کراچی، ملیر ندی بند کے قریب کنویں میں لاش کی اطلاع
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
کراچی کے علاقے شاہ لطیف، ملیر ندی بند کے قریب تیل یا گیس چوری کے لیے بنائے کنویں میں لاش کی موجودگی کی اطلاع ملی ہے۔
گیس کے باعث ریسکیو اہلکاروں کو کنویں کے اندر جانے میں مشکلات کا سامنا ہے، مین کنکشن سے گیس سپلائی بند کرنے کے بعد کنوئیں میں جانا ممکن ہوگا۔
پولیس کے مطابق کنوئیں کے باہر سے گیس سلنڈر اور لائن کنکشن لگانے کے آلات بھی ملے ہیں۔ کنوئیں میں اترنے اور چڑھنے کے لئے سیڑھیاں بنائی گئی تھیں۔
پولیس کے مطابق کنوئیں میں موجود لاش کو ساتھیوں نے نکالنے کی کوشش بھی کی، لاش نکالنے میں ناکامی پر ساتھیوں نے 15 پر کال کی اور فرار ہوگئے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
لانڈھی، ملیر میں زمین کے دھنسنے کا خطرہ ( زلزلے آسکتے ہیں ،ماہرین)
زیرِ زمین پانی کی بے تحاشہ نکاسی، بلند و بالا عمارتوں کی غیر منصوبہ بندی تعمیر زمین کو کمزور کر رہی ہے
لانڈھی، ملیر میں زمین 6 سال میں 15۔7 سینٹی میٹر دھنس چکی ہیں، سنگاپور کی رپورٹ میں انکشاف
کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی کے علاقے لانڈھی اور ملیر میں زمین کے دھنسنے کا خطرہ بڑھ چکا ہے، جس سے مستقبل میں زلزلوں کے خطرات میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔ ماہرین ارضیات نے خبردار کیا ہے کہ زیرِ زمین پانی کی بے تحاشہ نکاسی اور بلند و بالا عمارتوں کی غیر منصوبہ بندی تعمیر زمین کو کمزور کر رہی ہے۔سنگاپور کے ماہرین ارضیات کی ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملیر اور لانڈھی کے علاقے سال 2014 سے 2020 کے دوران 15۔7 سینٹی میٹر تک زمین میں دھنس چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق زمین کے دھنسنے کی یہ رفتار دنیا کے تیزی سے دھنسنے والے شہروں میں شمار کی گئی ہے، جو صرف چین کے شہر تیانجن کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔ماہرین کے مطابق کراچی کا تین بڑی زمینی پلیٹوں انڈین، یوریشین اور عربین پلیٹ کے سنگم کے قریب واقع ہونا بھی اس عمل کو خطرناک بنا دیتا ہے۔رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ کراچی میں سمندری پانی کو میٹھا بنانے کے پلانٹس فوری طور پر قائم کیے جائیں تاکہ زیر زمین پانی پر انحصار کم ہو۔ ساتھ ہی بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر پر پابندی عائد کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے تاکہ زمین پر اضافی بوجھ نہ پڑے۔