سیکیورٹی فورسز نے حکمت عملی کے تحت 3 اطراف سے گھیر کر 54 خوارج کو ہلاک کیا، وزیر داخلہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ آج ہمارے لیے بڑا دن ہے، سیکیورٹی فورسز نے حکمت عملی کے تحت 3 اطراف سے گھیر کر 54 خوارجیوں کو ہلاک کیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کو اس حملے کی بروقت اطلاع مل گئی تھی اور فورسز خوارجیوں کی دراندازی سے برقت آگاہ ہوگئیں تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ اب تک جہنم رسید ہونے والے خوارجیوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس یہ معلومات کچھ دن سے تھیں کہ ان کے بیرونی آقا ان پر زور ڈال رہے تھے کہ یہ جلدازجلد پاکستان میں گھسیں اور وہاں کوئی سرگرمی انجام دیں، انہی معلومات کی بنیاد پر سرحدوں پر نگرانی اور چیکنگ سخت کردی گئی تھی اور اسی دوران ان خوارجیوں کی نشان دہی ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایس پی آر نے جو تصاویر شیئر کیں ہیں ان میں ان 54 دہشت گردوں کی لاشیں پڑی ہوئی دیکھی جاسکتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آپریشن پر تمام سیکیورٹی فورسز سائش کی حقدار ہیں۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ دہشت گرد کہیں سے بھی آئیں اور دہشت گردی کی کوشش کریں تو ان کو پکڑا اور مارا جائے گا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز نے کہا کہ
پڑھیں:
کراچی؛ اسکیم 33 کے مکینوں کا رہائشی علاقوں سے کچرا کنڈی کو دوسری جگہ منتقل کرنے کا مطالبہ
کراچی:کراچی کے علاقے اسکیم 33 کے مکینوں نے سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ اور میئر کراچی مرتضی وہاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ رہائشی علاقے کے بیچوں بیچ قائم کچرا کنڈی کو کسی دوسری جگہ منتقل کرائیں کچرا کنڈی کے قیام سے رہائشی علاقے کے مکین بدبو، تعفن ، صحت کے مسائل اور دیگر مشکلات کا شکار ہیں اور علاقے میں شہریوں کا گزر بسر ناممکن ہوگیا ہے۔
رہائشیوں کا کہنا ہے کہ شہری حکام کی جانب سے اسکیم 33 کی سالڈ ویسٹ سائیٹ (کچرا کنڈی) رہائشی آبادی کے بالکل سامنے قائم کردی گئی ہے، یہ کچرا کنڈی جمالی پل کے نزدیک رہائشی علاقے کے بالکل سامنے بنائی گئی ہے جس سے اطراف کی آبادی میں مقیم افراد شدید ذہنی اذیت سے دوچار ہیں اور کچرے کی بدبو سے علاقے میں صحت کے سنگین مسائل پیدا ہورہے اطراف کی آبادیوں میں مکھیوں کی بہتات ہوگئی ہے ،ہوا کے ساتھ جراثیم کی منتقلی سے بچے بیمار ہورہے ہیں اور نشئی افراد نے کچرا کنڈی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یہاں بیٹھنا شروع کردیا ہے۔
ادھر حال ہی میں عید الضحیٰ کے موقع پر نامعلوم افراد کی جانب سے کچرا کنڈی اور اس کے اطراف کے خالی جگہوں پر جانوروں کی آلائشیں پھینکنے کا سلسلہ بھی جاری ہے جس سے اطراف کی آبادیوں گلستان سوسائٹی، ٹیچر سوسائٹی اور کوئٹہ ٹائون سمیت دیگر رہائشی سوسائٹیز اور فلیٹ کے مکینوں کا گھروں میں رہنا محال ہوگیا ہے۔
متعلقہ رہائشی سوسائیڑ کے مکین یا تو گھروں کے دروازے بند کرکے اپنے گھروں میں مقید ہوگئے ہیں یا بعض افراد علاقہ چھوڑ کر اپنے رشتے داروں و احباب کے گھروں میں منتقل ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ جہاں یہ کچرا کنڈی بنائی گئی ہے اس سے کچھ ہی فرلانگ پر فاطمہ کلینک کے نام سے ایک اسپتال بھی قائم ہے جس میں او پی ڈی کے لیے مریضوں کا آنا ناممکن ہوگیا ہے اور اسپتال میں زیر علاج مریض بھی بدبو و تعفن کی شکایت کررہے ہیں جبکہ اطراف میں دیگر ڈسپنسریز بھی قائم ہیں۔
جب اطراف کی آبادیوں کے مکینوں کی جانب سے متعلقہ یو سی کو اس حوالے سے درخواست دی گئی تو یو سی کی جانب سے انھیں بتایا گیا کہ یہ کچرا کنڈی سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کی انتظامیہ کی جانب سے یہاں منتقل کی گئی ہے اور وہ اس سلسلے میں کچھ نہیں کرسکتے۔
"ایکسپریس" نے اس حوالے سے سندھ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر طارق نظامانی سے اس سلسلے میں رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا وہ ان شکایات کا جائزہ لیں گے شہریوں کی صحت اور اطمینان ان کے لیے انتہائی اہم ہے، لہٰذا شکایات کے جائزے کے بعد اس سالڈ ویسٹ سائیٹ کو کسی دوسری جگہ منتقل بھی کیا جاسکتا ہے ۔