پنجاب: ڈی این اے کیلئے مرکزی ڈیٹا بیس بنانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
— فائل فوٹو
پنجاب میں ڈی این اے کے لیے مرکزی ڈیٹا بیس بنانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
محکمۂ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی ڈی این اے ریکارڈ اکٹھا کرے گی۔
محکمۂ داخلہ پنجاب کے ترجمان کے مطابق صوبے کی جیلوں میں موجود قیدیوں کا ڈی این اے بھی ڈیٹا بیس میں ریکارڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈی این اے ڈیٹا بیس سنگین جرائم کے ملزمان کی بروقت شناخت میں مددگار ثابت ہوگا۔
محکمۂ داخلہ پنجاب کے ترجمان کے مطابق سیکریٹری داخلہ نور الامین مینگل نے ماہرین کا ورکنگ گروپ تشکیل دے دیا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ ڈائریکٹر جنرل فرانزک سائنس ایجنسی ڈاکٹر محمد امجد کو ورکنگ گروپ کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔
محکمۂ داخلہ پنجاب کے ترجمان کے مطابق ورکنگ گروپ ایک ہفتے میں اپنی تجاویز سیکریٹری داخلہ کے سامنے پیش کرے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: داخلہ پنجاب ڈی این اے ڈیٹا بیس
پڑھیں:
ایک ماہ میں 9271 گھر مکمل کیے گئے: محکمہ ہاؤسنگ پنجاب
—فائل فوٹومحکمہ ہاؤسنگ پنجاب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایک ماہ میں 9271 گھر مکمل کیے گئے ہیں۔ مئی سے اکتوبر تک گھروں کی تعمیر میں 588 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں 18041 خاندانوں کو قرضہ جات فراہم کیے گئے، پروگرام کے آغاز سے اب تک 104816 خاندان قرضے سے مستفید ہو چکے ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر 28382 خاندانوں نے گھروں کی تعمیر مکمل کر لی ہے، مجموعی طور پر 68218 گھر اپنی چھت اپنا گھر پروگرام زیر تعمیر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 126 ارب روپے سے زائد رقم مستحق خاندانوں کے لیے خرچ کی جا چکی ہے، ایک لاکھ مستفید خاندانوں کا ایک سال کا ہدف 10 ماہ میں مکمل کر لیا۔