان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز نے اہم کارروائی کرتے ہوئے 2 خوارج کو ہلاک کر دیا ہے۔سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ خوارج کے خلاف کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی، اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 2 خوارج ہلاک ہوئے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے خوارج میں سے ایک کا تعلق افغان طالبان سے ہے۔مزید بتایا گیا کہ کامیاب کارروائی میں مزید 2 خوارج کے ہلاک اور 4 سے 5 کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے میں سرچ اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔
قبل ازیں خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو کے علاقے دوآبہ میں پولیس قافلے پر آئی ای ڈی حملے کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔ دوآبہ میں پولیس قافلے کو آئی ای ڈی حملے کا نشانہ اس وقت بنایا گیا جب پولیس افسران سرچ آپریشن سے واپس آ رہے تھے۔پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں ایس ایچ او تھانہ دوآبہ عمران الدین سمیت زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال ہنگو منتقل کر دیا گیا۔واقعے کے فورا بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی.علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، سیکیورٹی فورسز نے واقعےکی تحقیقات شروع کر دی ہیں جب کہ ضلع بھر میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں خاص طور پر دہشت گردی کی سرگرمیوں اس وقت نمایاں طور پر اضافہ دیکھا گیا جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے نومبر 2022 میں حکومت کے ساتھ ہونے والا جنگ بندی معاہدہ ختم کر دیا تھا۔معاہدہ ختم کرتے ہوئے کالعدم ٹی ٹی پی نے اعلان کیا تھا کہ وہ سیکورٹی فورسز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں تیزی لائے گی۔