ہمیں بھارتی تحقیقات پر اعتبار نہیں، محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر محسن نقوی نے کہا ہے کہ ہمیں بھارتی تحقیقات پر اعتبار نہیں، غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائی جائیں۔
لاہور میں نیوز کانفرنس کے دوران محسن نقوی نے کہا کہ کل ہی بھارت کو غیرجانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی ہے، بھارت نے کچھ بھی کیا اس کا جواب ضرور دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بھارت کی تحقیقات پر اعتبار نہیں، غیرجانبدارانہ تحقیقات کروائی جائیں۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ 25 اور 26 اپریل کی درمیانی شب خوارج نے شمالی وزیرستان میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے خوارج کو 3 اطراف سے گھیر کر نشانہ بنایا، 54 دہشت گرد مارے گئے، حالیہ دنوں میں کسی بھی آپریشن میں ہلاک دہشت گردوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
محسن نقوی نے یہ بھی کہا کہ خوارج کو بیرونی آقاؤں نے پاکستان میں دہشت گردی کےلیے بھیجا گیا تھا، قومی سلامتی کمیٹی میں یہ بات ہوئی تھی کہ ہماری توجہ ہٹانے کی کوشش کی جائے گی۔
اُنہوں نے کہا کہ دوبارہ پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کی تو اسی طرح ماریں گے، ہلاک خوارج کے پاس سے بھاری تعداد میں اسلحہ اور گولابارود برآمد ہوا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ پاکستان کیخلاف ہتھیار اٹھانے والے تمام لوگوں کے لیے پیغام ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: محسن نقوی نے کہا کہ
پڑھیں:
لکی مروت، اہم دہشتگرد کمانڈر چھوٹا وسیم گنڈی خانخیل سمیت 3 خوارج ہلاک
رپورٹ کے مطابق لکی مروت پولیس کو انفارمیشن ملی کہ فتنہ الخوارج کے چند دہشت گرد کسی مذموم کارروائی کیلئے گنڈی سے کوٹ کشمیر جارہے ہیں، دہشتگردوں کی موجودگی کو بھانپتے ہوئے مقامی پولیس اور امن کمیٹی نے ان کا پیچھا کیا۔ اسلام ٹائمز۔ لکی مروت میں پولیس، مقامی امن کمیٹی اور فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کے تبادلے میں اہم مقامی دہشت گرد کمانڈر چھوٹا وسیم گنڈی خانخیل سمیت 3 خوارج ہلاک ہوگئے۔ رپورٹ کے مطابق لکی مروت پولیس کو انفارمیشن ملی کہ فتنہ الخوارج کے چند دہشت گرد کسی مذموم کارروائی کیلئے گنڈی سے کوٹ کشمیر جارہے ہیں، دہشتگردوں کی موجودگی کو بھانپتے ہوئے مقامی پولیس اور امن کمیٹی نے ان کا پیچھا کیا۔ پولیس اور مقامی امن کمیٹیوں کا کوٹ کشمیر کے مقام پر فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں سے آمنا سامنا ہوا جس پر دہشت گردوں نے فاِئرنگ شروع کر دی۔ اس دوران پولیس اور دہشت گردوں کے درمیاں فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا جس میں ایک دہشت گرد موقعہ پر ہلاک ہوگیا جب کہ 2 دہشت گرد ایک مکان میں داخل ہوگئے اور گھر میں خواتین اور بچوں کو ڈھال بنانے کی کوشش کی تاہم پولیس نے گھر کامحاصرہ کرکے کمال مہارت سے مقابلہ جاری رکھا۔
جوکہ دو گھنٹے تک جاری رہا اسی دوران پولیس نے نہایت حکمت عملی سے گھر میں محصور خواتین اور بچوں کو نکالا اور وہاں موجود دہشت گردوں کے ساتھ مقابلہ جاری رکھتے ہوئے انہیں جہنم واصل کیا۔ پولیس نے دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ ایمونیشن بھی برامد کیا، دہشت گردوں کے ساتھ اس جھڑپ میں پولیس اہلکار شاہد اللّٰہ گنڈی خانخیل شدید زخمی ہوا جسکو ڈسٹرک ہیڈکوارٹر اسپتال روانہ کیا گیا جوکہ راستے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہادت کے عظیم رُتبے پر فائز ہوگیا۔ ہلاک دہشت گردوں میں ایک کی باقاعدہ تصدیق اہم دھشتگرد کمانڈر چھوٹا وسیم کے نام سے ہوئی۔ ہلاک دہشتگرد کمانڈر پولیس کو دہشتگردانہ کارروائیوں میں مطلوب تھا۔جب کہ ان کے دیگر دو ہلاک دہشت گردوں کی باقاعدہ شناخت کی تصدیق کی جارہی ہے۔