گوادر، اے این ایف کی کارروائی سے بین الاقوامی اسمگلنگ کی کوشش ناکام
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
ترجمان اے این ایف کے مطابق خفیہ اطلاع پر جیوانی کراس، گوادر کے قریب مشکوک ہینو ٹرک اور پراڈو گاڑی کو روک کر تلاشی لی گئی، گاڑیوں سے 720 کلو گرام ایکسپورٹ کوالٹی چرس کی بڑی کھیپ برآمد ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ اینٹی نارکوٹیکس فورس نے بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں کارروائی کرتے ہوئے بیرون ملک منشیات کی اسمگلنگ کو ناکام بناتے ہوئے 720 کلو گرام چرس برآمد کر لی۔ ترجمان اے این ایف کے مطابق اے این ایف ٹیم نے انٹیلیجنس اطلاع موصول ہونے پر جیوانی کراس، گوادر کے قریب مشکوک ہینو ٹرک اور پراڈو گاڑی کو روک کر تلاشی لی، جس کے نتیجے میں گاڑیوں سے مجموعی طور پر 720 کلو گرام ایکسپورٹ کوالٹی چرس کی بڑی کھیپ برآمد ہوئی۔ دو ملزمان کو بھی موقع پر گرفتار کر لیا گیا، چرس گاڑی کے فرش میں مہارت سے چھپائی گئی تھی۔ ترجمان کے مطابق منشیات پنجگور سے گوادر، پھر تنزانیہ اور یمن کی طرف اسمگل کیے جانے کا منصوبہ تھا۔ منظم اور بین الاقوامی نیٹ ورک کے خلاف کامیاب کارروائی کی گئی۔ اے این ایف ترجمان نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کے انکشاف کے بعد اس نیٹ ورک میں ملوث دیگر ملزمان اور منشیات سپلائرز کی گرفتاری کے لیے مسلسل کارروائیاں جاری ہیں۔ گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اے این ایف
پڑھیں:
بھارت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے میں ناکام ہو چکا ہے، حریت کانفرنس
ترجمان حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت مکانوں، زمینوں اور دیگر املاک کو ضبط کرنے کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بی جے پی حکومت کی بھارتی حکومت کی طرف سے علاقے میں مسلمانوں کی املاک کی مسلسل ضبطگی اور جبر و استبداد کی دیگر کارروائیوں کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ مودی حکومت کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی قیادت میں فرقہ پرست اور بدعنوان انتظامیہ بھارتی وزارت داخلہ کے احکامات پر کشمیریوں کے خلاف کالے قوانین کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت مکانوں، زمینوں اور دیگر املاک کو ضبط کرنے کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکومت نے کشمیری مسلمانوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں، اختلاف رائے رکھنے والوں کو کالے قوانین کے تحت سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاہم اس طرح کے ہتھکنڈے کشمیری عوام کے آزادی کے جذبات کو کچلنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔
حریت ترجمان نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، ایاز محمد اکبر، شاہد الاسلام، معراج الدین کلوال، پیر سیف اللہ، فاروق احمد ڈار، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، مشتاق الاسلام، مولوی بشیر احمد عرفانی، بلال احمد صدیقی، امیر حمزہ اور جیلوں میں بند دیگر ہزاروں کشمیری رہنماﺅں اور کارکنوںکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کو حل کیے بغیر خطے میں دیرپا امن و ترقی کا خواب ہرگز شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا، کشمیری اس تنازعے کے حل کے لیے اپنی منصفانہ جدوجہد جاری رکھیں گے، بھارت کو چاہیے کہ وہ ہٹ دھرمی کا راستہ ترک کر کے کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کا اپنا وعدہ پورا کرے۔