کٹاس راج میں اقلیتی یوتھ کنونشن: کھیل داس کوہستانی اور رمیش سنگھ اروڑا کی بھارت پر کڑی تنقید
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر مملکت کھیل داس کوہستانی نے کہا ہے کہ بھارت نے پانی بند کرنے کا کہہ کر الٹا پانی کھول دیا، حکومت پاکستان نے اس معاملے پر بہترین مؤقف اپنایا۔
چکوال کٹاس راج میں اقلیتی یوتھ فیسٹیول میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے بہترین قدم اٹھایا، دنیا کو بھی دیکھنا چاہیے کہ بھارت ہر واقعے کا الزام پاکستان پر لگا دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں بیساکھی میلہ: 7 ہزار سے زیادہ سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد، محبت اور بین المذاہب ہم آہنگی کا شاندار مظاہرہ
کھیل داس کوہستانی نے کہاکہ بھارت نے بغیر تحقیقات پاکستان پر پہلگام واقعے کا الزام لگایا، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ساری چیزیں فکس تھیں۔
انہوں نے کہاکہ مودی کو انتخابات میں مطلوبہ نتائج نہیں ملے، جس کے بعد وہ اپنی سیاسی چال چل رہا ہے۔ اپنی سیاست کے لیے جنگی عزائم اور مذہب کا استعمال مودی کا وطیرہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کو بند گلی میں کھڑا کردیا ہے، ہم ایک ذمہ دار ریاست ہیں، اور ہم نے دہشتگردی کی جنگ میں 90 ہزار سے اپنے شہریوں کی قربانیاں دیں۔
انہوں نے کہاکہ جعفر ایکسپریس میں ہمارے 28 شہری شہید ہوئے، ہمارے پاس بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں جو ہر فورم پر دکھائیں گے۔
کھیل داس نے کہاکہ بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب ہو چکا ہے، ہم نے کرتارپور راہداری کو ابھی تک کھلا رکھا ہوا ہے۔
جب دونوں ملک قریب آنا چاہتے ہیں بھارت کوئی نیا تناز کھڑا کر دیتا ہے، رمیش سنگھ اروڑااس موقع پر وزیر اقلیتی امور پنجاب رمیش سنگھ اروڑا نے کہاکہ جب بھی دونوں ملک قریب آنا چاہتے ہیں تو بھارت کوئی نیا تنازع کھڑا کردیتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان نے دل بڑا کرتے ہوئے بیساکھی میلہ میں ریکارڈ 6700 لوگوں کو ویزے جاری کیے، سکھ یاتریوں کی پنجاب حکومت نے بہترین مہمان نوازی کی ہے اور وہ پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا کر واپس گئے۔
یہ بھی پڑھیں پنجاب پولیس کانسٹیبل نے سکھ یاتریوں کا استقبال کیا میاں محمد بخش کے صوفیانہ کلام سے، ویڈیو وائرل
وزیر اقلیتی امور نے کہاکہ پاکستان نے جب بھی امن اور محبت کی بات کی، بھارت نے تنازعات بڑھانے کے لیے اقدامات کیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ چکوال دوطرفہ تعلقات سکھ یاتری کٹاس راج وی نیوز یوتھ فیسٹیول.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ چکوال دوطرفہ تعلقات سکھ یاتری کٹاس راج وی نیوز انہوں نے کہاکہ کھیل داس
پڑھیں:
1984 سکھ نسل کشی: کمال ناتھ کی موجودگی چھپانے پر دہلی حکومت کی بازپرس کا مطالبہ
دہلی کے وزیر اور اکالی دل کے رہنما منجندر سنگھ سرسا نے سابق وزیراعلیٰ مدھیہ پردیش کمال ناتھ کی 1984 کے سکھ مخالف فسادات میں مبینہ موجودگی سے متعلق پولیس رپورٹ عدالت میں پیش نہ کیے جانے پر دہلی ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔
درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عدالت حکومت کو ہدایت دے کہ وہ 1 نومبر 1984 کو گوردوارہ رکاب گنج صاحب میں ہونے والے سانحے کی رپورٹ عدالت میں پیش کرے، جس میں سابق اے سی پی گوتم کول نے اس وقت کے پولیس کمشنر کو کمال ناتھ کی جائے وقوعہ پر موجودگی کے بارے میں رپورٹ دی تھی۔
مزید پڑھیں: گولڈن ٹیمپل پر آپریشن بلیو اسٹار کو 41 برس مکمل، بھارتی سکھوں کے زخم آج بھی تازہ
درخواست گزار کے وکیل، سینئر ایڈووکیٹ ایچ ایس پھولکا نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ کمال ناتھ کی موقع پر موجودگی پولیس ریکارڈ اور متعدد اخبارات میں دستاویزی طور پر درج ہے، لیکن حکومت نے جنوری 2022 میں جمع کرائی گئی اپنی اسٹیٹس رپورٹ میں ان شواہد کو شامل نہیں کیا۔
واضح رہے کہ دہلی ہائیکورٹ نے 27 جنوری 2022 کو حکومت کو معاملے میں اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت کی تھی، جس پر مرکز نے حلف نامہ جمع کرایا، تاہم اس میں کمال ناتھ کے کردار پر کوئی بات شامل نہیں تھی۔
مزید پڑھیں: ہیوسٹن میں سکھوں اور کشمیریوں کا بھارت کے خلاف مظاہرہ
درخواست کے مطابق یکم نومبر 1984 کو گوردوارہ رکاب گنج صاحب کے احاطے میں دو سکھ، اندر جیت سنگھ اور منموہن سنگھ، کو ایک مشتعل ہجوم نے زندہ جلا دیا، جس کی قیادت مبینہ طور پر کمال ناتھ کر رہے تھے۔
اس واقعے میں 5 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی، تاہم کمال ناتھ کو نامزد نہیں کیا گیا۔ بعد ازاں ٹرائل کورٹ نے یہ قرار دے کر تمام ملزمان کو بری کر دیا کہ وہ موقع پر موجود ہی نہیں تھے۔ عدالت نے اس درخواست کی سماعت کے لیے 18 نومبر کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
1984 کے سکھ مخالف فسادات سابق وزیراعلیٰ مدھیہ پردیش کمال ناتھ منجندر سنگھ سرسا